مقبوضہ کشمیر میں یوم قدس اور یوم کشمیرمنایا گیا

زبردست احتجاجی مظاہرے کئے گئے ، حریت رہنماء نظر بند

جمعہ 23 جون 2017 18:40

سری نگر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جون2017ء) مقبوضہ کشمیر میں جمعتہ الوداع کو یوم قدس اور یوم کشمیر کے طور پر منایا گیا جسکا مقصد عالمی برادری پر زور دینا تھا کہ وہ فلسطین اور جموںو کشمیر کے عوام کو ان کا ناقابل تنسیخ حق ، حق خودارادیت دلوانے میں مددکرے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اس موقع پر سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت کی اپیل پر مقبوضہ علاقے کے تما م بڑے قصبوں میں بھارت اور اسرائیل کیخلاف زبردست مظاہرے کئے گئے ۔

مظاہروں کا مقصد بھارتی فوجیوںکے ہاتھوں نوجوانوں کے قتل کی مذمت بھی کرنا تھا ۔ پابندیوں کے باوجود لوگوں نے سرینگر، بڈگام، اسلام آباد،گاندربل ، بیج بہاڑہ، آرونی، کولگام، پامپور، شوپیاں ، پلوامہ ، بارہمولہ، سوپور، پٹن، حاجن، بانڈی پورہ ، کپواڑہ اور دیگر علاقوں میں زبردست بھارت مخالف مظاہرے کئے اور ریلیاں نکالیں۔

(جاری ہے)

محمد یاسین ملک نے چرار شریف میں بہت بڑی ریلی کی قیادت کی ۔

حریت رہنمائوں آغا سید حسن الموسوی الصفوی ، محمد یوسف نقاش، جاوید احمد میر ، نور محمد کلوال اور مسرور عباس نے بھی ریلیوں اور مظاہروںکی قیادت کی ۔ شرکاء نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر اسرائیل اور بھارت کے خلاف نعرے درج تھے۔ مظاہرین نے اس موقع پر آزادی کے حق میں نعرے بلند کئے اور پاکستانی پرچم لہرائے ۔ بھارتی پولیس اہلکاروںنے مختلف علاقوں میں مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کا بے دریغ استعمال کیا جس سے متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

مقبوضہ علاقے کی مختلف مساجد میں کشمیر اور فلسطین کے عوام کوانکا حق خودارادیت دلوانے کے حق میں قراردادیں منظور کی گئیں۔ گزشتہ روز بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کشمیری نوجوانوںکے قتل پر سوگ کیلئے پلوامہ ، کاک پورہ ، اونتی پورہ ، ترال اور دیگر علاقوںمیں مکمل ہڑتال کی گئی ۔ بانڈی پورہ کے علاقے اجس اور مقبوضہ کشمیر کے دیگر علاقوں میں شہید نوجوانوں کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔

ادھر کٹھ پتلی انتظامیہ نے لوگوں کو مظاہرے اور ریلیاں نکالنے سے روکنے کیلئے سرینگر اور وادی کشمیر کے دیگر علاقوں میں پابندیاں نافذ کر دیں۔ سرینگر کی تاریخی جامع مسجد کی ناکہ بندی کر کے لوگوں کو نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ انتظامیہ نے تمام حریت رہنمائوں بشمول سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق ، شبیر احمد شاہ ، محمد اشرف صحرائی ، مختار احمد وازہ اور ظفر اکبربٹ کو گھروں میں نظربند یا زیر حراست رکھا ۔

حریت رہنمائوں نے اپنے بیانات میں پورے مقبوضہ علاقے میںجاری گرفتاریوں کے سلسلے کی شدید مذمت کی ہے ۔انہوںنے کہاکہ بھارتی فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت کے حالیہ دھمکی آمیز بیانات کے بعد سے مقبوضہ علاقے میں شہریوںکے قتل عام میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ آئی سی سی چیمپینز ٹرافی کے فائنل میں بھارت کے خلاف پاکستان کی فتح کے بعد پاکستان کے حق میں نعرے بلند کرنے پر بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر میرٹھ میں ایک ڈینٹل کالج میں زیر تعلیم بعض کشمیری طلباء کے خلاف پولیس کو شکایت درج کرائی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :