سندھ کابینہ نے صوبے میں نیب کو غیر موثر کرنے کے لیے منظوری دے دی-قانون سازی کے لیے سندھ کا بینہ کا اجلاس3جولائی کو طلب کرلیا گیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 1 جولائی 2017 12:11

سندھ کابینہ نے صوبے میں نیب کو غیر موثر کرنے کے لیے منظوری دے دی-قانون ..
 کراچی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔یکم جولائی۔2017ء) سندھ کابینہ نے صوبے میں نیب کو غیر موثر کرنے کے لیے قانون سازی کی منظوری دے دی ہے تاہم اس سلسلے میں پیر 3 جولائی کو سندھ اسمبلی کا اجلاس طلب کرلیا گیا ہے۔سندھ اسمبلی سے صوبہ سندھ میں نیب آرڈیننس کے خاتمے کا قانون منظور کرایا جائے گا، کابینہ نے محکمہ قانون کی جانب سے پیش کردہ قانونی مسودے کی منظوری دیدی جس کے مطابق”نیشنل اکاﺅنٹیبلٹی آرڈیننس 1999 سندھ ریپیل ایکٹ2017 “ کے نام سے ایک بل سندھ اسمبلی میں پیش کیا جائے گا جس کے تحت پولیس آرڈر 2002 اور لوکل گورنمنٹ آرڈیننس2001 کی طرح سندھ میں نیب آرڈیننس کا بھی خاتمہ کیا جائیگا۔

مسودے کے مطابق اس بل کی منظوری کے بعد صوبہ سندھ میں نیب غیرموثر ہوجائے گا جبکہ نیب عدالتوں میں چلنے والے تمام مقدمات اینٹی کرپشن کورٹس میں منتقل ہوجائیں گے، کابینہ کو بتایا گیا کہ امن و امان اور بلدیاتی اداروں کے قیام کی طرح کرپشن سمیت جرائم کا خاتمہ صوبائی حکومت کا اختیارہے، وفاق کو انسداد کرپشن کے لیے صوبوں میں احتساب عدالتیں قائم کرنے کا اختیار نہیں ہے، ایسی عدالتیں قائم کرنا صوبائی معاملہ ہے۔

(جاری ہے)

ایڈووکیٹ جنرل سندھ بیریسٹر ضمیر گھمروکے مطابق اینٹی کرپشن کے قوانین میں ترامیم پر مبنی ایک علیحدہ بل بھی تیار کیا جائے گا جس کے لیے صوبائی وزیر ضیا الحسن لنجار کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے۔کابینہ کے اجلاس میں شریک ہونے کے بعد صحافیوںسے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ اس بل کے تحت اینٹی کرپشن کے قوانین کو جدید تقاضوں کے مطابق بنایا جائے گا اور کرپشن کے مقدمات میں پراسکیوشن بہتر کیا جائیگا، انھوں نے بتایا کہ اس بل کے تحت امکان ہے کہ اینٹی کرپشن کی جگہ احتساب کے نام پر ایک الگ ادارہ تشکیل دیا جائے۔

سندھ کابینہ کا اجلاس وزیر اعلیٰ ہاﺅس میں مراد علی شاہ کی زیر صدارت منعقد ہوا، اجلاس میں محکمہ صنعت کی سفارش پر صوبہ سندھ میں نئی شوگر ملیں لگانے پر پابندی عائد کرنے کی بھی منظوری دی گئی، اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبہ میں پہلے ہی کافی شوگر ملز موجود ہیں جبکہ صوبہ میں شوگر ملوں کی تعداد میں اضافے سے کپاس کے کاشت کار گنا کاشت کر رہے ہیں۔

کابینہ نے سندھ میں قائم کیپٹیو پاور پلانٹس کو فی یونٹ بجلی کے سلسلے میں نیپرا کی جانب سے پیشکش کردہ قیمت میں فرق کو سندھ حکومت کی جانب سے پورا کرنے کی بھی منظوری دی گئی، اس سلسلے میں بھی ایک بل سندھ اسمبلی کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔اجلاس کے بعد صحافیوںسے بات چیت کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات ناصرحسین شاہ اورصوبائی وزیر قانون ضیا الحسن لنجار کا کہنا تھا کہ سندھ میں نیا اینٹی کرپشن قانون منظوری کے بعد نافذ العمل ہوتے ہی نیب مقدمات اینٹی کرپشن کورٹس کو منتقل ہوجائیں گے۔

انھوں نے کہاکہ نیب کا قانون مشرف دور کا کالا قانون ہے۔ ہم اپنا نیا قانونی مسودہ لارہے ہیں جسے منظوری کے لیے سندھ اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔اجلاس میں بلدیات کے صوبائی وزیر جام خان شورو نے بتایا کہ کے۔ فور فیز1 (2260 ایم ڈی جی) منصوبہ جون 2018 میں مکمل ہوگا۔ جس کے لیے 5 بلین روپے کی 12000 ایکڑ پر مشتمل زمین کے فور منصوبے کے لیے خریدی گئی ہے۔

انھوں نے بتایا کہ کراچی میں پانی کی ضرورت 1200 ملین گیلن ہے جس میں کینجھر سے 550 ملین گیلن جبکہ حب سے کراچی کو 650 ملین گیلن پانی ملتا ہے۔ جس پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کے۔فور کراچی کے لیے بہت اہم منصوبہ ہے، میں چاہتا ہوں یہ کسی صورت میں تاخیر کا باعث نہ بنے۔جام خان شورو نے کہا کہ کے فور منصوبے کے لیے ساڑھے تین ارب روپے کے اضافی فنڈز درکار ہیں۔

جس پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ میں وفاقی حکومت سے درخواست کروں گاکہ وہ بڑھتے ہوئے اخراجات کو نظر میں رکھتے ہوئے آدھی رقم دیں۔ صوبائی کابینہ نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے کہا کہ وہ پاکستان کرکٹ ٹیم کو جلد وزیر اعلیٰ ہاوس میں مدعو کریں، اس پر وزیر اعلیٰ سندھ نے کابینہ کو بتایا کہ وہ قومی کرکٹ ٹیم کو وزیر اعلیٰ ہاﺅس میں مدعو کرنے کے لیے پہلے ہی خط لکھ چکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :