ریمنڈ ڈیوس کا شاہ محمود قریشی سے مایوسی کااظہار

شاہ محمود قریشی نے اسے سفارتی استثنیٰ دینے سے انکار کردیا تھا ،ْ

اتوار 2 جولائی 2017 13:31

ریمنڈ ڈیوس کا شاہ محمود قریشی سے مایوسی کااظہار
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جولائی2017ء) ریمنڈ ڈیوس نے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ شاہ محمود قریشی نے اسے سفارتی استثنیٰ دینے سے انکار کردیا تھا۔ اپنی کتاب میں انہوںنے انکشاف کیا کہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری ، شاہ محمود قریشی کو دوست قرار دیتے تھے تاہم میری رہائی کیلئے شاہ محمود قریشی نے دوستوں جیسا برتائو نہیں کیا بلکہ اس کے برخلاف میری رہائی کے خلاف ڈٹ گئے تھے۔

ریمنڈ ڈیوس نے اپنی کتاب میں لکھا کہ شاہ محمود قریشی نے اس قانونی نکتے پر ڈٹ گئے کہ میں قونصل خانے کا ملازم تھا سفارت خانے کا نہیں اس لیے مجھے مکمل سفارتی استثنیٰ حاصل نہیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ ویانا کنونشن پڑھنے کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ امریکی سفارت خانے کا مطالبہ تسلیم نہیں کیا جاسکتا۔

(جاری ہے)

امریکہ کے پاکستان سے تعاون بڑھانے کے معاہدے پر دستخط سے ایک دن قبل شاہ محمود قریشی امریکا گئے تھے تاکہ پاکستانی وزارت خارجہ کے تحفظات سے آگاہ کرسکیں ،ْ امریکی وزیر خارجہ کے شاہ محمود قریشی سے قریبی پیشہ ورانہ تعلقات تھے۔

جان کیری شاہ محمود قریشی کو دوست قرار دیتے تھے اور ان کے بیٹے کو امریکی سینیٹ میں انٹرن شپ بھی دلائی تھی مگر فروری دوہزار گیارہ میں جب جان کیری میری رہائی کے لیے ڈیل کرنے پاکستان آئے تو شاہ محمود قریشی نے دوستوں جیسا برتائونہیں کیا۔انھوں نے وفاقی حکومت کی خواہش تسلیم کرکے مجھے سفارتی استثنیٰ دینے کے بجائے وزرات سے استعفیٰ دے دیا اور اپنے موقف پر جمے رہے۔صدر زرداری اور وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کو آمادہ کرنے کی بہت کوشش کی کہ وہ اپنا سخت موقف بدل لیں مگر شاہ محمود قریشی نہ مانے اور اگلے دن پریس کانفرنس میں صاف کہہ دیا کہ وہ اپنے موقف سے ذرا بھی نہیں ہلیں گے۔