قید کے دوران روزانہ مرغی کا سالن کھلانا کسی تشدد سے کم نہ تھا ،ْریمنڈ ڈیوڈ

سردراتوں میں خون جما دینے والی سردی کاسامنا ہوتا تھاتاہم کبھی مارا پیٹا نہیں گیا

اتوار 2 جولائی 2017 13:31

قید کے دوران روزانہ مرغی کا سالن کھلانا کسی تشدد سے کم نہ تھا ،ْریمنڈ ..
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جولائی2017ء)امریکی جاسوس ریمنڈ ڈیوس نے اپنی کتاب میں دہائیاں دیتے ہوئے لکھا ہے کہ قید کے دوران روزانہ مرغی کا سالن کھلانا کسی تشدد سے کم نہ تھا، 24گھنٹے بتی جلاکررکھی جاتی جس سے سونے میں دشواری ہوتی تھی، نہ گرم پانی دیاجاتا نہ ہیٹر، سردراتوں میں خون جما دینے والی سردی کاسامنا ہوتا تھاتاہم کبھی مارا پیٹا نہیں گیا۔

ریمنڈ ڈیوس کی کتاب ’ دی کنٹر یکٹر‘کے مزید اقتباسات سامنے آگئے جس کے مطابق کتاب میں ایک جگہ ریمنڈ دیوس نے کہاکہ پاکستان میں قیدکے دوران ان پر جسمانی تشدد تو نہیں کیا گیا تاہم انہیں روزانہ دو بار مرغی کا سالن کھلایا جاتا تھا، جو خود کسی تشدد سے کم نہ تھا ۔اپنی کتاب میں ریمنڈ ڈیوس نے دعویٰ کیا کہ قید کے دوران 24گھنٹے بتی جلا کر رکھی جاتی، سرد راتوں میں گرم پانی دیا جاتا نہ ہیٹر۔

(جاری ہے)

ریمنڈ ڈیوس نے اس بات کا اعتراف بھی کیا کہ انہیں کبھی مارا پیٹا نہیں گیا۔قید کے دوران اپنے خوف و خدشات کا ذکر کرتے ہوئے ریمنڈ ڈیوس نے کہا کہ ایسا وقت بھی آیاجب رہائی کے بارے میں مکمل مایوس ہوگئے اور محسوس ہوا کہ ان کے ہم وطنوں نے انہیں بھلا دیا ہے ،ْوہ اپنے بیٹے کو کبھی نہیں دیکھ پائیں گے۔مقدمہ شرعی عدالت میں جانیکی بات ہوئی تو ریمنڈ ڈیوس کو خوف تھا کہ سنگسار یا سرقلم ہی نہ کر دیا جائے جب وکیل نے بتایا کہ ورثا دعیت لینے پر تیار ہیں تو وہ حیرت زدہ تھے کہ اسکا مطلب کیا ہی