جے آئی ٹی جو بھی فیصلہ دے گی مسلم لیگ (ن)تسلیم کریگی ،ْ میاں جاوید لطیف

معاملے میں ہم کسی قسم کی خانہ جنگی نہیں چاہتے ،ْ جو بھی فیصلہ آیا کھلے دل سے تسلیم کیا جائیگا ،ْ انٹرویو

اتوار 2 جولائی 2017 13:31

جے آئی ٹی جو بھی فیصلہ دے گی مسلم لیگ (ن)تسلیم کریگی ،ْ میاں جاوید لطیف
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جولائی2017ء)مسلم لیگ (ن) کے رہنما میاں جاوید لطیف نے واضح کیا ہے کہ پاناما لیکس کی انکوائری کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی رپورٹ کے بعد عدالت جو بھی فیصلہ دے گی ان کی جماعت اٴْسے ہر صورت تسلیم کرے گی۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ فیصلوں پر عملدرآمد سیاسی جماعتیں نہیں بلکہ یہ کام ادارے کرواتے ہیں جوکہ ریاست کا اہم ترین حصہ ہیں۔

انھوں نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے حالیہ بیان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ عمران خان کیسے کیسی فیصلے پر خود سے عملدرآمد کرواسکتے ہیں ،ْ لہذا اس معاملے میں ہم کسی قسم کی خانہ جنگی نہیں چاہتے اور جو بھی فیصلہ آیا ہم اسے کھلے دل سے تسلیم کریں گے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ ہم چاہتے ہیں اداروں پر دباؤ ڈالنے کا سلسلہ ختم ہونا چاہیے جبکہ جے آئی ٹی کو بھی چاہیے کہ وہ صرف معاملے کی تحقیقات کرے جس کا سپریم کورٹ نے اسے اختیار دیا ہے۔

لیگی رہنما نے ایک مرتبہ پھر جے آئی ٹی کے حوالے سے اپنی جماعت کے تحفظات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت تحقیقات پاناما لیکس کی نہیں بلکہ شریف خاندان کے کاروبار کی ہورہی ہے لہذا اگر ثبوت تلاش کرنے ہیں تو اس ٹیم کو ممالک جانا چاہیے جہاں پر دولت کو لے جانے کا الزام ہم پر عائد کیا گیا۔میاں جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ نواز شریف ایک منتخب وزیراعظم ہیں اور ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ ایک اداروں پر دباؤ ڈال کر فیصلے کو اپنے حق میں کیا جائے اس چیز کی ہم نے پہلے بھی مخالفت کی اور اب بھی کرتے ہیں۔

اس سوال پر کہ آپ کیا سمجھتے ہیں کہ یہ دباؤ کس کی طرف سے ڈالا جارہا ہے تو انھوں نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے خود کہا ہے کہ وہ یہ ڈباؤ نہ ڈالتے تو پاناما لیکس کا معاملہ ماضی کا حصہ بن جاتا لیکن انہیں یہ سوچنا چاہیے کہ ایسا کرنا ریاست کے مفاد میں نہیں ۔