قطر نے بائیکاٹ کرنے والے خلیجی عرب ممالک کے مطالبات مسترد کردیے

دوحہ حکومت درست شرائط پر سعودی اتحاد کے ساتھ مذاکرات کرنے کو تیار ہے، سعودی عرب اور اس کے اتحادی ممالک کی طرف سے مطالبات دراصل مسترد کرنے کی خاطر ہی پیش کیے گئے ہیں، اگرچہ ان ممالک کی طرف سے الٹی میٹم دہشت گردی کے خاتمے کیلئے دیا گیا ہے لیکن اس سے دوحہ حکومت کی خود مختاری متاثر ہو گی قطری وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمان آل ثانی کی صحافیوں سے گفتگو

اتوار 2 جولائی 2017 13:50

قطر نے بائیکاٹ کرنے والے خلیجی عرب ممالک کے مطالبات مسترد کردیے
روم(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 جولائی2017ء) قطر نے بائیکاٹ کرنے والے خلیجی عرب ممالک کے مطالبات کی فہرست مسترد کردی ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق قطری وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمان آل ثانی نے سعودی عرب ، مصر ، متحدہ عرب امارات اور بحرین کی جانب سے مطالبات کو پورا کرنے کے لیے دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے سے ایک روز قبل یہ اعلان کیا ہے۔

قطری وزیر خارجہ نے ہفتے کے روز اطالوی دارالحکومت روم میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ دوحہ درست شرائط پر مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ انھوں نے کہا کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادی ممالک کی طرف سے مطالبات دراصل مسترد کرنے کی خاطر ہی پیش کیے گئے ہیں۔ شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی نے کہا کہ اگرچہ ان ممالک کی طرف سے الٹی میٹم دہشت گردی کے خاتمے کے لیے دیا گیا ہے لیکن اس سے دوحہ حکومت کی خود مختاری متاثر ہو گی۔

(جاری ہے)

تاہم انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت سعودی اتحاد کے ساتھ مذاکرات کرنے کو تیار ہے۔ یاد رہے کہ سعودی عرب ،مصر ،بحرین اور متحدہ عرب امارات نے 5 جون کو قطر کے ساتھ ہر قسم کے سیاسی ،سفارتی اور تجارتی تعلقات منقطع کر لیے تھے۔ پھر اس کو تیرہ مطالبات کی ایک فہرست پیش کی تھی اور اس سے کہا تھا کہ ان مطالبات کو پورا کرنے کی صورت ہی میں اس کا بائیکاٹ ختم کیا جاسکتا ہے۔

قطر کو ان مطالبات کو پورا کرنے کے لیے 3 جولائی کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی۔قطر کا بائیکاٹ کرنے والے ممالک کی ڈیڈ لائن کے خاتمے سے دو روز قبل وزیر خارجہ عبدالرحمان آل ثانی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے رکن ممالک کے سفارتی نمائندوں سے ملاقاتیں کی تھیں اور ان سے قطری بحران پر تبادلہ خیال کیا تھا۔قطری وزارت خارجہ کے ایک بیان کے مطابق محمد بن عبدالرحمان آل ثانی نے روس کے سلامتی کونسل میں نائب مستقل مندوب ، امریکا کی مستقل مندوبہ اور فرانس کے مستقل مندوب ،برطانیہ کے نائب مستقل مندوب اور چین کے مستقل مندوب سے الگ الگ ملاقات کی ہے اور ان سے قطری بحران میں تازہ پیش رفت اور قطر کے خلاف کیے گئے اقدامات کے حوالے سے بات چیت کی ہے۔

قطری وزیر نے سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن ممالک کے سفیروں سے بھی ملاقات کی ہے۔ادھرسعودی عرب کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں قطر کی جانب سے دہشت گردی اور انتہا پسندی کی حمایت کو مسترد کردیا ہے اور کہا ہے کہ قطر کے بائیکاٹ کا مطلب اس کو یہ پیغام دینا ہے کہ اب بہت ہوچکا۔مزید کچھ بھی برداشت نہیں کیا جائے گا۔سعودی وزارت خارجہ نے مزید کہا ہے کہ قطر نے اپنے وعدوں کو پورا نہیں کیا ہے۔اس نے دہشت گردی کی مالی معاونت روکنے اور دوسری ریاستوں کے امور میں مداخلت بند کرنے کے وعدوں کو بھی ایفا نہیں کیا ہے۔