پانامہ کیس قومی سلامتی کامسئلہ نہیں کہ خفیہ رکھاجائے ،تحقیقات کھلی ہوتیں توپتہ چلتاکہ حسین نوازنے کیاجوابات دیئے ،اعتزاز احسن

سعدرفیق کومعلوم ہے تالاب میں گندی مچھلیاں ہیں ،پکڑے جانے کے خوف سے ان کاجھوٹ پرمبنی ضمیراندرسے بول رہاہے لندن میں فلیٹس ہوں یاڈان لیکس شریف خاندان کامقصدمریم کوبچاناہے ،مریم کوبچانے کیئلے بھائی نے فلیٹس کی ملکیت تسلیم کی،نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو

اتوار 2 جولائی 2017 23:20

پانامہ کیس قومی سلامتی کامسئلہ نہیں کہ خفیہ رکھاجائے ،تحقیقات کھلی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 جولائی2017ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنمااعتزازاحسن نے کہاہے کہ پانامہ کیس قومی سلامتی کامسئلہ نہیں کہ خفیہ رکھاجائے ،تحقیقات کھلی ہوتیں توپتہ چلتاکہ حسین نوازنے کیاجوابات دیئے ،سعدرفیق کومعلوم ہے تالاب میں گندی مچھلیاں ہیں ،پکڑے جانے کے خوف سے ان کاجھوٹ پرمبنی ضمیراندرسے بول رہاہے ،لندن میں فلیٹس ہوں یاڈان لیکس شریف خاندان کامقصدمریم کوبچاناہے ،مریم کوبچانے کیئلے بھائی نے فلیٹس کی ملکیت تسلیم کی ۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے اعتزازاحسن نے کہاکہ جے آئی ٹی کی تشکیل سے قبل شریف برادران نے سپریم کورٹ میں تسلیم کیاکہ نوازشریف کامنی ٹریل بارے بیان سیاسی تھا،اورباربارعدالت نے کہاکہ شریف برادران نے کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ جوبھی پیسہ باہرگیاوہ منی لانڈرنگ کے ذریعے غیرقانونی طریقے سے باہرگیا،ان کوپکڑے جانے کاخطرہ ہے اس لئے ردعمل دیا۔

انہوںنے کہاکہ پانامہ لیکس قومی سلامتی کامسئلہ نہیں کہ اسے خفیہ رکھاجارہاہے پہلے دن سے کہہ رہاہوں کہ جے آئی ٹی کی تحقیقات سامنے ہونی چاہئیں ۔کھلی تحقیقات ہوتیں توپتہ چلتاحسین نوازنے کیاجوابات دیئے ۔شریف خاندان نے فلیٹس کی ملکیت تسلیم کرلی تواب انہیں بتاناہے کہ پیسہ کہاں سے آیا۔انہوںنے کہاکہ شریف خاندان ابھی بھی ٹمپرنگ کررہاہے ،ایس ای سی پی اورایف آئی اے کوکوڈکرکے خبریں چلائی جارہی ہٰں ۔

انہوںنے کہاکہ سعدرفیق کومعلوم ہے اس تالاب میں گندی مچھلیاں ہیں ان کاجھوٹ پرمبنی ضمیراندرسے بول رہاہے انہوںنے کہاکہ وزیراعظم کے آگے گریڈاٹھارہ کے افسران مرعوب ہوں گے ،شریف خاندان کی تضادبیانیاں ان کے سامنے آئیں ۔انہوںنے کہاکہ جائیدادنہیں پھرجائیدادتسلیم کی اب ان کے پاس منی ٹریل نہیں ہے ۔انہوںنے کہاکہ سپریم کورٹ اورجے آئی ٹی کودھمکیاں دینے کی کوشش کی گئی ہے ،جے آئی ٹی میں شریف خاندان نے اپنی صفائی پیش کرنی ہے ،قطری شہزادے کولاناشریف فیملی کی ذمہ داری ہے ،جے آئی ٹی کاکام نہیں کہ وہ وہاں جائے ۔

انہوںنے کہاکہ مریم کوآئندہ نسل کی لیڈربنانے کیلئے چناگیاہے ،شریف خاندان کامقصدمریم کوبچاناہے ،ڈان لیکس میں بھی مریم کوبچایاجارہاہے ۔نوازشریف کے خطاب میں دبئی کی مل کاذکرنہیں تھااوربعدمیں دبئی کی مل آئی پھرسپریم کورٹ میں قطری آگیا،جس کاپہلے کہیں بھی ذکرنہیں تھا،ان کی ساری باتیں جھوٹ پرمبنی ہیں ۔انہوںنے کہاکہ چیئرمین ایس ای سی پی نے مابین فاطمہ کوریکارڈپرہدایات دیں ،چوہدری شوگرملزکی تحقیقات جولائی2013ء میں بندکردی گئیں تھیں ،ایس ای سی پی افسرنے چوہدری شوگرمل کے ریکارڈمیں دباؤکااعتراف کیا۔

انہوںنے کہاکہ شریف خاندان کی کوشش ہوگی کہ مریم پیش نہ ہوں ،مریم نے ہزارباربیان دیاکہ ان کی پاکستان اورپاکستان کے باہرکوئی جائیدادنہیں ۔انہوںنے کہاکہ جے آئی ٹی محسوس کرے تونوازشریف کوپھرطلب کرسکتی ہے ،اگرنوازشریف کے بچوں کاکوئی ایسابیان آئے جس پرنوازشریف کوبلانامقصود ہوتوانہیں بلایاجاسکتاہے ۔انہوںنے کہاکہ حکومتی وزراء جے آئی ٹی کومتنازع بنانے کی کوشش کررہے ہیں ،شریف خاندان نے ہرچیزمیں مال بنایا،ان کی کئی انکوائریاں ہوسکتی ہیں۔

انہوںنے کہاکہ پبلک آفیسرکے اثاثے ذاتی ہوتے ہیں مگرتحقیقات یہ ہوتی ہیں کہ اس نے کوئی ذاتی فائدہ اٹھاکرتوجائیدادنہیں بنائی اگراثاثے آمدن سے زیادہ ہوں توپھریہ کرپشن میں آتے ہیں ۔اوراختیارات کے ناجائزاستعمال کااحتمال ہوتاہے ،پانامہ سوفیصدکرپشن کی تحقیقات ہیں نوازشریف کی ذاتی جائیدادکی نہیں ہیں ۔