مودی کا دورہ اسرائیل: بھارت اسرائیل اور امریکا کے ٹیکنالوجی ڈویلپمنٹ سے متعلق انتہائی خفیہ منصوبوں میں شراکت دار بننے کا خواہش مند ہے-ماہرین

بھارتی وزیراعظم کل اسرائیل کے 3 روزہ دورے پر تل ایب پہنچیں گے- اسرائیلی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے-دونوں ممالک کے درمیان اربوں ڈالر کے دفاعی معاہدے ہونے کا امکان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 3 جولائی 2017 13:50

مودی کا دورہ اسرائیل: بھارت اسرائیل اور امریکا کے ٹیکنالوجی ڈویلپمنٹ ..
یروشلم(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 جولائی۔2017ء) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کل اسرائیل کے 3 روزہ دورے پر تل ایب پہنچیں گے-جہاں وہ اسرائیلی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے جبکہ دونوں ممالک کے درمیان اربوں ڈالر کے دفاعی معاہدے ہونے کا بھی امکان ہے۔ اسرائیل کو ہمیشہ سے ہی اقوام متحدہ میں اپنے حق میں ووٹ حاصل کرنے کے لیے اتحادیوں کی تلاش رہتی ہے اور وہ ایسے ممالک کے ساتھ کاروباری روابط بھی استوار کرنے کی خواہش رکھتا ہے۔

فرانسیسی نشریاتی ادارے کے مطابق منگل سے شروع ہونے والا نریندر مودی کا دورہ اسرائیل کسی بھی بھارتی وزیراعظم کا اسرائیل کا پہلا دورہ ہے جس کے بارے میں اسرائیلی حکام کا خیال ہے کہ یہ ایک تاریخی دورہ ثابت ہوگا۔اسرائیلی تجزیہ نگاروں کا ماننا ہے کہ نریندر مودی اپنے تین روزہ دورے میں رملہ میں فلسطینی قیادت سے ملاقاتیں نہیں کریں گے۔

(جاری ہے)

تاہم فلسطینی صدر محمود عباس رواں برس مئی میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے نئی دہلی میں ملاقات کر چکے ہیں۔اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے 25 سال قبل قائم ہونے والے بھارت‘اسرائیل سفارتی روابط کی تاریخ کی روشنی میں نریندر مودی کے اس دورے کو ایک کامیاب دورہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس دورے سے اسرائیل کی فوجی قوت میں اضافہ ہوگا اور ملکی معیشت میں مضبوطی آئے گی جبکہ اسرائیل سفارتی سطح پر بھی مزید مستحکم ہوگا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ بھارت اور اسرائیل کے درمیان تعلقات مزید مستحکم کرنے کے لیے ایک انتہائی اہم دورہ ہے۔اسرائیل اور بھارت کے درمیان تعلقات مستحکم ہو رہے ہیں جبکہ تقریباً 80 لاکھ آبادی والے اسرائیل کے لیے نریندر مودی کا یہ دورہ ایک سفارتی جیت ہے جبکہ اس دورے میں دونوں ممالک کے مفادات بھی شامل ہیں۔ ایک ارب سے زائد آبادی والا ملک بھارت دنیا میں ہتھیاروں کی درآمد کے حوالے سے سب سے بڑا ملک ہے جبکہ اسرائیل بھارت کو ہتھیار فراہم کرنے والا سب سے اہم ملک ہے۔

اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق دونوں ممالک 1 ارب ڈالر تک کے سالانہ دفاعی معاہدوں پر غور کر رہے ہیں۔بھارت خطے میں اپنے روایتی حریفوں پاکستان اور چین سے لڑائی کے لیے سویت دور کے ہتھیاروں کو مزید بہتر بنانے کے لیے سینکڑوں ڈالر کی سرمایہ کاری کر چکا ہے جبکہ اس عمل کو پورا کرنے کے لیے بھارتیہ جنتا پارٹی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے لے کر اب تک بھارت عالمی طاقتوں کے ساتھ کئی بڑے دفاعی معاہدے کر چکا ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل مودی نے واشنگٹن کا دورہ کیا ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت اسرائیل اور امریکا کے ٹیکنالوجی ڈویلپمنٹ سے متعلق انتہائی خفیہ منصوبوں میں شراکت دار بننے کا خواہش مند ہے تاہم ابھی تک اسے کامیابی حاصل نہیں ہوئی