عالمی طاقتوں کی سیاسی حکمت عملی کشمیر اور فلسطین کے مسائل کے حل میں رکاوٹیں پیدا کر رہی ہیں۔ مسئلہ کشمیر اور فلسطین پر اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کی واضح قراردادوں کو نافذ کیوں نہیں کیا جاتا۔پاکستان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 3 جولائی 2017 17:31

عالمی طاقتوں کی سیاسی حکمت عملی کشمیر اور فلسطین کے مسائل کے حل میں ..
نیویارک (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 جولائی۔2017ء) اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ عالمی طاقتوں کی سیاسی حکمت عملی کشمیر اور فلسطین کے مسائل کے حل میں رکاوٹیں پیدا کر رہی ہیں۔عالمی طاقتیں اقوام متحدہ کی قرار داد کے مطابق ’کشمیر‘ اور ’فلسطین‘ کے تنازعات کو حل کرنے میں مدد کریں۔

برطانوی جریدے سے انٹرویو میں ملیحہ لودھی نے مسئلہ کشمیر کے حل میں بھارت کو سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیا جبکہ فلسطین کے تنازع کے حل میں اسرائیل کو سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیا۔ملیحہ لودھی نے کشمیر اور فلسطین کے عوام کی جانب سے کئی دہائیوں سے جاری حق خود ارادیت کی کوششوں کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ ان دونوں خطوں کے مسائل میں مماثلت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مسلم امہ میں اکثر یہ سوال کیا جاتا ہے کہ مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کی واضح قراردادوں کو نافذ کیوں نہیں کیا جاتا۔

ملیحہ لودھی نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی قرار داد کی روشنی میں مسئلہ کشمیر کا پر امن حل چاہتا ہے لیکن اس معاملے میں بھارت سیاسی ہٹ دھرمی دکھاتے ہوئے پاکستان کے ساتھ اس معاملے پر مذاکرات کی پیشکش کو مسلسل مسترد کر رہا ہے۔مسئلہ فلسطین کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ فلسطین کا معاملہ واضح ہے اور اس کے لیے اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل دو ریاستی حل نافذ کرنا چاہتی ہے جس میں اسرائیل اپنی سیاسی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔

انہوں نے باور کرایا کہ اگر اقوام متحدہ کے تسلیم شدہ تنازعات کا حل نہیں نکالا گیا تو ان خطوں میں مزید تنازعات پیدا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں تنازعات ایک چیلنج ہیں جس میں عالمی طاقتوں کو اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے، کیونکہ جیسے ہی کوئی مسئلہ عالمی سطح پر ابھرتا ہے اسے فوری حل کر لیا جاتا ہے۔ملیحہ لودھی نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ ان دونوں مسائل کو بین الاقوامی قوانین، اخلاقیات اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی روشنی میں حل کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری اور فلسطینی عوام کی صورتحال ایک جیسی ہے، کیونکہ عالمی برادری نے ان سے اب تک جتنے بھی وعدے کیے وہ وفا نہیں ہو سکے، جس کا خمیازہ عالمی دنیا مشرقی وسطیٰ اور جنوبی ایشیا کی سیکورٹی کی ابتر صورتحال کے نتیجے میں بھگت رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے جانب سے کشمیری عوام پر جو ظلم و بربریت کی جاتی ہے اس کی مثال کہیں نہیں ملتی جس کی مذمت عالمی برادری اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے بھی کی۔

انہوں نے مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین پر پاکستان کا ساتھ دینے پر مسلم امہ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان مسائل کے حل کے لیے ضروری ہے کہ پوری عالمی برادری مشترکہ کوششیں کرے۔مسلم امہ کے اتحاد پر تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا آج ہم مسلم امہ میں جو تفریق دیکھتے ہیں اس کو حل کرنے کی ضرورت ہے، میرا خیال ہے کہ پوری مسلم امہ تمام اختلافات سے بالا تر ہو کر خود بھی اس مسئلے پر آواز اٹھائے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان فلسطینی عوام کے ساتھ ہے اور ہمیشہ ان کی حمایت کرتا رہے گا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ میں جتنا ممکن ہوسکا فلسطین کے لیے آواز بلند کی جبکہ مستقبل میں بھی اس حوالے سے پاکستان کی کوششیں جاری رہیں گی۔