جڑی بوٹیو ں کی وجہ سے دھان کی پیدوار 17 سے 39 فیصد تک کم ہو جاتی ہے محکمہ زراعت

جڑی بوٹیوں کی وجہ سے پیداواری اخراجات میں اضافہ ہو جاتا ہے ترجمان

پیر 3 جولائی 2017 19:12

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 جولائی2017ء)ترجمان محکمہ زراعت نے کہا ہے کہ جڑی بوٹیو ں کی وجہ سے دھان کی پیدوار 17 سے 39 فیصد تک کم ہو جاتی ہے۔ دھان کی چھوٹے قد والی اقسام خاص طورپر پچھیتی کاشتہ اقسام جڑی بوٹیوں سے بری طرح متاثر ہوتی ہیں جس کی وجہ سے دھان کی پیداوار میں بہت زیادہ کمی واقع ہوجاتی ہے۔جڑ ی بوٹیوں سے متاثرہ کھیتوں کی پیداوار غیر معیاری ہوتی ہے اور مارکیٹ میں اس کی صحیح قیمت نہیں لگتی ۔

بعض جڑی بوٹیاں مثلا ڈھڈن کے بیج مونجی کے بیج کے ساتھ مل کر اس کی کوالٹی کو متاثر کرتے ہیںاس طرح اس قسم کی غیر معیاری پیداوار کی مارکیٹ میں قیمت کم ملتی ہے۔ جڑی بوٹیاں کاشتی امور کی انجام دہی میں رکاوٹ پیدا کرتی ہیں مثلا ڈیلا سے متاثر ہ فصل کی دستی یا مشینی کٹائی کے عمل میں رکاوٹ پیش آتی ہے جس سے کام کی رفتار متاثر ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

ڈیلا، گھوئیں ، بھوئیں ، سوانکی اور ڈھڈن دھان کی فصل پر حملہ آور ہونے والے ضرررساںکیڑوں و بیماریوں اور خطئیوں کو بڑھا دیتی ہیں جن کی وجہ سے دھان کی فصل بری طرح متاثر ہوتی ہے اور دھان کی پیداوار میں کمی ہوجاتی ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ جڑی بوٹیوں کی وجہ سے پیداواری اخراجات میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ مثلا جن کھیتوں میں جڑی بوٹیوں کی بھر مار ہو وہاں کاشتکار زیادہ کھاد ڈالنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔علاوہ ازیں جڑی بوٹیوں کی تلفی کے لیے جڑی بوٹی مار زہروں کے اضافی اخراجات کرنے پڑتے ہیںیا جڑی بوٹیاں خصوصا ڈیلاکی تلفی کے لیے اضافی لیبر کی ضرورت درپیش ہوتی ہے جس سے پیداواری اخراجات میں اضافہ ہوجاتا ہے۔