مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قانون کے نفاذ کیخلاف تاجر تنظیموں اور سول سوسائٹی گروپوں نے مشترکہ پلیٹ فارم قائم کرلیا

پیر 3 جولائی 2017 20:04

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جولائی2017ء) مقبوضہ کشمیر میںتاجر تنظیموں اور سول سوسائٹی گروپوں نے گڈز اینڈ سروسز ٹیکس کے حوالے سے بھارتی قانون کے نفاذ کے خلاف مشترکہ پلیٹ فارم ’’کشمیر کوآرڈینیشن کمیٹی‘‘ قائم کردی ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق ایوان ہائے صنعت وتجارت کی فیڈریشن کے سابق صدر شکیل قلندر نے ایک میڈیا انٹرویو میں کہاکہ یہ فیصلہ تاجر تنظیموں اور سول سوسائٹی گروپوں کے درمیان کئی ملاقاتوں کے بعد کیا گیاتاکہ قابض انتظامیہ پر دبائو بڑھایا جائے کہ وہ اس حوالے سے اپنا قانون سامنے لائے۔

انہوںنے کہاکہ کوآرڈینیشن کمیٹی میں تقریباً 30تاجر تنظیمیں اور سول سوسائٹی گروپ شامل ہیں۔ وادی کشمیر کی تاجر تنظیمیں اوربھارت نواز نیشنل کانفرنس سمیت حزب اختلاف کی جماعتیں جی ایس ٹی کے علاقے میں نفاذ کی مخالفت کرتی ہیں جس کے تحت علاقے کی معیشت بھارتی معیشت میں ضم ہوجائے گی۔

(جاری ہے)

یہ تنظیمیں بھارتی آئین میں101ویںترمیم کو کشمیر میںنفاذ کی مخالفت کرتی ہیں جس کے مطابق مقبوضہ علاقہ جی ایس ٹی کے دائرکار میں آئے گااورٹیکس جمع کرنے کا اختیار ریاستی حکومت سے بھارتی حکومت کو منتقل ہوجائے گا۔

کشمیرکوآرڈینیشن کمیٹی میں شامل کشمیر اکنامک الائنس کے سینئر رکن نے کہاکہ کمیٹی ریاستی حکومت پر زوردے گی کہ وہ ریاستی خودمختاری اورمعیشت کے تحفظ کے لیے جی ایس ٹی کی طرز پر اپنا قانون سامنے لائے جس سے کشمیر کی خصوصی حیثیت کو نقصان نہ پہنچے۔