وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان کی زیر صدارت پاکستان ریڈی میڈ گارمنٹس مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن اور چائنا چیمبر آف کامرس فار امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ آف ٹیکسٹائل اینڈ اپیرل کا اجلاس،پاکستان اورچین کے مابین بڑھتے ہوئے تجارتی عدم توازن کو دور کرنے کی ضرورت ہے،وفاقی وزیر تجارت

پیر 3 جولائی 2017 23:53

وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان کی زیر صدارت پاکستان ریڈی میڈ ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 جولائی2017ء) وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے پاکستان ریڈی میڈ گارمنٹس مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن (پی جی ایم ای ای) اور چائنا چیمبر آف کامرس فار امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ آف ٹیکسٹائل اینڈ اپیرل (سی سی سی ٹی) کے اجلاس کی صدارت کی جس کے وہ اعزازی مہمان تھے۔ وزیر تجارت نے چین سے پاکستان آنے والے وفد اور سی سی سی ٹی کے وائس چیئرمین وانگی یو کا خیرمقدم کیا۔

وزیر تجارت نے پاکستان ریڈی میڈ گارمنٹس مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن اور چائنا کے برآمدی و درآمدی چیمبر کے مابین تعاون بارے مفاہمت کی یادداشت کو سراہا جس کے تحت دونوں ممالک تجارت اور سرمایہ کاری میں تعاون کو فروغ دینے کے علاوہ نمائشوں میں شرکت ، مصنوعات کا تبادلہ اور ٹیکسٹائل وگارمنٹس شعبہ کی ترقی کیلئے آئیڈیاز کا تبادلہ کریں گے۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ چین اور پاکستان کے مابین وفود کے دوروں، تربیت اور ورکنگ گروپ بارے انتظامات جیسے شعبوں میں تعاون بھی شامل ہے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت پاکستان اور وزارت تجارت چائنا چیمبر آف کامرس فارامپورٹ اینڈایکسپورٹ آف ٹیکسٹائل اینڈ اپیرل پاکستان ریڈی میڈ گارمنٹس مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے مابین تعاون کی بھرپور حوصلہ افزائی کرے گی۔

وزیر تجارت نے کہا کہ اس وقت پاکستان کی چین کے ساتھ آزادانہ تجارت سب سے بہترین اور وسیع تر ہے تاہم اس کے باوجود ہم نے محسوس کیا ہے کہ 2006ء سے چین نے دوبڑے خطوں اور دیگر ممالک کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدہ کو وسعت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اورچین کے مابین آزادانہ تجارتی معاہدہ کی ترجیحی بنیادوں پر بحالی کی ضرورت ہے۔ خرم دستگیر خان نے دونوں ممالک کے مابین بڑھتے ہوئے تجارتی عدم توازن کو دور کرنے کی ضرورت پر زوردیا اور کہا کہ دونوں ممالک میں تجارتی رکاوٹوں کو دور کرکے ہی تجارتی عدم توازن ختم کیا جاسکتا ہے۔

وزیر تجارت نے اس موقع پر سی سی سی ٹی اور پی آر جی ایم ای اے سے تجاویز بھی لیں۔ وزیر تجارت نے یہ بھی بتایا کہ سی پیک کے تحت پاکستان میں توانائی کا پہلا منصوبہ آج 3جولائی کو مکمل ہوگیا ہے اور یہ منصوبہ ساہیوال میں 1320میگا واٹ بجلی کی تیاری کا ہے۔ وزیر تجارت نے کہا کہ اس بڑی اقتصادی شراکت داری کیلئے سخت محنت کرنا بڑا اہم اور ضروری ہے۔

متعلقہ عنوان :