مریم نواز نے جے آئی ٹی کے سامنے بیان ریکارڈ کروا دیا

بیٹی اسلامی اور مشرقی روایات میں والد کے دل کا نرم اور حساس حصہ ہوتی ہے۔ میں یہ بتا دوں کہ بیٹی اگر والد کے دل میں ہو تو وہ فاطمۃ الزہرہ بن جاتی ہے اور اگر میدان میں آجائے تو وہ بی بی زینب کی طرح ہوتی ہے۔مریم نواز کو نواز شریف کی کمزوری سمجھنے والے مریم نواز کو نواز شریف کی طاقت پائیں گے۔ عوام نے تیسری مرتبہ وزیر اعظم بنایا۔اگر تم لوگ باز نہیں آئے تو نواز شریف چوتھی مرتبہ اور پھر پانچویں مرتبہ بھی وزیر اعظم بن جائے گا۔ جوڈیشل اکیڈمی کے باہر مریم نواز کی میڈیا سے گفتگو

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 5 جولائی 2017 13:21

مریم نواز نے جے آئی ٹی کے سامنے بیان ریکارڈ کروا دیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 05 جولائی 2017ء) : وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے جے آئی ٹی کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کروا دیا ۔ جے آئی ٹی کے سامنے بیان ریکارڈ کروانے کے بعد جوڈیشل اکیڈمی کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ مریم نوازنے کہا کہ میں ابھی میں جے آئی ٹی سے دو گھنٹے کا سیشن کر کے آئی ہوں۔ جے آئی ٹی نے مجھ سے جو کچھ پوچھا میں نے اس کا جواب دیا ۔

میں اپنے والد کے بعد، اپنے چچا کے بعد اور اپنے بھائیوں کی پے درپے پیشیوں کے بعد آج خود بھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو گئی۔ باوجود اس کے کہ کہ میرا نام سپریم کورٹ کے احکامات میں نہیں تھا۔ مجھ پر جو بھی الزامات لگائے گئے ہیں میں آج پاکستان کی بیٹی کی حیثیت سے اور نواز شریف کی بیٹی کی حیثیت سے ، جس نے ہمیشہ آئین اور قانون کی پاسداری کی ہے، جے آئی ٹی میں پیش ہو کر وہ قرض اتار دیا جو مجھ پر واجب بھی نہیں تھا۔

(جاری ہے)

جے آئی ٹی کے سوالات کا ایمانداری سے جواب دینے کے بعد جے آئی ٹی سے میں نے کہا کہ میں نے کوشش کی کہ آپ کے تمام سوالات کا جواب ایمانداری سے دوں لیکن اب آپ مجھے یہ بتائیں کہ ہم پر الزام کیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی پاس میرے اس سوال کا کوئی جواب نہیں تھا۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں الزام لگنے کے بعد جے آئی ٹی تشکیل دی جاتی ہے۔

لیکن یہاں یہ پہلی جے آئی ٹی ہے جو پہلے تشکیل ہو کر الزام ڈھونڈ رہی ہے۔ جے آئی ٹی سے یہی سوال میرے بھائیوں نے پوچھا تھا لیکن ان کے پاس اس وقت بھی اس سوال کا کوئی جواب نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ وزیر اعظم کے لیے فخر کی اور کیا بات ہو سکتی ہے کہ الزام لگانے والوں کو جو الزامات ملے وہ ان کے ذاتی کاروبار سے متعلق تھے۔

وہ الزام ان دہائیوں سے متعلق تھے جن میں وزیر اعظم کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ وہ الزامات میرے دادا مرحوم یا نواز شریف کے زمانہ کاریگری کے حوالے سے تھے ۔ نواز شریف دو مرتبہ وزیر اعلیٰ بنے تیسری مرتبہ وہ وزیر اعظم ہیں۔ ان تینوں ادوار کی ایک بھی بات مخالفین کے پاس نہیں ہے۔ ملک بھر کے بڑے بڑے پراجیکٹس چاہے وہ موٹروے ہو، سی پیک ہو یا بجلی کا کوئی منصوبہ ہو ان سب پر پاکستان مسلم لیگ ن اور نوا ز شریف کی مہر ہے۔

ایک پائی کی کرپشن تو دور کی بات کوئی کرپشن کا الزام تک نہییں لگا سکتا۔اس سے زیادہ نواز شریف کے لیے فخر کی اور کوئی بات نہیں ہے کہ بات ان کی سیاست نہیں بلکہ ان کے ذاتی اور خاندانی بزنس کی ہو رہی ہے۔ مخالفین کو یہ بات جان لینی چاہئیے کہ 60 یا 70 یا 80 کی دہائی میں خاندان کے لین دین یا کاروبار تھے۔وہ ان کا ذاتی معاملہ ہے تب نواز شریف کا سیاست سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں تھا۔

اس کاروبار میں عوام کا ایک پیسہ بھی شامل ہو تو اس کا جواب دینا بنتا ہے۔ ذاتی کاروبار کا سوال نہ وپچھنا بنتا ہے نہ جواب دینا بنتا ہے۔ہمارے خاندانی کاروبار میں ایک پیسے کی کرپشن یا منی لانڈرنگ اگر ہے تو اسے سامنے لایا جائے۔ کوئی بھی کرپشن یا منی لانڈرنگ اسی لیے نہیں سامنے نہیں آئی کیونکہ ایسی کسی چیز کا کوئی وجود نہیں تھا۔ ہمارے ذمہ عوام کا کوئی پیسہ واجب الادا نہیں ہے۔

جن پر عوام کے پیسے کھانے اور عوام کی پیسے واجب الادا ہونے کے کیسز ہیں انہوں نے کورٹ سے اسٹے آرڈر لیے ہوئے ہیں اور جو خاندان 70،80 سال سے کاروبار کر رہا ہے اس پر الزام تراشی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی تین نسلوں کا حساب دے رہے ہیں۔ ہم نے ہمیشہ جواب دیا ہے ،اب بھی دے رہے ہیں اور آگے بھی جواب دیتے رہیں گے۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ کیا مجھے اس بات کا جواب ملے گا؟ کہ وہ لوگ جن کو سوائےمانگ کے گزارے کرنے کی عادت ہے اور جن کا جب کا کوئی کاروبار نہیں ہے ان سے سوال کیوں نہیں پوچھا جا رہا؟ ان سے کیوں نہیں پوچھا جا رہا کہ ان کا ذریعہ آمدن کیا ہے؟ اگر کوئی شخص ہمیں یہ کہتا ہے کہ میں تم لوگوں کو رلاؤں گا تو وہ بھی یہ سن لے کہ جھکانے اور رلانے کی طاقت صرف اللہ کی ہے۔

یہ انسان کی حیثیت یا اوقات نہیں ہے کہ وہ کسی کو رُلا سکے کا جھُکا سکے۔ بحیثیت حکمران ہمارا حکمرانی کا احتساب کڑا ہے جس کا ہم جواب دے رہے ہیں اور دے چکے ہیں اور اب تک بار بار دے چکے ہیں۔ ہمارے خاندان کا یہ پانچواں احتساب ہو رہا ہے۔ اس احتساب سے ایک طرح سے ہماری مدد ہو گئی ہے۔ کہ جو حساب ہمیں آخرت میں دینا تھا اس کا بوجھ ہلکا تھوڑا ہلکا ہوا۔

مجھے اس انسان کی دنیا و آخرت سے خوف آتا ہے جس نے اپنے اوپر جھوٹوں ، بہتانوں اور الزامات کا بوجھ لاد دیا ہے۔ ایسے لوگ تو اس دنیا میں بھی شاید حساب نہ دے سکیں۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ یہ پہلی لیکس نہیں ہیں جس میں مجھے شامل کیا گیا۔ اس سے قبل مجھے ڈان لیکس میں بھی شامل کیا گیا تھا۔ مجھے ہر لیکس میں شامل کرنے کی وجہ یہ ہے کہ باپ کو بیٹی کا نام استعمال کر کے دباؤ میں لایا جائے ۔

یہ سب جانتے ہیں کہ بیٹی اسلامی اور مشرقی روایات میں والد کے دل کا نرم اور حساس حصہ ہوتی ہے۔ میں یہ بتا دوں کہبیٹی اگر والد کے دل میں ہو تو وہ فاطمۃ الزہرہ بن جاتی ہے اور اگر میدان میں آجائے تو وہ بی بی زینب کی طرح ہوتی ہے۔ مریم نواز کو نواز شریف کی کمزوری سمجھنے والے مریم نواز کو نواز شریف کی طاقت پائیں گے۔ اگر کسی کا خیال ہے کہ بیٹی کو پھنسا کر نواز شدریف کو امتحان سے دو چار کریں گے تو وہ لوگ یہ جان لیں کہ میں اس شخص کی بیٹی ہوں جس نے مجھے حق کے لیے کھڑا ہونا سکھایاجس نے مجھے ترغیب دی کہ جھوٹ اور ظلم کے آگے سر نہیں جھکانا۔

مگر یہ باتیں وہ لوگ نہیں سمجھ سکتے جن کو بیٹیوں کی قدر نہیں ہے۔ اور شاید وہ کبھی سمجھ نہیں سکیں گے۔ آج میں پاکستان کی ہر اس بیٹی سے مخاطب ہوں جس سے اس کے والد محبت کرتے ہیں کہ اگر مریم نواز کو اس لیے نشانہ بنائیں گے کہ نواز شریف کو نشانہ بنایا جائے تو مریم نوازاس کا جواب اس لیے دے گی کیونکہ وہ نواز شریف کی بیٹی ہے۔اگر کسی کا یہ ذوم ہے کہ ہمیں تو حاضر ہونا تھا کیونکہ ہمارے پاس بہت راستے تھے۔

تو میں ان کو بھی یہ بتا دوں کہ ہم بھی اقتدار کے ایوانوں میں چھپ سکتے تھے۔ کمر درد کا بہانہ بنا کر اسپتالوں کی جانب اپنا رُخ موڑ سکتے تھے۔ نتھیا گلی کے سرکاری ریسٹ ہاؤس میں جا کر چھپ سکتے تھے ۔ لیکن ہم نے ایسا نہیں کیا اور اپنا احتساب دینے پہنچ گئے۔ ہم نے اپنی تین نسلوں کا حساب دیا اور دے رہے ہیں۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ ملک کی آئین اور قانون کی حفاظت اور پاسداری کے بدلے میں جو وار اپنے دل پر نواز شریف نے لیے ہیں، جس احتساب کی بھٹی سے نواز شریف گزر کر آیا ہے اور شیر کی طرح تمام چیلنجز کا سامنا کیا ہے، نواز شریف آئندہ بھی اس احتساب کو اور ان زخموں کو اپنے سینے پر تمغوں کی طرح سجا کر 2018 میں عوام کے پاس جائے گا ۔

اس دن سے خوف کھاؤ جب وہ عوام کے سامنے اپنی کہانی لے کر جائے گا۔ نواز شریف کو اس نہج پر مت لے کر آؤ کہ وہ عوام کو اپنے خلاف ہوئی سازشیں اور اپنے دل میں چھُپے ہوئے راز بتانے پر مجبور ہو جائے ۔نواز شریف کے خلاف سازشیں اس لیے ہوتی ہیں کہ وہ سازشیں جھیل جائے گا کیونکہ وہ محب وطن ہے اور وطن کی خاطر چُپ سادھ لے گا۔ میں سیاسی مخالفین کو اور سازشیں کرنے والوں کو یہ بتانا چاہتی ہوں کہ عوام نواز شریف کی طاقت ہیں اور نواز شریف قوم کا اعتبار ہے۔

نواز شریف واحد لیڈر ہے جو نہ خود جھکے گا اور نہ ہی وہ اپنے ووٹ کو جھکنے دے گا۔نواز شریف آئین، قانون اور سویلین بالادستی کے لیے کھڑا ہے اور ہمیشہ کھڑا رہے گا۔ ملک کے کسی اور لیڈر میں اتنی ہمت نہیں ہے کہ وہ کسی غیر قانونی اور غیر آئینی قدم کے سامنے دیوار بن کر کھڑا ہو جائے۔ سوال یہ ہے کہ پانامہ لیکس میں پانچ سو اور خاندانوں کے اور بھی نام ہیں اور اس سے زیادہ مضحکہ خیز بات اور کیا ہو گی کہ ہم پر مقدمہ کرنے والوں کی اپنی بھی آف شو کمپنیاں ہیں لیکن چونکہ ان کا نام پانامہ لیکس میں نہیں ہے لہٰذا ان کی کمپنیاں حلال ہیں اور ہماری حرام ہو گئی ہیں۔

پانامہ لیکس کوئی آسمانی صحیفہ نہیں ہے۔ سازشیں کرنے والو سن لو کہ تمہیں بھی ایک دن جواب دینا پڑے گا۔ ایک ہی شخص کا کتنا احتساب کرو گے؟ چھ مہینے سپریم کورٹ میں کچھ نہیں نکلا۔ اور اب جے آئی ٹی میں بھی کچھ نہیں ہے۔ جے آئی ٹی سوچ رہی ہے کہ الزام لگانا کیا ہے۔ جب جب سازشیں ہوئیں نواز شریف پہلے سے زیادہ طاقت کے ساتھ واپس آیا۔نواز شریف  پاکستان کا وہ واحد شخص ہے جس کو عوام نے تیسری مرتبہ وزیر اعظم بنایا۔

اگر تم لوگ باز نہیں آئے تو نواز شریف چوتھی مرتبہ اور پھر پانچویں مرتبہ بھی وزیر اعظم بن جائے گا اور تم اسے روک سکتے ہو تو روک لو۔ روک لو نواز شریف کو ورنہ پاکستان سے دہشتگردی کا مکمل خاتمہ ہو جائے، روک لو نواز شریف کو ورنہ ملک میں بجلی کے منصوبے مکمل ہو جائیں گے، روک لو نواز شریف کو ورنہ ملک سے لوڈ شیڈنگ ختم ہو جائے گی اور روک لو نواز شریف کو ورنہ ملک میں سڑکوں کے جال بچھ جائیں گے، روک لو اسے ورنہ سی پیک مکمل ہو جائے گا۔

اور روک لو نواز شریف کو ورنہ وہ 2018 کا الیکشن بھی جیت جائے گا۔ میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے مزید کہا کہ میں ان بہنوں ، بھائیوں ، بزرگوں، ماؤں ، ساتھیوں اور مسلم لیگ ن کے ورکرز سمیت میڈیا کا بھی شکریہ ادا کرتی ہوں جنہوں نے اتنی دیر اس گرمی میں میرے باہر آنے کا انتظار کیا۔  میں مسلم لیگ ن کے ورکرز کی جانب سے اظہار یکجہتی کے لیے بھی ان کی تہہ دل سے شکر گزار ہوں۔ بہت سے لوگوں نے مجھے پیغامات بھیجے ، مجھے دعائیں موصول ہوئیں۔ان سب کی شکرگزار ہوں۔ یہ سپورٹ یہ جذبہ اور یہ خلوص مجھے ہمیشہ یاد رہے گا۔