مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں امن کا قیام ناممکن ہے، سرتاج عزیز

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی وحشیانہ کارروائیاں آسمان کو چھو رہی ہیں،پاکستان افغانستان میں او آئی سی کے مفاہمتی عمل کی حمایت کرتا ہے، مسلم امہ کو موجودہ دور میں مشکل چیلنجز کا سامنا ہے، شدت انگیز تقاریر اور سوچ کو مل کر ختم کرنا ہو گا ،مشر خارجہ کا او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس سے خطاب

منگل 11 جولائی 2017 00:00

آزربائیجان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 جولائی2017ء) مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں امن کا قیام ناممکن ہے ، کشمیر کا مسئلہ سلامتی کونسل کی قرارداد کے مطابق حل ہونا چاہیے ، مسلم امہ کو موجودہ دور میں مشکل چیلنجز کا سامنا ہے، پاکستان افغانستان میں او آئی سی کے مفاہمتی عمل کی حمایت کرتا ہے،۔

فلسطین اور جموں و کشمیر کے معاملات عالمی برادری تاحال سلجھا نہیں سکی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے 44 ویں او آئی سی وزراء خارجہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا مشیر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی وحشیانہ کارروائیاں آسمان کو چھو رہی ہیں ،8 جولائی 2016 سے اب تک 200 کشمیری شہید ہوئے ،10 ہزار بے گناہ کشمیری بھارتی فوج کے ظالمانہ تشدد سے زخمی ہوئے ، کشمیری نوجوانوں کی بڑی تعداد پیلٹ گن کے باعث بینائی کھو بیٹھی ہے، مشیر خارجہ نے کہا کہ انسانی حقوق کے مسلم علم بردار بھارت کو کشمیر میں ظالمانہ کاروائیوں سے روکیں ، جموں و کشمیر کے لوگوں کو حق خود ارادیت کا آزادی سے استعمال کرنے دیا جائے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ نے جموں و کشمیر میں حق خود ارادیت دینے کا وعدہ کر رکھا ہے ۔ او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں امن و استحکام کے لئے پر عزم ہے ۔ پاکستان افغانستان میں او آئی سی کے مفاہمتی عمل کی حمایت کرتا ہے ۔ مشیرخارجہ نے کہا کہ شام کے مسئلہ کو جامع مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت ہے پاکستان کی خواہش ہے کہ یمن کے مسئلے کو باہمی گفت و شنید سے حل کیا جائے ۔

اندرونی اختلافات ختم کرکے دہشتگردی اور انتہا پسندی ختم کی جا سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم امہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کا شکار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لئے پر عزم ہے ۔ پاکستان نے کامیابی سے دہشت گردی کا خاتمہ کیا ہے ان کا کہنا تھا کہ اسلام امن اور برداشت کا درس دیتا ہے ۔ او آئی سی اسلامی تعلیمات کو ترویج میں کردار ادا کرے ۔

شدت انگیز تقاریر اور سوچ کو مل کر ختم کرنا ہو گا ۔ کانفرنس کا موضوع یکجہتی کی دنیا میں نوجوان امن اور ترقی تھا ان کا کہنا تھا کہ نوجوان مسلم امہ کا سرمایہ ہیں مسلم امہ کو موجودہ دور میں مشکل چیلنجز کا سامنا ہے ۔ مسلم امہ میں عدم استحکام ، امن ، یکجہتی اور ترقی میں رکاوٹ ہے ۔ مشکل وقت میں ہمیں متحد ہو کر چیلنجز سے نمٹنا ہو گا ۔ پاکستان مسلم امہ کے امن ، ترقی اور خوشحالی کے لئے پر عزم ہے ۔ نوجوانوں کی صلاحیتوں سے فائدہ نہ اٹھایا گیا تو مسائل پیدا ہوں گے ۔ عالمی برادری غیر حل شدہ سیاسی معاملات نمٹانے میں ناکام رہی ۔ فلسطین اور جموں و کشمیر کے معاملات عالمی برادری تاحال سلجھا نہیں سکی۔