بھارت لائن آف کنٹرول پر سویلین آبادی کو بھاری اور ہلکے ہتھیاروں سے نشانہ بنا رہا ہے‘

مقبوضہ وادی میں قابض بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ معمول بنتی جا رہی ہے ‘ہندوستانی افواج آزاد کشمیر کے نہتے شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہیں ‘لائن آف کنٹرول پر عورتوں اور بچوں کو جان بوجھ کر ٹارگٹ کیا جا رہا ہے ‘ایمبولینس اور مسافر بسوں تک کو نشانہ بنایا جا رہا ہے ‘سکولز کے بچوں ،عام شہریوں کو لائن آف کنٹرول پر بھارتی افواج نے نشانہ بنایا اب تک صرف اس سال درجنوں افراد کوشہید کیا گیاوزیراعظم کی پانچ لاکھ آبادی لائن آف کنٹرول پر واقع ہے ‘بھرپور عوامی مزاحمتی تحریک سے ہندوستان بوکھلاہٹ کا شکار ہے وزیراعظم آزاد کشمیر فاروق حیدر کیاو آئی سی رابطہ گروپ کے اجلاس کے موقع پر بات چیت

بدھ 12 جولائی 2017 16:59

آئیوری کوسٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 جولائی2017ء) وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ بھارت لائن آف کنٹرول پر سویلین آبادی کو بھاری اور ہلکے ہتھیاروں سے نشانہ بنا رہا ہے۔مقبوضہ وادی میں قابض بھارتی فوج کی طرف سے لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ معمول بنتی جا رہی ہے ہندوستانی افواج آزاد کشمیر کے نہتے شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہیں لائن آف کنٹرول پر عورتوں اور بچوں کو جان بوجھ کر ٹارگٹ کیا جا رہا ہے ایمبولینس اور مسافر بسوں تک کو نشانہ بنایا جا رہا ہے سکولز کے بچوں ،عام شہریوں کو لائن آف کنٹرول پر بھارتی افواج نے نشانہ بنایا اب تک صرف اس سال درجنوں افراد کوشہید کیا گیاوزیراعظم کی پانچ لاکھ آبادی لائن آف کنٹرول پر واقع ہے بھرپور عوامی مزاحمتی تحریک سے ہندوستان بوکھلاہٹ کا شکار ہے اور عالمی برادری کی مقبوضہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لیئے لائن آف کنٹرول پر اشتعال انگیزی کا مرتکب ہو رہا ہے ہندوستانی افواج نے مقبوضہ کشمیر کے عوام پر عرصہ حیات تنگ کر رکھا ہے لوگوں کے بنیادی حقوق غصب ہیں لوگوں کی مذہبی آزادی بھی سلب کر دی گئی ہے حریت قیادت کو بھارتی اداروں کے ذریعے حراساں کیا جا رہا ہے حریت قیادت کو نظر بند رکھ کر انہیں ٹارچر کیا جا رہا ہے وادی کے اندر مساجد کو فوج نے تالے لگا رکھے ہیں پیلٹ گن اور دیگر مہلک ہتھیاروں کے ذریعے کشمیریوں کی نئی نسل کو اپاہج بنایا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

او آئی سی رابطہ گروپ کے اجلاس کے موقع پر چیئرمین رابطہ گروپ و دیگر ممبران سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا مرتکب ہو رہا ہے نہتے کشمیری بھارتی فوج کا مقابلہ پتھروں سے کر رہے ہیں آزادی کے حق میں نعرے لگانے والوں کو خطرناک ہتھیاروں سے نشانہ بنایا جا رہا ہے مقبوضہ کشمیر اس وقت عملاً فوجی چھائونی میں بدل گیا ہے کشمیریوں نے حالیہ عوامی مزاحمتی تحریک کے دوران قابض بھارتی فوج کے مظالم سہہ کر بھارت اور اس کی فوج کو نفسیاتی طور پر شکست سے دوچار کر دیا ہے جس کے بعد بھارتی قیادت اور فوج بوکھلاہٹ کا شکار ہیں بھارت نے اقوام متحدہ ،او آئی سی ،انسانی حقوق کے عالمی اداروں سمیت بین الاقوامی تنظیموں پر مقبوضہ کشمیر میں داخلے پر پابندی عائد کر رکھی ہے عالمی اداروں پر بھارتی پابندی کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں اور بھارتی فوج کے جنگی جرائم کو چھپانا ہے ۔

حریت قیادت کو گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں دی جا رہی سرینگر کی جامع مسجد کو عرصہ دراز سے تالا لگا کر بند رکھا گیا ہے حریت قائدین کو نماز جمعہ پڑھنے کی اجازت بھی نہیں انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے اندر عوام سے ہزیمت اٹھانے کے بعد بھارت خوفزدہ ہے اور وہ کشمیر پر جابرانہ قبضہ برقرار رکھنے کے لیئے آخری حربے استعمال کر رہا ہے یہی وجہ ہے کہ بھارت نے عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ کشمیر سے ہٹانے کے لیئے لائن آف کنٹرول پر سول آبادی کو نشانہ بنانا شروع کر رکھا ہے بزدل بھارت مذموم مقاصد کے لیئے لائن آف کنٹرول کے نہتے عوام کو نشانہ بنارہا ہے بھارت اشتعال انگیزی کی صورتحال پیدا کرنا چاہتا ہے تاکہ دنیا مقبوضہ کشمیر سے توجہ ہٹا کر لائن آف کنٹرول کی طرف متوجہ ہو جائے انہوں نے کہا کہ کشمیریوں نے بھارت سے آزادی کا تہیہ کر رکھا ہے بھارت سے آزادی کے لیئے کشمیریوں کی تیسری نسل میدان میں ہے اور قربانیوں کی لازوال داستان رقم کر رکھی ہے۔