حکومتوں اور افسر شاہی کی نااہلی :پاکستان سالانہ 25 ارب روپے مالیت کا پانی ضائع کر دیتا ہے۔چیئرمین واپڈا کا انکشاف

واپڈا کے کل منصوبوں پر 300 ارب روپے کا قرض ہے جس پر سالانہ 40 ارب روپے سود کی مد میں ادا کیے جا رہے ہیں- نیلم جہلم پن بجلی منصوبے کی لاگت 4 ارب سے شروع ہوئی تھی جو اب 500 ارب تک جاپہنچی ہے۔پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی (پی اے سی) کے اجلاس کے دوران شرکا کو بریفنگ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 12 جولائی 2017 18:33

حکومتوں اور افسر شاہی کی نااہلی :پاکستان سالانہ 25 ارب روپے مالیت کا ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 جولائی۔2017ء)حکومتوں اور افسر شاہی کی نااہلی کے باعث پاکستان سالانہ 25 ارب روپے مالیت کا پانی ضائع کر دیتا ہے۔چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ مزمل حسین پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی (پی اے سی) کے اجلاس کے دوران شرکا کو بریفنگ دیتے ہوئے نے انکشاف کیا ہے کہ پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کم ہونے کے باعث ملک کو سالانہ 25ارب روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے-چیئرمین واپڈا نے بتایا کہ تربیلا ڈیم میں مٹی بھرنے سے پانی ذخیرہ کرنے کے صلاحیت 36 فیصد کم ہوگئی ہے، تربیلا ڈیم کو بچانے کے لیے آئندہ 7 سال میں دیامیر بھاشا ڈیم بنانا ناگزیر ہے، 70 سال میں ہم نے صرف 2 ڈیمز بنائے جو بدقسمتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سالانہ 145 ملین ایکڑ فٹ پانی پاکستان میں آتا ہے، ہم صرف 14 ملین ایکڑ فٹ پانی سالانہ اسٹور کر سکتے ہیں اور اس طرح 25 ارب روپے مالیت کا پانی ہر سال ضائع ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

چیئرمین واپڈا نے بتایا کہ نیلم جہلم پن بجلی منصوبے کی لاگت 4 ارب سے شروع ہوئی تھی جو اب 500 ارب تک جاپہنچی ہے۔واپڈا حکام نے کمیٹی کو بریفنگ کے دوران مزید بتایا کہ واپڈا کے کل منصوبوں پر 300 ارب روپے کا قرض ہے، سالانہ سود اور قرضوں کی مد میں 40 ارب روپے اضافی ادا کیے جا رہے ہیں، سالانہ قرضوں کی مد میں 5 ارب جبکہ 35 ارب روپے سود کی مد میں ادا کیے جاتے ہیں۔

حکام نے بتایا کہ پراجیکٹ لاگت ملا کر سالانہ 57 ارب روپے ادا کیے جارہے ہیں، رواں برس 152 ارب روپے کا قرض لیا گیا جو کل قرض سے علیحدہ ہے۔انہوں نے بتایا کہ 1987 سے آج تک تین سکوک بانڈز کی ادائیگی کی گئی ہے، پہلا سکوک بانڈ 8 ارب روپے کا تھا جو منگلا ڈیم کی ادائیگی کے لیے جاری کیا گیا جبکہ دوسرا سکوک بانڈ 25 ارب کا تھا، جبکہ ان سکوک بانڈز پر ساڑھے 7 فیصد شرح سود ادا کیا گیا۔پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی نے پن بجلی کے نرخوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا۔پیپلزپارٹی کے نوید قمرنے کہا کہ حکومت نے تمام بوجھ ٹیرف کے ذریعے صارفین پر ڈال دیا ہے۔