ْڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی نئی انتظامیہ نے چارج سنبھالتے ہی خوف کی فضا قائم کردی

ملازمین کو سابق وائس چانسلر کے خلاف جھوٹی گواہی دینے پر مجبور کیا جارہا ہے،انصاف فراہم کیا جائے ،معطل ملازمین کی پریس کانفرنس

جمعہ 14 جولائی 2017 16:42

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جولائی2017ء) ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی نئی انتظامیہ نے چارج سنبھالتے ہی خوف کی فضا قائم کردی ہے ۔ملازمین کو سابق وائس چانسلر کے خلاف جھوٹی گواہی دینے پر مجبور کیا جارہا ہے ۔گورنر ،وزیراعلیٰ سندھ اور اعلیٰ حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ملازمین کے ساتھ انصاف کیا جائے ۔یہ بات ڈاؤیونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے معطل ملازمین نعمان ،ثنا اور محسن نے جمعہ کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتائی ۔

انہوںنے کہا کہ یونیورسٹی کے 5ملازمین کو انتظامیہ نے کوئی وجہ بتائے بغیر معطل کردیا ہے ۔نئی انتظامیہ نے چارج سنبھالتے ہی ادار ے میں خوف کی فضا قائم کردی ہے اور ملازمین کو سابق وائس چانسلر کے خلاف جھوٹی گواہی دینے پر مجبور کیا جارہا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے ہمیں حبس بے جا میں رکھا اور سنگین نتائج کی دھمکیا ں دیں ۔

جبکہ ایک خاتون ملازم کو بھی دھمکیاں دی گئیں اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا ۔وائس چانسلر نے بھی ہماری شکایات سننے سے انکار کردیا جس کے بعد مجبور ہو کر ہم نے واقعہ کی رپورٹ سچل تھانے میں درج کرادی ہے ۔انہوںنے کہا کہ پولیس نے ابھی تک اس ایف آئی آر پر کوئی کارروائی نہیں کی ہے ۔ہم گورنر سندھ محمد زبیر ،وزیراعلیٰ سید مرا د علی شاہ اور دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے ساتھ انصاف کیا جائے ۔