احتساب کورٹ نمبر 1مظفرآباد نے وائس چانسلر ویمن یونی ورسٹی باغ کی ضمانت کنفرم کر دی

جمعہ 14 جولائی 2017 17:46

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 جولائی2017ء)احتساب کورٹ نمبر 1مظفرآباد نے وائس چانسلر ویمن یونی ورسٹی باغ کی ضمانت کنفرم کر دی ،ڈاکٹر سردار محمد حلیم خان ،رجسٹرار ڈاکٹر محمد ریاض ،ڈائریکٹر فنانس ڈاکٹر سعید شیخ ،پی آر او غیور عباس کو رہا کر دیا گیا ،رہائی کے بعد وائس چانسلر کے استقبال کے لیے آزادکشمیر یونی ورسٹی کے پروفیسرز کی بڑی تعداد پہنچ گئی اور انھیں جلوس کی شکل میں جامعہ کشمیر لایا گیا ،اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر سردار محمد حلیم خان نے آزادکشمیر یونی ورسٹی سمیت تمام جامعات کے پروفیسرز کا شکریہ ادا کیا ،انھوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ میرے ساتھ جو ہوا سب کچھ وقت آنے پر ثابت کروں گا ،ریاست بھر کے پروفیسرز سے وعدہ ہے کہ اگر کچھ بھی غلط ثابت ہوا تو اپنا چہرہ نھیں دکھائوں گا ،انھوں نے کہا کہ اپنی عزت کی خاطر جان تک دیں گے مگر اس طرح عزت اچھالنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے ،ویمن یونی ورسٹی کو بنیاد سے اٹھا،اس عرصہ میں کسی کو ایک روپیہ نہیں کھانے دیا ،کسی رشتے دار کو بھرتی نہیں کیا ،لوگوں کی چٹوں کو مسترد کیا ،جس کی سزا مجھے گرفتاری کی صورت میں دی گئی ،انھوں نے کہا کہ انشاء اللہ اپنے موقف پر قائم ہوں ،میرٹ کو ہر حال میں قائم رکھوں گا ،انھوں نے پروفیسرز سے کہا کہ یونی ورسٹیز کو بچائیں ،کیوں کہ یونی ورسٹیاں میرٹ پر قائم رہتی ہیں ،میرے ساتھ جو ہوا ایسا انڈیا میں بھی نہیں ہوتا ،اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر محمد رستم خان ،پروفیسر ڈاکٹر سید نثار حسین ہمدانی ،پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد ،پروفیسر ڈاکٹر صدیق اعوان ،پروفیسر ڈاکٹر ثمینہ صادق نے بھی خطاب کیا ،مقررین نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کا قیام خوش آئند ،اگر نا انصافی کی گئی تو احتجاج کا دائرہ کار پاکستان تک بڑھا سکتے ہیں ،مقررین نے کہا کہ صدر اور وزیراعظم اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے پروفیسرز کی عزت خراب کرنے پر غیر جانبدار انکوائری کرواتے ہوئے معافی مانگیں ،انھوں نے کہا کہ احتساب کے خلاف نہیں مگر کسی کی عزت اس طرح نہیں اچھالنے دیں گے ،مقررین نے مطالبہ کیا کہ احتساب بیورو میں اس وقت 1200کیسز زیر کار ہیں وہ بھی کھولیں جائیں ،پسند و ناپسند کی بنیاد پر احتساب کی حمایت نہیں کرتے ۔

(جاری ہے)

مقررین نے وائس چانسلر اور دیگر پروفیسرز کے ساتھ ہونے والے سلوک کی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔