Live Updates

ایم ایم اے کی جماعتوں کوایک پلیٹ فارم پراکٹھا کیا جا رہا ہے، مولانا فضل الرحمن

عدالت سے انصاف کی توقع تحریک انصاف کی نہیں،پاناماکاکرپشن سے کوئی تعلق نہیں،عدم استحکام کیلئے استعمال کیاجارہاہے، سی پیک کی فوج نے ضمانت دی، فوج اورقوم ایک پیج پر رہناچاہیے،چارسالوں میں کرپشن کاکوئی اسکینڈل سامنے نہیں آیا،پاکستان اقتصادی لحاظ سے ٹیک آف کی پوزیشن میں ہے،سربراہ جے یوآئی ف کی میڈیاسے گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 15 جولائی 2017 15:16

ایم ایم اے کی جماعتوں کوایک پلیٹ فارم پراکٹھا کیا جا رہا ہے، مولانا ..
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔15جولائی2017ء) :جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانافضل الرحمن نے واضح کیاہے کہ ایم ایم اے کی جماعتوں کوایک پلیٹ فارم پراکٹھاکیاجارہاہے،ہمیں عدالت سے انصاف کی توقع ہے تحریک انصاف کی نہیں،پاناماکاکرپشن سے کوئی تعلق نہیں،عدم استحکام کیلئے استعمال کیاجارہاہے، سی پیک کی فوج نے ضمانت دی، فوج اورقوم ایک پیج پر رہناچاہیے،چارسالوں میں کرپشن کاکوئی اسکینڈل سامنے نہیں آیا،پاکستان اقتصادی لحاظ سے ٹیک آف کی پوزیشن میں ہے۔

انہوں نے آج کراچی میں میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ آج پھرجمہوریت کیخلاف کچھ قوتیں متحرک ہیں۔سیاسی قوتوں کے ساتھ جمہوریت بچائی جاسکتی ہے یاان کے ساتھ ملکرجمہوریت کوسبوتاژکیاجاسکتا ہے؟خورشید شاہ کاسادات خاندان سے تعلق ہے ۔

(جاری ہے)

خورشید شاہ ہمارے لیے قابل احترام ہیں۔انہوں نے خورشید شاہ کے بیان کاجواب دیتے ہوئے کہاکہ تم مزاج لوگوں کی زندگی کٹ رہی ہے کوفے میں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے آنے والے مستقبل کے اشارے دے چکا۔ 7 0سالہ چینی دوستی اقتصادی دوستی میں تبدیل ہوگئی ہے۔چین ،روس، پاکستان اور ترکی ایک دوسرے کے قریب آچکے ہیں۔ اب ظاہرہے کہ جبکہ دنیا میں امریکا اور مغرب کے مقابلے میں چین اقتصادی قوت کے طورپرابھرے گا،۔اسی وجہ سے امریکی حکمرانوں نے چین کو دھمکیاں بھی دیں۔ کہ حدود میں رہو۔

سی پیک کاآغاز پاکستان سے ہوا۔ اب اس کیخلاف امریکااور انڈیاایک دوسرے کے قریب آگئے اور دوست بن گئے۔ تاکہ چین کی نئی پروازکواٹھنے نہ دیاجائے۔ایک وقت تھا کہ عالمی ادارے دنیاکومشورہ دے رہے تھے کہ پاکستان سے کاروبار نہ کیاجائے۔ یہاں کاروباری طبقہ سب سمیٹ کرباہرجارہاتھا۔ لیکن آج دنیاکہہ رہی ہے کہ پاکستان کی معیشت مستحکم ہوگئی ہے۔

جی ڈی پی اگلے سالوں میں 7تک ہدف حاصل کرلے گا۔لیکن ساتھ ساتھ بیرونی قرضوں اور تجارتی خسارے کامسئلہ بھی جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ ان چارسالوں میں کرپشن کاکوئی اسکینڈل سامنے نہیں آیا۔ مولانافضل الرحمن نے کہا کہ نئے اقتصادی سفراور سی پیک کوسبوتاژکرنے کاآغازکیسے کیاجائے؟پاکستان اس وقت سیاسی عدم استحکام کامتحمل نہیں ہوسکتا۔پاناماکوعدم استحکام کیلئے استعمال کیاجارہاہے۔

اس کاکرپشن سے کوئی تعلق نہیں ہے۔پاکستان اقتصادی لحاظ سے ٹیک آف کی پوزیشن میں ہے۔ماضی میں دیوالیہ ہونے کے قریب تھا۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومتی کابینہ اور پارلیمانی پارٹی کے اجلاس ہوئے اس کے تحت وہ جے آئی ٹی رپورٹ کوسپریم کورٹ میں لے جاناچاہتے ہیں۔چوہدری نثارسے متعلق سوال پرکہاکہ اندرکی باتیں کس نے بتائیں؟کسی کے گھرمیں جھانکنے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔

ایک سوال کہ سپریم کورٹ اگرنوازشریف کیخلاف فیصلہ دیتی ہے توآپ کاکیامئوف ہوگا؟جس پرانہوں نے کہا کہ ہمیں عدالت سے انصاف توقع رکھتے ہیں تحریک انصاف کی نہیں۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کوکامیاب بنانے میں فوج کی ضمانت بڑی حوصلے والی بات ہے۔ لہذافوج اورقوم ایک پیج پر رہناچاہیے۔کیونکہ فوج کبھی بھی اکیلے نہیں لڑاکرتی۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات