مقبوضہ کشمیر ، نوجوانوں کی شہادت پر ضلع اسلام آباد میں ہڑتال، بھارت کشمیرمیں خونریزی میں ملوث ہے

بدھ 19 جولائی 2017 17:41

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جولائی2017ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں نوگام اور آرونی میںتین نوجوانوں اور ایک معمر شہری کی شہادت پر ضلع اسلام آبادمیں مکمل ہڑتال کی گئی۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق بھارتی فوجیوںاورپولیس اہلکاروںنے نوگام میں ایک گاڑی پر فائرنگ کر کے تین نوجوانوں مظفر حجام ، شوکت لوہار اور ناصر احمد کو شہید کردیا تھا ۔

60 سالہ معمر شخص محمد عبداللہ گنائی آرونی میں بھارتی فوجیوں کی فائرنگ سے زخمی ہو گئے تھے اور وہ گزشتہ شب زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے ۔ وہ علاقے میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے تشدد کا نشانہ بننے والے ایک موٹر سائیکل سوا ر کو بچانے کیلئے جمع ہونیوالے لوگوں میں شامل تھے جنہیں فوجیوںنے فائرنگ کر کے زخمی کردیا تھا ۔

(جاری ہے)

آرونی ، بیج بہاڑہ ، کوکر ناگ اور ضلع کے دیگر علاقوں میں دکانیں اور تمام تجارتی مراکزبند رہے اور سڑکوں پر ٹریفک معطل رہی ۔

موبائیل اور انٹرنیٹ سروس بھی معطل رہی ۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے ضلع اسلام آباد کے علاقے دیالگام میں ایک اجتماع سے ٹیلی فون پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بھارت کی آمرانہ سوچ اور غلط پالیسیوں کی وجہ سے مقبوضہ علاقے میں تباہی اور خونریزی ہو رہی ہے ۔ حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے ایک بیان میں بھارت اور پاکستان پر زور دیا کہ وہ کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر کسی بھی فوجی مہم جوئی سے گریز کریں۔

انہوںنے دونوں ملکوں سے کہا کہ وہ ستر برس پرانے تنازعہ کشمیر کے حل کی طرف توجہ دیکر خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کا خاتمہ کریں۔ غلام نبی سمجھی ، تحریک حریت جموں وکشمیر ، پیپلز لیگ ، مسلم لیگ اور دختران ملت کے رہنما شہید نوجوانوں کے اہلخانہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے اسلام آباد اور ترال کے علاقوں میں گئے۔ دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے رہنمائوں نے اسلام آباد میں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بڑھتی ہوئی بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لے۔

سیمینار کا انعقاد آج ’’ یوم قرار داد الحاق پاکستان ‘‘ کے سلسلے میں کیا گیا تھا۔ 1947میں آج ہی کے روز کشمیریوں نے آل جموںوکشمیر مسلم کانفرنس کے پیلٹ فارم سے سرینگر میں ایک قرار داد پاس کی تھی جس میں تقسیم برصغیر کے فارمولے کے مطابق جموں وکشمیر کو پاکستان میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :