ا لیکٹرانک کرائم ایکٹ قانون جب بن رہا تھا تو بہت سے وعدے کئے گئے ، اعتزاز احسن

ہم اس کو پاس نہیں کرنا چاہتے تھے کیونکہ ہم سمجھتے تھے اس سے ریاست اور اداروں کے ہاتھ میں برہنہ تلوار آجائے گی دونوں پر چلے گی ، قائد حزب اختلاف سوشل میڈیا پر حکومت پابندیاں لگانا چاہتی ہے سوشل میڈیا اور ٹیکنالوجی ایسی چیز ہے جیسے ہوا میں تلوار چلاتے رہیں گے لیکن وہ کسی کو زخمی نہیں کر سکے گی، قائد ایوان میں اظہار خیال

بدھ 19 جولائی 2017 21:31

ا لیکٹرانک کرائم ایکٹ قانون جب بن رہا تھا تو بہت سے وعدے کئے گئے ، اعتزاز ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 جولائی2017ء) قائد حزب اختلاف سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ جب قانون بن رہا تھا تو بہت سارے وعدے کئے گئے ۔ ہم اس کو پاس نہیں کرنا چاہتے تھے ہم سمجھتے تھے کہ اس بل کے پاس ہونے سے ریاست اور ریاستی اداروںکے ہاتھ میں برہنہ تلوار ہوگی جو دونوں طرف چلے گی۔ مجھے یہ اندیشہ کھائے جاتا تھا کہ اس بل کو سٹیک ہولڈر کے طور پر تلوار کے طور پر ایک ہتھیار کے طور پر ریاست آزادی اظہار رائے کے خلاف استعمال کرے گی۔

ایوان بالا میں بدھ کے روز الیکٹرانک کرائم ایکٹ پر بحث کے دوران سینیٹر اعتزاز احسن کا کہناتھاکہ بدقسمتی ہے وہ بچیاں جن کی تصاویر ایڈٹ کرکے برہنہ بنائی گئی ہیںان کو تو اس قانون سے کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ مگر آزادی رائے کو دبانے کیلئے قومی سلامتی کی ڈھال لے کر یہ قانون تلوار کی طرح چمکنا شروع ہوا’ جو ریاستیں قومی سلامتی پر خود کو استوار کرتی ہیں کے برعکس وہ ریاستیں جو ویلفیئر اسٹیٹ ہوتی ہیں وہ چلتی رہتی ہیں ۔

(جاری ہے)

سوویت یونین‘ ایسٹ جرمن‘ رشیا یہ ریاستیں قومی سلامتی کا علم لے کر چلیں اور نیست و نابود ہوگئیں۔ مگر جمہوری فلاحی ریاستیں آج بھی قائم و دائم ہیں ایوب کے پہلے مارشل لاء کے بعد قومی سلامتی کو ہماری ترجیح بنا دی گئی ۔ سوشل میڈیا پر حکومت پابندیاں لگانا چاہتی ہے سوشل میڈیا اور ٹیکنالوجی ایسی چیز ہے جیسے ہوا میں تلوار چلاتے رہیں گے لیکن وہ کسی کو زخمی نہیں کر سکے گی سائبر کرائم کا بل شہری کو تبدیل ہونے سے بچانے کا ہے شہری کے تحفظ کا ہے اس ٹیکنالوجی کے خلاف لڑنے کی بجائے اس کو سیکھنے کی کوشش کریں اس کو سمجھانے اور بڑھانے کی کوشش کریں پاکستان کا شہری مضبوط و خوشحال ہوگا۔

تو اس ملک کی سلامتی مضبوط ہوگی ۔ اگر اس ایکٹ پر چھ ماہ بع مشاورت نہیں ہوتی تو اس پر کمیٹی بنا دی جائے۔