جے آئی ٹی رپورٹ جھوٹی،وزیراعظم کی دبئی میں اقامہ اور ملازمت کی تحریری وضاحت پیش

وزیراعظم نے 2013ء کے الیکشن میں اقامہ اور ملازمت کو ظاہرکیا،کاغذات نامزدگی پرریٹرننگ آفیسراین اے 120کے دستخط بھی موجود ،مخالفین نے آمدن سے زائد اثاثوں کابھی کوئی ثبوت نہیں دیا ،بینک حکام نے غلطی سے نوازشریف کوشوگرملزکاسی اسی او لکھا،خصوصی کالم نہ ہونے کی وجہ سے الگ ظاہرنہیں کیاگیا۔میڈیارپورٹس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 23 جولائی 2017 15:54

جے آئی ٹی رپورٹ جھوٹی،وزیراعظم کی دبئی میں اقامہ اور ملازمت کی تحریری ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔23جولائی 2017ء ) : وزیراعظم محمدنوازشریف نے دبئی میں اقامہ اور ملازمت کی تحریری وضاحت پیش کردی،وزیراعظم نے 2013ء کے الیکشن میں اقامہ اور ملازمت کو ظاہرکیا،وزیراعظم کے خواجہ حارث نے سپریم کورٹ میں تحریری جواب جمع کروادیا،پی ٹی آئی کی درخواست مستردکی جائے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم نوازشریف نے جے آئی ٹی کایہ دعویٰ جھوٹا ثابت کردیاہے کہ وزیراعظم نوازشریف کے پاس ایف زیڈ ای کمپنی کااقامہ ہے لیکن انہوں نے ظاہر نہیں کیا۔

تاہم وزیراعظم نوازشریف اقامہ الیکشن 2013ء میں بھی ظاہر کرچکے ہیں۔کاغذات نامزدگی کے صفحہ نمبر87پروزیراعظم نے اقامہ ظاہرکیاہواہے۔کاغذات نامزدگی پرریٹرننگ آفیسراین اے 120کے دستخط بھی موجود ہیں۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے اس اقامے پرکئی بار یو اے ای کاسفر بھی کیا۔وزیراعظم نوازشریف کے اقامے کانمبر7104231-2006-201ہے۔اس کے ساتھ ہی وزیراعظم نوازشریف کے ایف زیڈ ای کمپنی میں ملازمت چھپانے کاالزام بھی جھوٹا ثابت ہوگیاہے۔

وزیراعظم نے کاغذات نامزدگی میں خود کوایف زیڈ ای کمپنی کاچیئرمین ظاہرکیاہواہے۔جون 2012ء تک نوازشریف 26کروڑ 16لاکھ اثاثوں کے مالک تھے۔وزیراعظم نے 2011ء میں 25لاکھ 13ہزارانکم ٹیکس دیا۔جبکہ وزیراعظم نوازشریف کیخلاف آمدن سے زائد اثاثوں کابھی کوئی ثبوت نہیں دیا گیا۔اسی طرح جے آئی ٹی میں وزیراعظم نوازشریف کوچوہدری شوگرملزکاسی ای او قراردیاگیا۔لیکن یہ بھی غلطی بینک حکام سے ہوئی ہے۔بینک حکام نے غلطی سے نوازشریف کوشوگرملزکاسی اسی او لکھا۔خصوصی کالم نہ ہونے کی وجہ سے الگ ظاہرنہیں کیاگیا۔