102ارب روپے کی منی لانڈرنگ اور ٹیکس چوری- ایف بی آر نے 2 ہزار 7 سو 85 شہریوں کو نوٹس جاری کردیئے -آمدن کے ذرائع کی چھان بین

مالی سال2016-17 میں 2 ہزار 785 افراد نے ویلتھ اسٹیٹمنٹ میں 102 ارب روپے کے بڑے تحائف کا ذکر کیاگیا۔مہنگے تحائف ٹیکس ریٹرنز گوشواروں کی جانچ سے مطابقت نہیں رکھتے-ذرائع ایف بی آر

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 26 جولائی 2017 12:43

102ارب روپے کی منی لانڈرنگ اور ٹیکس چوری- ایف بی آر نے 2 ہزار 7 سو 85 شہریوں ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26 جولائی۔2017ء) فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے 102ارب روپے کی منی لانڈرنگ کرنے کے الزام میں 2 ہزار 7 سو 85 پاکستانیوں کو نوٹس جاری کردیئے ہیں- یہ منی لانڈرنگ گزشتہ مالی سال کے دوران تحائف کی مد میں کی گئی۔ ان افراد کو اپنی آمدن کے ذرائع بتانے کے لیے کہا گیا۔مالی سال2015-16 میں 2 ہزار 785 افراد نے ویلتھ اسٹیٹمنٹ میں 102 ارب روپے کے بڑے تحائف کا ذکر کیا۔

یہ مہنگے تحائف منی لانڈرنگ اور ٹیکس چوری کے لئے استعمال ہوئے۔ ایف بی آر کا کہنا ہے کہ 3 افراد نے 1 ارب روپے یا اس سے زائد کے تحائف وصول کئے۔8 افراد نے 50 کروڑ سے 1 ارب روپے کے درمیان کے تحائف وصول کئے۔ 97 افراد نے 10 سے 20 کروڑ روپے کے درمیان کے تحائف وصول کئے۔280 افراد نے 5 سے 10 کروڑ روپے کے درمیان کے تحائف وصول کئے۔

(جاری ہے)

2 ہزار 348 افراد نے 1 سے 5 کروڑ روپے کے درمیان کے تحائف وصول کئے۔

ایف بی آر کے ڈائریکٹر جنرل آف انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن نے بھاری تحائف وصول کرنے والوں کو نوٹسز جاری ہونے کی تصدیق کی۔رپورٹ کے مطابق ڈی جی انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن نے بتایا ہے کہ ان افراد کے انکم ٹیکس ریٹرنز ان کے ذرائع آمدن کی توثیق نہیں کرتے ہم ان نوٹسز پر عمل درآمد کروانے کے لیے ریجنل ٹیکس افسران سے قریبی تعاون کررہے ہیں۔

آر ٹی اوز مذکورہ کیسز کی اسکروٹنی کریں گے تاکہ یہ معلوم کیا جاسکے کہ آیا یہ تحائف جائز ذرائع سے حاصل کیے گئے یا نہیں۔ان مقدمات میں تحائف کی مد میں منی لانڈرنگ شامل ہے جو گذشتہ سال ان افراد کی جانب سے پیش کیے گئے ٹیکس ریٹرنز گوشواروں کی جانچ سے مطابقت نہیں رکھتے، یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ بیشتر ریٹرنز میں آمدنی ظاہر نہیں کی گئی لیکن آمدنی پر ٹیکس بہت ہی کم ادا کیا گیا تھا۔

ان افراد کی مالی دستاویزات ظاہر کرتی ہیں کہ ان کے مجموعی اثاثے کروڑوں روہے ہیں اور بعض کیسز میں اس سے بھی کہیں زیادہ ہیں۔حکام کے مطابق ان لینڈ ریونیو کے انسداد منی لانڈرنگ کے انٹیلی جنس اور انویسٹی گیشن سیل نے ایسے افراد کے خلاف تحقیقات کا سلسلہ شروع کردیا، جنہوں نے اپنے اثاثوں کو تحائف کی مد میں ظاہر کیا، مذکورہ سیل کی جانب سے جمع کیے گئے اعداو شمار میں انکشاف ہوا ہے کہ 2 ہزار 7 سو 85 امیر افراد نے اپنی 2016 کے ٹیکس کے حوالے سے مالی دستاویزات میں 102 ارب روپے کے تحائف ظاہر کیے۔ان میں سے 3 کیسز میں تحائف کی مالیت 1 ارب سے بھی زائد ہے جبکہ سب سے زیادہ تحائف کی مالیت 1 ارب 70 کروڑ روپے ہے، کم سے کم 8 افراد نے 50 کروڑ روپے سے 1 ارب روپے مالیت کے درمیان تحائف ظاہر کیے۔

متعلقہ عنوان :