انسان اپنے کردار اخلاق سے پہچانا جاتا ہے موت جسم پر آیا کرتی ہے کردار پر کبھی موت نہیں آتی ‘مولانا عبدالغفور مرحوم نیک عالم دین تھے ‘ان کی اسلام اور دین کے لیے خدمات کبھی فراموش نہیں کی جا سکتی ہیں

جمعیت علماء اسلام آزاد کشمیر کے مرکزی امیر مولانا سعید یوسف کا تعزیتی ریفرنس سے خطاب

بدھ 26 جولائی 2017 17:08

باغ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 جولائی2017ء) جمعیت علماء اسلام آزاد کشمیر کے مرکزی امیر مولانا سعید یوسف نے کہا ہے کہ انسان اپنے کردار اخلاق سے پہچانا جاتا ہے موت جسم پر آیا کرتی ہے کردار پر کبھی موت نہیں آتی مولانا عبدالغفور مرحوم نیک عالم دین تھے ان کی اسلام اور دین کے لیے خدمات کبھی فراموش نہیں کی جا سکتی ہیں ‘انہوں نے ساری زندگی دین اسلام کے لیے وقف کر رکھی تھی آج ان سے پڑنے والے بچے نہ صرف باغ بلکہ پورے پاکستان میں دین اسلام کی اشاعت کے لیے کوشاں ہیں ان کی دینی خدمات کو ہم خرج عقیدت پیش کرتے ہیںمولانا عبدالغفور مرحوم انتہائی شریف طبع نیک سیرت حلیم مزاج خدا ترس انسان تھے انہوں نے ساری زندگی خدمت انسانیت کے لیے وقف کر تھی مرحوم کی دینی اور سماجی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا اللہ تعالیٰ مرحوم کو کروٹ کروٹ جنت الفردوس میں جگہ عطا کرے ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع مسجد نڑیولہ میں مولانا عبدالغفور مرحوم کے تعزیتی ریفرنس اور عظیم الشان فکر انسانیت کانفرنس سے بحیثیت سے مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا کانفرنس کی صدارت قای عبدالباسط نے کی جبکہ کانفرنس سے مولانا عبدالقادر،قاری ادریس آصف،مولانا عبد الصبورخان،مولانا فیصل،مولانا شمس الحق،مولانا سید عطاء اللہ شاہ،مولونا عبدالصبور خان،مولانا عبدالحفیظ،مولانا مقصود توحیدی،مولانا طاہر اسمعاعیل،مولانا ضیاء اسلام،مولانا احسان عطاء شاہ،مولانا طاہر فاروق،اور دیگر نے خطاب کیا مولانا سعید یوسف نے کہا ہے کہ دنیا عمال صالح کر کے اللہ کی رضا حاصل کر کے دنیا و آخرت میں کامیابی ھاصل ہو سکتی ہے قبرو حشر کی زندگی ہمیشہ ہنیشہ کی ہے انسان کا اخلاق وکردار ہمیشہ زندہ رہتا ہے عقل مند ودانا وہی انسان ہے جو دنیا کی عارضی اور مختصر سی زندگی میں احکامات الہی کی پیروری کرتا ہے اللہ اور اس کے محبوب ؐ کے بتائے ہوئے طریقوںکے مطابق زندگی بسر کرتا ہے اسے کبھی ناکامی نہیں ہو گی مقام افسوس اور سخت لمحہ فکریہ یہ ہے کہ دنیا کی چند روزہ زندگی کے لیے ہم فکر آخرت کو فراموش کر چکے ہیںلہوو لعب اور خرافات میں امت کہو گئی ہے سیرت رسول کردار رسول اسوہ رسول اور عشق رسول کے مطابق زندگی بسر کر کے ہم اخروی نجات کا سامان میسر کر سکتے ہیں۔