بھارتی فوج نے بڈگام میں ہسپتال کی 26کنال اراضی پر قبضہ کرلیا

جگہ کی تنگی کی وجہ سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا

منگل 1 اگست 2017 20:54

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 اگست2017ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے ضلع بڈگام میں قائم آغا سید یوسف میموریل ہسپتال کی 26کنال اراضی پر قبضہ کررکھا ہے اور ہسپتال آنے والے مریضوں کو جگہ کی تنگی کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ہسپتال کے او پی ڈی میں لوگوں کی لمبی لمبی قطاریں لگی ہوتی ہیں اورہسپتال کی تنگ راہدایوں میں بھی مریضوں کے لیے بیڈ لگائے گئے ہیں جبکہ مریضوں کے تیمارداروں کو ٹھہر نے کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔

ہر ڈاکٹر کے چیمبر کے باہرمریضوں اور تیمارداروں کے لیے جگہ کی کمی ہے اور انہیں بیٹھنے کے لیے جگہ نہیں ملتی۔ اپنے بیٹے کے ساتھ ہسپتال آنے والی شریفہ کا کہنا ہے کہ ان کا بیٹا شدید بیمار ہے اور وہ چل پھر نہیں سکتا۔

(جاری ہے)

ہسپتال کی راہدایوں میں چلنے پھرنے کی کوئی جگہ نہیں کیونکہ یہاں پر مریضوں کے لیے بیڈ لگائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کوقصوروار نہیں ٹھہرایا جاسکتا کیونکہ یہاں کوئی جگہ ہی نہیں ہے۔

ایسا لگ رہا ہے بھیڑوں کے ریوڑ کو ایک چھوٹے سے شیڈ میں بند کردیا گیا ہے۔ بڈگام کے چیف میڈیکل آفیسر جی ایم ڈار نے صحافیوں کو بتایا کہ ہسپتال کی 26کنال اراضی پر بھارتی فوج نے قبضہ کررکھا ہے اور ابھی تک ان کا یہاں سے جانے کا کوئی ارادہ نہیں لگ رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ ہسپتال ضلع کا سب سے بڑا ہسپتال ہے اور ضلع بھر سے مریض علاج کے لیے یہاں کا رخ کرتے ہیں لیکن جگہ کی تنگی کی وجہ سے مزید سہولیات فراہم کرنے کی گنجائش ہی نہیں ہے جس کی وجہ سے مریضوں کو شدید مشکلات درپیش ہیں۔

ایک مریض کا کہنا ہے کہ وہ ایک مزدور ہے اور پرائیویٹ ہسپتال کا خرچہ برداشت نہیں کرسکتا اس لئے ان کے پاس سرکاری ہسپتال آنے کے سواکوئی چارہ نہیں لیکن ہمارے ساتھ تیسرے درجے کے شہریوں کا سلوک کیا جارہاہے اور کسی کو ہماری فکر نہیں۔

متعلقہ عنوان :