صوبے بھر سے 7لاکھ 10ہزار مٹی کے نمونے حاصل کرنے کا ہدف مقرر کر دیا گیا ‘ ، ظفریاب حیدر نقوی

کسان کو زمین کی ساخت بارے رہنمائی حاصل ہوگی،کم وقت ،کم وسائل سے زیادہ پیداوار ممکن ہوگی‘ڈی جی زراعت

بدھ 2 اگست 2017 14:28

صوبے بھر سے 7لاکھ 10ہزار مٹی کے نمونے حاصل کرنے کا ہدف مقرر کر دیا گیا ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اگست2017ء) ڈائریکٹر جنرل محکمہ زراعت سید محمد ظفریاب حیدر نقوی نے کہا ہے کہ30جون 2018تک صوبہ بھر سے 7لاکھ 10ہزار مٹی کے نمونہ جات حاصل کئے جائیں گے، ان نمونہ جات سے مٹی کا تعامل، نامیاتی مادہ، قابل حصول پوٹاش، سیرشدگی، زمین کی بافت، جپسم کی ضروریات، زنک، کاپر، آئرن، بوران، مینگانیز اور دیگر اجزاء کے متعلق آگاہی حاصل ہوگی۔

محکمہ زراعت پنجاب نے زمین کی صحت کا کارڈ مرتب کیا ہے جس میں زمیندار کا نام، شناختی کارڈ نمبر، رپورٹ کی تاریخ، پتہ اور دیگر معلومات درج ہیں۔ اس کارڈ سے کسانوں کو اپنی زمین کے بارے مکمل آگاہی حاصل ہوگی اور زمین میں جن عناصر کی کمی ہوگی انہیں پورا کیا جا سکے گا۔ اس اقدام سے کم وقت اور کم وسائل کے استعمال سے کسان زیادہ پیداوار حاصل کر سکے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ اس صحت کارڈ میں حدود فاصل بھی موجود ہے۔کسان اس حوالے سے اپنے ضلع میں موجود لیبارٹری مٹی و پانی سے رابطہ کریں یا محکمہ زراعت پنجاب کی ہیلپ لائن سے بھی رابطہ کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ زمین کی صحت کی بحالی کے حوالے سے محکمہ زراعت نے 32اضلاع میں یہ منصوبہ شروع کر رکھا ہے۔ یہ 5سالہ منصوبہ ہے جبکہ 2017-18اس کا دوسرا سال ہے۔ اس منصوبے کے تحت 2017-18کے لئے ہر ضلع کو علیحدہ علیحدہ اہداف دئیے گئے ہیں۔ محکمہ زراعت کے فیلڈ اسسٹنٹ اپنے علاقے سے نمونہ جات لے کر ضلعی لیبارٹری مٹی و پانی برائے تجزیہ جمع کرا رہے ہیں۔ فیلڈ اسسٹنٹ کی کارکردگی بڑھانے کے لئے اس منصوبہ کے تحت انہیں موٹر سائیکلیں بھی فراہم کی گئی ہیں۔