اسلام آباد ہائی کورٹ میں نواز شریف اور ان کے خاندان کا نام ای سی ایل میں ڈالنیکی درخواست خارج

پیر 7 اگست 2017 18:33

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 اگست2017ء) اسلام آبا(آئی این پی ) اسلام آبادہائیکورٹ نے نوازشریف ،بچوں،کیپٹن صفدر اور اسحاق ڈار کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواستیں خارج کردیں،جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل سنگل بینچ نے دو درخواستیں ناقابل سماعت قراردے کرمسترد کیں،عدالت نے ایڈوکیٹ رئیس عبدالواحد اور عثمان نامی دوشہریوں کی جانب سے دائردرخواستوں کے قابل سماعت ہونے پر محفوظ شدہ فیصلہ سنایا،دوران سماعت درخواست گزاروں نے موقف اختیار کیا کہ شریف خاندان کا ریکارڈ ہے کہ جب ان کے خلاف کوئی عدالتی فیصلہ آتا ہے یہ ملک سے باہر چلے جاتے ہیں۔

سوموار کو ہائی کورٹ اسلام آباد نے عبدالواحد اور عثمان نامی دوشہریوں کی جانب سے سابق وزیر اعظم نوازشریف انکے بچوں،کیپٹن صفدر اور اسحاق ڈار کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواستوں کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے محفوظ شدہ فیصلہ سنایا اور درخواستیں خارج کر دیں۔

(جاری ہے)

عدالت نے درخواست گزاروں کو متعلقہ فورم پر جانے کی ہدایت کی ۔ جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ کیا نام ای سی ایل میں ڈالنے سے متعلق عدالت حکم دے سکتی ہے ۔

پانامہ کیس کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال سے متعلق ہے اور پانامہ کا براہ راست تعلق عوام سے ہے ۔کیا متعلقہ فورم سے رجوع کیا گیا۔جس پر درخواست گزاروں نے موقف اختیار کیا کہ ای سی ایل رولز کے تحت نام ای سی ایل پر ڈالنے سے متعلق عدالت حکم دے سکتی ہے جبکہ متعلقہ فورم سے رجوع کیا گیا تاہم جواب نہیں ملا۔دوران سماعت درخواست گزاروں نے موقف اختیار کیا کہ شریف خاندان کا ریکارڈ ہے کہ جب ان کے خلاف کوئی عدالتی فیصلہ آتا ہے یہ ملک سے باہر چلے جاتے ہیں۔ابتدائی دلائل سننے کے بعد عدالت نے مقدمہ کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا جو بعد ازاں ناقبل سماعت قراردیتے ہوئے مسترد کردیں۔