غیر جانبدارانہ احتساب پوری قوم کا مطالبہ ، آئین کی شق 62 اور 63ختم کرنے کی کوشش کی گئی تو بھرپور مزاحمت کی جائیگی‘ استحکام پاکستان کانفرنس

آئندہ الیکشن 62/63 اور الیکشن کمیشن کے قوانین کے مطابق ہی قابل قبول ہو گا، پاکستان کی بقاء وسلامتی جمہوریت ،جمہوری اصولوں اور آئین پاکستان پر چلنے میں ہے ‘حافظ طاہر محمود اشرفی ،مولانا محمد ایوب صفدر ، مولانا عبد الحمید وٹو ، مولانا اسد اللہ فاروق ، مولانا حاجی محمد طیب قادری و دیگر کا خطاب

پیر 7 اگست 2017 18:46

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اگست2017ء) غیر جانبدارانہ احتساب پوری قوم کا مطالبہ ہے ، آئین کی شق 62 اور 63ختم کرنے کی کوشش کی گئی تو بھرپور مزاحمت کی جائے گی ، آئندہ الیکشن 62/63 اور الیکشن کمیشن کے قوانین کے مطابق ہی قابل قبول ہو گا، پاکستان کی بقاء اور سلامتی جمہوریت اور جمہوری اصولوں اور آئین پاکستان پر چلنے میں ہے ، پاکستان میں مارشل لاء کی حمایت سیاسی قیادتوں نے کی ہے جن کی وجہ سے ڈکٹیٹر شپ کو تقویت ملی ، آئین پاکستان کی مخالفت صرف فوجی ڈکٹیٹروں نے نہیں سیاسی قائدین نے بھی کی ہے ، تمام سیاسی و مذہبی قوتوں کو پاکستان کی بقاء ، سلامتی اور استحکام کیلئے میثاق پاکستان کرنا ہو گا۔

یہ بات پاکستان علماء کونسل لاہور کے زیر اہتمام استحکام پاکستان کانفرنس سے مختلف مکاتب فکر کے علماء اور سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔

(جاری ہے)

کانفرنس کی صدارت پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کی۔ کانفرنس سے مولانا محمد ایوب صفدر ، مولانا عبد الحمید وٹو ، مولانا اسد اللہ فاروق ، مولانا حاجی محمد طیب قادری ،حافظ زبیر حسن ، مولانا مجیب الرحمن انقلابی، علامہ طاہر الحسن، مولانا غلام اللہ خان، قاری عبد الحکیم اطہر ، مولانا زبیر زاہد ، مولانا محمد اشفاق پتافی ، مولانا اسید الرحمن، مولانا حنیف سومورو، مولانا محمد حسین آزاد، قاری امیر الدین ، مولانا محمد احمد مکی ، مولانا امجد محمود معاویہ ، مولانا عثمان بشیر گجر ، مولانا عبد الوحید، مولانا عبد القیوم ، مولانا اسلام الدین ، مولانا محمد اسلم قادری ، اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ عدلیہ کا فیصلہ تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو قبول کرنا چاہیے ، عدالتی معاملات کو سڑکوں ، چوکوں اور چوراہوں میں نہ لایا جائے ، ملک کے اداروں کا وقار تباہ کرنے کی کوشش قوم کسی صورت قبول نہیں کرے گی ، انہوں نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل اور اس کی حلیف جماعتیں آئین میں موجود اسلامی شقوں کی محافظ ہیں ، آئین میں شامل دفعات 62 اور 63 کے خاتمے کی کوششوں کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں موجود جماعتوں کے پاس وقت ہے کہ وہ انتخابات میں اصلاحات اور مؤثر احتسابی نظام کے لیے قانون سازی کریں، پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمو داشرفی نے کہا کہ پاکستان کے خلاف ہونے والی عالمی سازشوں کا مقابلہ باہمی اتحاد سے ہی کیا جا سکتا ہے ، نئے وزیر اعظم کو فوری طورپر داخلہ اور خارجہ پالیسی تشکیل دینی ہو گی ، پاکستان کو دنیا میں تنہاء کرنے اور پاکستان کے دوستوں سے دور کرنے کیلئے منظم سازشیں ہو رہی ہیں ، ذاتی اور جماعتی اختلافات کو ختم کر کے پاکستان کی سلامتی اور استحکام کیلئے متحد ہونا ہو گا، انہوں نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل آئندہ انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی ، محراب و منبر کا آئندہ انتخابات میں بھرپور کردار ہو گا، انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مسائل کا حل شریعت اسلامیہ میں ہے ، مدینہ منورہ کی طرز کی ریاست ہی پاکستان کے مسائل کا حل ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں رہنے والے غیر مسلموں کے حقوق کا آئین پاکستان نے تعین کر دیا ہے اور کسی بھی گروہ ، جماعت کو یہ اختیار نہیں دیا جا سکتا کہ وہ اپنے نظریات اور افکار کسی پر مسلط کرے ، انہوں نے کہا کہ پاکستان کے قیام میں بھی مذہبی قوتوں کا بنیادی کردار تھا اور پاکستان کی بقاء اور سلامتی کیلئے بھی مذہبی قوتیں اپنا بھر پور کردار ادا کر رہی ہیں،کانفرنس میں ایک قرارداد کے ذریعے حکومت پنجاب سے مطالبہ کیا گیا کہ چیئرٹی ایکٹ کے حوالے سے پائے جانے والے تحفظات کو حکومت پنجاب دور کرے ، مدارس اور مساجد کے خلاف کوئی سازش قبول نہیں کی جائے گی ، ایک اور قرارداد میں آپریشن رد الفساد کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ قومی ایکشن پلان پر مکمل عمل درآمد کروایا جائے۔

کانفرنس میںا علان کیا گیا کہ 09 اگست کو ٹوبہ ٹیک سنگھ اور 10 اگست کو فیصل آباد اور 11اگست کو شاہ کوٹ میں استحکام پاکستان کانفرنسیں منعقد ہوں گی۔