پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن کے تعلیمی پروگراموں کے سربراہان کا اجلاس ،

تعلیمی ترقی پر غورو فکرکیا گیا پیف پارٹنر سکولوں میںپرا ئمری تاسیکنڈری کلاسز کے لیے تعلیمی سہولیات کی فراہمی آئین پاکستان کے تحت یقینی بنائیں ‘ طارق محمود

منگل 8 اگست 2017 17:11

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 اگست2017ء) پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن کے پارٹنر سکولوں میں بچوں کے داخلہ برائے پرائمری ،مڈل اور سیکنڈری کلاسز کے لیے عمر کی کوئی خاص حدبندی نہیں ہے ،آئین پاکستان کی شق 25/Aکے تحت ہر وہ بچہ جس کی عمر 5سے 16سال ہے ریاست اس کی تعلیم کی فراہمی کو بُروئے قانون یقینی بنانے کی پابند ہے،اس لیے ہماری اولین کوشش ہے کہ عمر کی حد کسی غریب اور وسائل سے محروم بچے کو تعلیم حاصل کرنے سے نہ روک پائے اوربچے پیف کے پارٹنر سکولوں میں مفت تعلیم سے بھرپور استفادہ حاصل کریںاور اپنی زندگیاں سنوار سکیں۔

یہ بات پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن (پیف)کے منیجنگ ڈائریکٹر طارق محمود نے صدر دفتر میں مفت تعلیمی منصوبوں کے سربراہان سے خصوصی اجلاس برائے تعلیمی ترقی پر غور و فکرکے دوران کہی۔

(جاری ہے)

اس اجلاس میں ڈپٹی مینجنگ ڈائریکٹر عمران یعقوب ، ڈائریکٹر مانیٹرنگ اینڈ ایویلیو ایشن اور دیگر پیف افسران بھی شریک تھے۔ایم ڈی پیف نے مزید کہا کہ پارٹنر سکولوں کو مانیٹرنگ کے دوران زیادہ سے زیادہ رہنمائی کی جائے تاکہ وہ مفت تعلیم کی فراہمی سے عام عوام کو بھر پور فائدہ پہنچ سکے۔

انہوں نے ڈائریکٹر مانیٹرنگ اینڈ ایویلیو ایشن کو ہدایت کی کہ وہ مانیٹرنگ رپورٹس کو احسن طریقے سے جائزہ لے کر مثبت کارروائی کریں جس سے سکولوں میں بہترین تعلیمی سہولیات دستیاب ہوں اور پارٹنر سکول معیار ی ادارے کے طور پر تعمیری حصہ ڈالیں۔طارق محمود نے سکول مالکان کو سکول ریکارڈکے حوالے سے ہدایت کی کہ وہ سٹوڈنٹ انفارمیشن سسٹم میں بچوں کی عمروں کا اندراج بمطابق محکمہ نادرا کے جاری شدہ فیملی رجسٹریشن سرٹیفیکیٹ درج کریں۔انہوں نے مزید کہاکہ پیف ایک فارمل تعلیم کا نظام ہے جسے تعلیم بالغاں کا لٹریسی پروگرام تصور نہ کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :