نواز شریف گرینڈ پاورشو کے لیے اسلام آباد سے جی ٹی روڈ کے ذریعے لاہور کی جانب روانہ ہوگئے

پنجاب ہاﺅس میں پاکستان مسلم لیگ ن کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں لیگی قیادت نے ریلی کے حوالے سے مشاورت - شہباز شریف، احسن اقبال اور چوہدری نثار علی خان برطرف وزیراعظم کے جی ٹی روڈ پر سفر کے خلاف ہیں

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 9 اگست 2017 12:25

نواز شریف گرینڈ پاورشو کے لیے اسلام آباد  سے جی ٹی روڈ کے ذریعے لاہور ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔09 اگست۔2017ء) برطرف وزیراعظم نواز شریف گرینڈ پاورشو کے لیے اسلام آباد کے پنجاب ہاﺅس سے جی ٹی روڈ کے ذریعے لاہور کی جانب روانہ ہوگئے ہیں۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مطابق ن لیگ کے قائد کا پہلا استقبال ڈی چوک پر کیا جائے گا، جہاں کارکنوں کی بڑی تعداد ان کی منتظر ہے۔روانگی سے قبل وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نواز شریف کے قافلے کو الوداع کیا۔

اس سے قبل پنجاب ہاﺅس میں پاکستان مسلم لیگ ن کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں لیگی قیادت نے ریلی کے روٹ کے حوالے سے مشاورت کی۔نون لیگ کی جانب سے آج کے دن کو نوازشریف سے اظہار یکجہتی کا دن قرار دیا جارہا ہے۔سابق وزیراعظم کے متوقع سفر کے پیش نظر جی ٹی روڈ پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں جبکہ ان کے لیے بلٹ پروف کنٹینر بھی تیار ہے۔

(جاری ہے)

ریلی کی حفاظت کے لیے پولیس کی بھاری نفری مختلف مقامات پر تعینات رہے گی۔

واضح رہے کہ سیکورٹی خدشات کے باوجود سابق وزیراعظم نواز شریف جی ٹی روڈ کے ذریعے لاہور روانگی کے اپنے فیصلے پر قائم ہیں.رپورٹس کے مطابق سابق وزیراعظم کے بھائی وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، وزیر داخلہ احسن اقبال اور سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ا±ن قریبی ساتھیوں میں سے ہیں جنہوں نے برطرف وزیراعظم کو بذریعہ سڑک لاہور کا سفر کرنے سے خبردار کیا تھا تاہم نواز شریف نے ان افراد کی تجویز کو نظرانداز کیا۔

انٹیلی جنس ایجنسی کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی اس ریلی کو اسلام آباد سے لاہور پہنچنے میں 4 سے 6 دن لگیں گے۔ایک حکومتی عہدیدار نے بتایا کہ خفیہ ایجنسی کی رپورٹ میں انتظامیہ کو آگاہ کیا گیا ہے کہ ریلی کے لیے دیئے جانے والے 2 روزہ شیڈول کے بجائے نواز شریف کے کاروان کے لیے پلان کیے گئے استقبالیہ پروگرامز کے نتیجے میں ریلی کو مکمل ہونے میں 4 سے 6 روز لگ جائیں گے۔

وزیراعظم شاہد خان عباسی نے سابق وزیراعظم نواز شریف سے گلے کر انہیں رخصت کیا، اس موقع پروفاقی و صوبائی وزراءلیگی راہنماﺅ ں اور کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ ریلی کے لیے خصوصی طور پر گاڑی تیار کی گئی ہے، جس پر اسپیکرز اور ساﺅنڈ سسٹم لگایا گیا ہے جب کہ گاڑی پر سابق وزیراعظم نوازشریف اور مریم نواز کے پوسٹرز آویزاں ہیں۔ریلی پنجاب ہاﺅس سے مارگلہ روڈ، میریٹ ہوٹل سگنل سے ڈی چوک سے گزرےگی اور ڈی چوک پر اسلام آباد کے مختلف سیکٹرز سے جمع کارکنان ریلی کا استقبال کریں گے۔

ریلی ڈی چوک سے جناح ایونیو اور ایکسپریس ہائی وے سے فیض آباد پہنچے گی، راولپنڈی میں تمام چوراہوں پر پانی، کھانے اور ساﺅنڈ سسٹم کے کیمپ لگائے گئے ہیں جبکہ ریلی مریڑ چوک سے کچہری سے ہوتی ہوئی جی ٹی روڈ پر داخل ہوگی۔مختلف شہروں سے کارکنوں کی اسلام آباد اور راولپنڈی آمد کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ اسلام آباد اور راولپنڈی میں جگہ جگہ سڑکوں اور شاہراہوں پر نواز شریف کی تصویروں والے بینرز اور پوسٹرز لگائے گئے ہیں۔

مقامی راہنماﺅں کے خطاب اور پارٹی ترانوں کے لئے استقبالیہ کیمپوں میں ساﺅنڈ سسٹم بھی لگا ئے گئے ہیں جبکہ اسلام آباد کے شکر پڑیاں انٹرچینج پر بھی نون لیگی کارکن جمع ہیں۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف کی ریلی کا ٹریفک پلان جاری کردیا گیا ہے،آج سے 11 اگست تک راولپنڈی سے لاہور تک جی ٹی روڈ ہیوی ٹریفک کے لئے بند کر دی گئی۔