کوئی دھرنوں کے سہولت کاروں کو طلب کر کے دکھائے، ریلی شروع ہو گئی ہے، لگ پتہ جائے گا، بلاتفریق احتساب کا قانون بنانے کیلئے خوف کا شکار نہیں ہونا چاہیے

وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی سینیٹر مشاہد اللہ خان کا ایوان بالا میں انسداد کرپشن کی تحریک پر بحث میں اظہار خیال

بدھ 9 اگست 2017 23:41

کوئی دھرنوں کے سہولت کاروں کو طلب کر کے دکھائے، ریلی شروع ہو گئی ہے، ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 اگست2017ء) وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ کوئی دھرنوں کے سہولت کاروں کو طلب کر کے دکھائے، ریلی شروع ہو گئی ہے، لگ پتہ جائے گا، بلاتفریق احتساب کا قانون بنانے کیلئے خوف کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔ اس امر کا اظہار انہوں نے بدھ کو سینیٹ میں انسداد کرپشن کی تحریک پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کیا۔

مشاہد اللہ خان نے کہا کہ گلے پھاڑ پھاڑ کر تقریریں کرنے والے ڈیڑھ سالوں سے کرپٹ لوگوں کو تحفظ دے رہے ہیں، پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کی رگیں پھول جاتی ہیں، کوکین کے اثرات نمایاں ہوتے ہیں، ان کے ہاں احتساب نہیں، این ٹی ایم مشینوں کی اہمیت ہے، کرپٹ لوگوں کو تحفظ دے رہے ہیں جو دھرنوں کیلئے لوگوں کو اسلام آباد لے کر آئے کوئی ان کو طلب کر کے دکھائے، سوچنا چاہیے ترقی کا راستہ روکنے کی کوشش کی جاتی ہے، سوچنا چاہیے۔

(جاری ہے)

سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ احتساب کا جامع قانون بنانے کے سلسلے میں بعض خوفزدہ ہو گئے اور خوف میں کہا کہ ایسا نہ کرو، وہ ادارہ خفا ہو جائے گا، وہ ناراض نہ ہو جائے، ملک میں سیاستدانوں کو کرپٹ تصور کرلیا گیا ہے، سب نے سیاستدانوں کا احتساب کیا، احتساب خاص مقاصد کیلئے کیا گیا، احتساب کسی مخصوص جماعت شخصیت طبقہ کی بجائے بلا امتیاز احتساب کا طریقہ کار وضع کیا جائے۔ سینیٹر مسعود مجید نے کہا کہ کوئی کسی خوش فہمی میں نہ رہے کہ 62,63 کی وجہ سے ان کی باری آ جائے گی، احتساب کیلئے ہمیں کسی کا آلہ کار نہیں بننا چاہیے، پارلیمنٹ کو سب کے احتساب کو قانون سازی میں پیش رفت کرنی چاہیے۔

متعلقہ عنوان :