نواز شریف کا ہدف وزارت عظمیٰ نہیں بلکہ نواز شریف کی جدوجہد آئین کی حکمرانی کے لئے ہے،سعد رفیق

2018کے انتخابات میں نواز شریف جس پر ہاتھ رکھیں گے وہی وزیر اعظم ہو گا ہماری کسی ادارے سے کوئی لڑائی نہیں نہ کوئی ادارہ سازش کر رہا ہے وزیر اعظم کسی کا بھی ہو اسے 5سالہ مدت پوری کرنے کا حق ہے لیکن مسلم لیگ ن سے ہر مرتبہ یہ حق چھینا گیا، مسلم لیگ ن کے استقبالی کیمپ میں عوام سے خطاب

بدھ 9 اگست 2017 23:53

نواز شریف کا ہدف وزارت عظمیٰ نہیں بلکہ نواز شریف کی جدوجہد آئین کی ..
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 اگست2017ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ نواز شریف کا ہدف وزارت عظمیٰ نہیں بلکہ نواز شریف کی جدوجہد آئین کی حکمرانی کے لئے ہے البتہ2018کے انتخابات میں نواز شریف جس پر ہاتھ رکھیں گے وہی وزیر اعظم ہو گا ہماری کسی ادارے سے کوئی لڑائی نہیں نہ کوئی ادارہ سازش کر رہا ہے وزیر اعظم کسی کا بھی ہو اسے 5سالہ مدت پوری کرنے کا حق ہے لیکن مسلم لیگ ن سے ہر مرتبہ یہ حق چھینا گیا ان خیالات کا اظہار انہوں نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی راولپنڈی آمد سے قبل بدھ کی رات تاہلیاں شاہاں دربار کے باہر مسلم لیگ ن کے استقبالی کیمپ میں عوام سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ عوام نے نواز شریف کو پہلی مرتبہ وزیر اعظم بنایا تو انہیں نکال دیا گیا دوسری مرتبہ وزیر اعظم منتخب ہوئے تو جلا وطن کر دیا گیا لیکن اللہ نے انہیں مکہ اور مدینہ نصیب کیا تیسری مرتبہ وزیر اعظم بنے توتم لوگ دھرنے دیتے رہے اور سازشیں کرتے رہے انہوں نے کہا کہ نواز شریف صرف ٹھاٹھ باٹھ کی وزارت عظمیٰ نہیں چاہتے بلکہ وہ ایسی بااختیار وزارت عظمیٰ چاہتے ہیں جس سے ملکی ترقی اور استحکام کے فیصلے کئے جا سکیں مسلم لیگ ن نے نواز شریف کی قیادت میں 4سال تک ہر طرح کی سازشوں کا مقابلہ کیالیکن انہیں پھر نااہل کر دیا گیا اس کے باوجود ہم پاکستان کی ترقی کو رکنے نہیں دیں گے راولپنڈی والوں نی2013میں نواز شریف کو ووٹ دیئے جہاں سے ہمیں کامیابی ملی الزام لگا کہ دھاندلی ہوئی این ای56میں حنیف عباسی پر الزام لگا کر عمران خان کو جتوایا گیا 2013سے قبل کراچی مقتل بنا تھا بلوچ اسلحہ لے کر پہاڑوں پر چڑھ گئے تھے نواز شریف نے کراچی میں امن قائم کیا اور بلوچستان کو قوم دھارے میں شامل کیا کالا بلا8سال اور زرداری5سالہ دور اقتدار میں 1واٹ بجلی پیدا نہیں کر سکے وزارت عظمیٰ نواز شریف کا ہد ف پہلے بھی نہیں تھا اور نہ آئندہ یہ خواہش ہے البتہ2018کے انتخابات میں نواز شریف جس ے سر پر ہاتھ رکھے گا وہی وزیر اعظم ہو گا۔