نواز شریف ہر تقریر میں توہین عدالت کررہے ہیں ،ْ لگتاہے کہ توہین عدالت صرف پیپلز پارٹی پرلگتی ہے ،ْبلاول بھٹو زر داری

نوازشریف اقتدار سے باہر ہوتے ہیں تو جمہوریت یاد آتی ہے ،ْ جب اقتدار میں ہوتے ہیں تو میثاق جمہوریت اور عمرانی معاہدہ بھول جاتے ہیں ،ْ اس وقت جمہوریت کو نہیں نوازشریف کی ذات کو خطرہ ہے ،ْ پارلیمنٹ میں عدلیہ اور فوج کا کوئی کر دار نہیں ہوناچاہیے ،ْ ہم الیکشن کیلئے تیار ہیں ،ْ گالم گلوچ کی سیاست نہیں کرینگے ،ْ آئندہ حکومت آصف علی زر داری کی ہوگی ،ْ چیئر مین پیپلز پارٹی کی میڈیا سے گفتگو

جمعہ 11 اگست 2017 20:24

نواز شریف ہر تقریر میں توہین عدالت کررہے ہیں ،ْ لگتاہے کہ توہین عدالت ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اگست2017ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زر داری نے کہاہے کہ نوازشریف اقتدار سے باہر ہوتے ہیں تو جمہوریت یاد آتی ہے ،ْ جب اقتدار میں ہوتے ہیں تو میثاق جمہوریت اور عمرانی معاہدہ بھول جاتے ہیں ،ْ اس وقت جمہوریت کو نہیں نوازشریف کی ذات کو خطرہ ہے ،ْ پارلیمنٹ میں عدلیہ اور فوج کا کوئی کر دار نہیں ہوناچاہیے ،ْ ہم الیکشن کیلئے تیار ہیں ،ْ گالم گلوچ کی سیاست نہیں کرینگے ،ْ آئندہ حکومت آصف علی زر داری کی ہوگی ،ْ نواز شریف ہر تقریر میں توہین عدالت کررہے ہیں ،ْ ایسے لگتاہے کہ توہین عدالت صرف پیپلز پارٹی پرلگتی ہے۔

جمعہ کو بلاول ہاؤس اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ پاکستان میں سب سے پہلے پاناما کا معاملہ پیپلزپارٹی نے اٹھایا ہم نے ہمیشہ جمہوریت کی مدد کی اور کبھی بھی مسلم لیگ (ن) کی مدد نہیں کی اس وقت جمہوریت اور سسٹم کو کوئی خطرہ نہیں ہے لیکن نواز شریف کی ذات کو ضرور خطرہ ہے۔

(جاری ہے)

بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ نا تو نواز شریف کا کوئی نظریہ ہے اور نا ہی ان کی ذات کا جمہوریت سے کوئی تعلق ہے ،ْ وہ جب بھی حکومت سے باہر ہوتے ہیں تو انہیں جمہوریت یاد آجاتی ہے ،ْحکومت میں رہتے ہوئے انہیں میثاق جمہوریت اور معاہدہ عمرانی یاد نہیں رہتی وہ صرف خود کو بچانا چاہتے ہیں ،ْ ہم کوئی آئینی تصادم نہیں چاہتے لیکن پارلیمنٹ میں عدلیہ اور فوج کا کوئی کردار نہیں ہونا چاہیے پارلیمنٹ میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے لیکن ہم (ن) لیگ جیسی سیاست نہیں کریں گے۔

بلاول بھٹو زرداری نے وضاحت کی کہ وہ نہیں سمجھتے کہ پاناما پیپرز نوازشریف کے خلاف سازش ہے اور نہ ہی اس میں ملٹری اور عدلیہ کا کوئی کردار ہے۔انہوںنے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نوازشریف نے غلط راہ اختیار کی اور اپنے حق میں خود ہی ریلی نکال لی جس کا ان کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا وہ اس ریلی میں حکومتی وسائل استعمال کررہے ہیں، لگتا ہے نوازشریف حکومت میں رہ کر بھی اپوزیشن کا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں لیکن ہم ان کو ایسا کرنے نہیں دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم گالم گلوچ کی سیاست نہیں کریں گے، ہم الیکشن کے لئے تیار ہیں، گزشتہ انتخابات میں صورتحال مختلف تھی ہمیں الیکشن مہم کی بھی اجازت نہیں دی گئی لیکن اب میں اور میرے والد میدان میں ہیں اور آئندہ حکومت آصف علی زرداری کی ہوگی۔سندھ میں سماجی و سیاسی کارکنان کی حالیہ گمشدگی پرپیپلز پارٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا لوگوں کو غائب نہیں ہونا چاہئے ،ْ انہوں نے سندھ حکومت سے سوال کیا کہ لوگ لاپتہ کیوں ہو رہے ہیں ۔

بلاول بھٹو زرداری نے لوگوں کو غائب کیے جانے کے معاملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پارلیمنٹ کی ہیومن رائٹس کمیشن میں شامل اپنے اراکین کو اس معاملے کو پارلیمنٹ میں اٹھانے کی ہدایت کردی ہے۔پی پی چیئرمین کے مطابق لوگوں کو غائب کرنے کا معاملہ نہیں ہونا چاہیے، اور سندھ حکومت کو دیکھا چاہیے کہ یہ معاملہ کیسے اور کیوں ہورہا ہی ۔

سندھ میں نیب قوانین کے خاتمے سے متعلق بلاول بھٹو نے کہاکہ سندھ میں احتساب کا قانون بنے گا تونیب سے زیادہ کامیاب ہوگا جب خیبرپختونخوا نے احتساب کا بل پاس کیا ہے تو کیا سندھ کا حق نہیں ہے۔انہوںنے کہاکہ ہم کسی اور جماعت کی شرطوں پر نہیں چلتے ،ْ ہم بالکل چاہتے ہیں کہ اداروں کی ایک دوسرے میں مداخلت نہیں ہونی چاہیے۔انہوںنے کہاکہ این اے 120 میں فیصل میر ہمارے امیدوار ہوں گے ۔بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ نواز شریف ہر تقریر میں توہین عدالت کررہے ہیں ،ْ ایسے لگتاہے کہ توہین عدالت صرف پیپلز پارٹی پرلگتی ہے۔