وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کے زیر صدارت جی بی ڈی ڈبلیو پی کا اجلاس

چیف کورٹ بلڈنگ ، چیف جسٹس ودیگر ججز کی رہائش گاہوں کی تعمیر، گلگت ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے زیر تحت منصوبے، 3.2میگاواٹ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ بٹوٹ نومل، 6 میگاواٹ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کارگاہ نالہ، 3.5 میگاواٹ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ مقپون برج سکردو، پولی ٹیکنیکل کالج گلگت، قربان علی روڈ شاہراہ قراقرم تا مرتضیٰ آبادتا سمائر نگر 15 کلو میٹر شاہراہ کی توسیع اور سکردو کے شاہراہوں کی ری کارپٹنگ جن کی لاگت تقریباً 3ارب 8 کروڑ کے منصوبے کی منظوری دی گئی

جمعہ 11 اگست 2017 22:01

گلگت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 اگست2017ء) وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کے زیر صدارت جی بی ڈی ڈبلیو پی کا اجلاس ہوا جس میں چیف کورٹ بلڈنگ کی تعمیر، سپریم اپیلٹ کورٹ کے چیف جسٹس اور دیگر دوججز کے رہائش گاہوں کی تعمیر، گلگت ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے زیر تحت منصوبے، 3.2میگاواٹ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ بٹوٹ نومل، 6 میگاواٹ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کارگاہ نالہ، 3.5 میگاواٹ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ مقپون برج سکردو، پولی ٹیکنیکل کالج گلگت، قربان علی روڈ شاہراہ قراقرم تا مرتضیٰ آبادتا سمائر نگر 15 کلو میٹر شاہراہ کی توسیع اور میٹلنگ اور سکردو کے شاہراہوں کی ری کارپٹنگ جن کی لاگت تقریباً 3ارب 8 کروڑ کے منصوبے کی منظوری دی گئی، گلگت بلتستان ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے اجلاس میں9 منصوبوں کی منظوری دی گئی جن میں گلگت میں چیف کورٹ کے بلڈنگ کی تعمیر جس پر تقریباً 48 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی، سپریم اپیلٹ کورٹ کے چیف جسٹس اور دیگر دو ججز کی رہائش گاہوں کے تعمیرکی نظرثانی کے منصوبے کی منظوری دی گئی جس پر 11 کروڑ 92 لاکھ47 ہزار روپے کی لاگت آئے گی، گلگت ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے موڈیفیکیشن منصوبے کی منظوری دی گئی جس پر 26 کروڑ 13 روپے کی لاگت آئے گی،3.2 میگاواٹ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ بٹوٹ نومل گلگت کے نظرثانی منصوبے کی منظوری دی گئی جس پر 32 کروڑ 16 لاکھ روپے کی لاگت آئے گی، 6 میگاواٹ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کارگاہ نالہ گلگت کی منظوری دی گئی جس پر 75 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی، 3.5 میگاواٹ ہائیڈرو پاورپروجیکٹ مقپون برج سکردوکی منظوری دی گئی جس پر 74 کروڑ 62 لاکھ روپے کی لاگت آئے گی، پولی ٹیکنیکل کالج گلگت کی نظرثانی منصوبے کی منظوری دی گئی جس پر 20 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی، میٹلنگ اورتوسیعی منصوبہ قربان علی روڈ شاہراہ قراقرم تا مرتضیٰ آباد تا سمائر نگر(15 کلو میٹر) نظرثانی منصوبے کی منظوری دی گئی جس پر 6 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی اور سکردو کے شاہراہوں کی ری کارپٹنگ کے منصوبے کی بھی حتمی منظوری دی گئی جس پر 15 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے گلگت بلتستان ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اداروں کی بہتر کارکردگی کی وجہ سے ترقیاتی منصوبوں کی معیار اور رفتار میں بہتری آرہی ہے صوبے میں مالی وسائل کی کمی نہیں ہے وفاقی حکومت گلگت بلتستان حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کررہی ہے سرکاری تعمیرات کو جدید اور بین الاقوامی طرز پر تعمیر کیا جائے تمام میگا منصوبوں کی تعمیر سے قبل محکمہ تعمیرات ان منصوبوں کے سٹریکچر اور ڈرائننگ ڈیزائننگ کے بارے میں مکمل 3D بریفنگ تیارکرے ۔

عوام کو بہترسہولیات فراہم کرنے کیلئے حکومت اقدامات کررہی ہے۔ تقریباً 7 کروڑ کی لاگت سے گلگت شہر میں دو جدید لائبریری قائم کئے جارہے ہیں تاکہ مطالعے کے رجحان کو فروغ دیا جاسکے۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہاکہ عوام کو بہتر تفریحی مواقع فراہم کرنے کیلئے صوبے بھر میں نئے پارکس تعمیر کئے جارہے ہیں اور موجودہ پارکس کی حالت بہتر بنائی جارہی ہے۔

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہاکہ صوبے میں لوڈشیڈنگ کے خاتمے کیلئے حکومت ہنگامی بنیادوںپر اقدامات کررہی ہے پاورپروجیکٹس کو گلگت بلتستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ مختصرمدت میں مکمل کیاجارہاہے۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہاکہ میگا پروجیکٹس کی تعمیر کیلئے محکمہ پلاننگ ٹائم فریم وضع کرے جس پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنائیں توانائی کے متبادل ذرائع پر بھی حکومت توجہ دے رہی ہے جن میں ہوا سے بجلی سے پیدا کرنے اور شمسی توانائی کے منصوبے زیرغور ہیں۔

ایل پی جی ایئر مکس منصوبے پر عملی طورپر کام کا آغاز کیا جاچکا ہے ہماری کوشش ہے کہ آئندہ سال جون تک عوام کو گھروں میں ایل پی جی ایئرمکس منصوبے کے تحت گیس کی فراہمی یقینی بنائیں جو گلگت بلتستان کیلئے ایک انقلاب کی حیثیت رکھتا ہے اس منصوبے سے جنگلات کے کٹائو کی روک تھام میں مدد ملے گی۔وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے اس موقع پر سیکریٹری تعمیرات کو ہدایت کی ہے کہ سکردو شاہراہوں کی ری کارپٹنگ کا کام ہنگامی بنیادوں پر شروع کیاجائے ۔

متعلقہ عنوان :