نوازشریف عوام کو عدلیہ اور فوج کیخلاف اکسانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں ، چودھری پرویزالٰہی

تیسری بار برطرفی کیلئے ٹکر کے بھی خود ذمہ دار ہیں، عوام عوام پکارنے والوں نے غریب بچے کو کچل کر مڑ کے نہیں دیکھا اسے بھی انصاف چاہئے ،مسلم لیگ (ق)کے سینئرمرکزی رہنما کی میڈیا سے گفتگو

جمعہ 11 اگست 2017 23:04

نوازشریف عوام کو عدلیہ اور فوج کیخلاف اکسانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 اگست2017ء) پاکستان مسلم لیگ (ق)کے سینئرمرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ نوازشریف عوام کو عدلیہ اور فوج کیخلاف اکسانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں، اپنی مرضی کے انصاف اور مدد کیلئے عوام عوام پکارنے والوں کے قافلہ نے معصوم لڑکے کو کچل دینے کے بعد مڑ کر بھی نہیں دیکھا اور نہایت بے حسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسے طبی امداد دینے کی بھی زحمت نہیں کی جبکہ قافلہ میں موبائل ہسپتال اور ایمبولینسیں بھی شامل تھیں بلکہ جب اس کے گھر والوں نے احتجاج شروع کیا اور انصاف کیلئے دہائی دی تو پولیس کو بھیج دیا انہیں بھی انصاف ملنا چاہئے۔

چودھری پرویزالٰہی نے میڈیا سے گفتگو کے دوران ان کے سوالات کے جواب میں کہا کہ پہلے کی طرح تیسری بار بھی اپنی برطرفی کیلئے ٹکر مارنے کے وہ خود ذمہ دار ہیں، سپریم کورٹ میں نہ ان کی چوری پکڑی جاتی نہ نااہل قرار دئیے جاتے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نوازشریف عوام کو قومی اداروں کے خلاف گمراہ نہیں کر سکتے کیونکہ انہیں پتہ ہے کہ پاکستان اور قوم کے بہتر مستقبل کیلئے مضبوط عدلیہ اور فوج ضروری ہیں اس لیے وہ کسی کو ان کے خلاف میلی آنکھ سے دیکھنے نہیں دیں گے۔

چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ فاضل ججوں نے فیصلہ سے کسی کی تذلیل نہیں کی، نوازشریف صرف آئندہ کیسز سے خوفزدہ ہو کر چیخ و پکار کر رہے ہیں انہیں چوری کرتے ہوئے 20 کروڑ عوام کی عزت کا خیال نہیں آیا، اقتدار کے تکبر میں ٹکر مارنا ان کی عادت ہے، وہ پہلے دو بار بھی اپنی برطرفی کے خود ذمہ دار ہیں، عوام کو اکسانے اور ان سے مدد مانگتے ہوئے انہیں یہ تو سوچنا چاہئے کہ انہوں نے عوام کیلئے کیا کیا ہے جو وہ ان کا ساتھ دیں گے وہ ماضی میں بھی صدر مملکت اور پاک فوج کے سربراہوں کوٹکر مار کر اپنا ہی سر پھوڑتے رہے ہیں، مینڈیٹ مینڈیٹ اور عوام عوام پکارنے سے ان کی نااہلی ختم ہونے کا کوئی امکان نہیں بلکہ دونوں بھائی کرپشن کے علاوہ 302 جیسے مقدمہ میں نامزد ملزم ہیں جس میں ان کو سزا یقینی ہے۔

متعلقہ عنوان :