تجارتی جنگ چین امریکہ غیر متوازن تجارت کا حل نہیں

تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دیکر مسئلہ حل کیا جائے ، آئی آئی ایف کی رپورٹ

ہفتہ 12 اگست 2017 16:01

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 اگست2017ء) چین اور امریکہ کے درمیان غیر متوازن تجارت کے مسائل کو تجارتی جنگ کی بجائے تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دے کر حل کیا جا سکتا ہے، امریکہ کا تجارتی خسارہ اقتصادی تحفظات سے زیادہ سیاسی مسئلہ ہے، امریکہ کا تجارتی خسارہ کم نہیں ہوا ۔یہ بات انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل فنانس (آئی آئی ایف ) نے اپنی گذشتہ ہفتے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتائی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تجارتی اشیا میں امریکہ کا خسارہ 2006 سے 2016 تک 837ارب ڈالر سے کم ہو کر 753ارب ڈالر رہ گیا جو اس کی کل قومی پیداوار کا چھ سے چار فیصد ہے، امریکہ کا کل تجارتی خسارہ 2016 میں اس کی کل قومی آمدنی کا 2.7فیصد تھا ۔ واشنگٹن ڈی سی میں قائم تھنک ٹینک کے ادارے آئی آئی ایف کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق چین نے امریکی تجارتی خسارے کے بارے میں 2016 میں جو رپورٹ جاری کی تھی وہ بالکل مختلف ہے ، چین اور امریکہ کے درمیان تجارتی جنگ نہ صرف چین کے تیارکنندگان کو نقصان پہنچائے گی بلکہ اس سے سامان فراہم کرنیوالے اور نچلے درجے کے تقسیم کنندگان مثلا امریکی پرچون فروش ہیں ان کو بھی نقصان ہو گا۔

(جاری ہے)

آئی آئی ایف رپورٹ میں انتباہ کرتے ہوئے سفارش کی گئی ہے کہ دونوں ممالک کو اپنی تجارت کو وسیع کرنا چاہئے ، تجارت اور سرمایہ کاری کے ذریعے اپنے غیر متوازن تجارتی مسائل کو حل کرنے کیلئے نئے مواقع تلاش کرنے چاہئیں ۔

متعلقہ عنوان :