نااہل وزیر اعظم کس منہ سے جی ٹی روڈ پر آئے ہیں ذرا سی شرم ہوتی تو گھر سے باہر نہ نکلتے‘خدیجہ فاروقی

شجاعت حسین، پرویزالٰہی کی خصوصی ہدایت پر خدیجہ فاروقی کی لالہ موسیٰ میں نوازشریف کے قافلے سے جاں بحق ہونیوالے بچے کے گھر آمد

اتوار 13 اگست 2017 00:10

لاہور/گجرات (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اگست2017ء) پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین، سینئرمرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی اور مونس الٰہی کی خصوصی ہدایت پر پاکستان مسلم لیگ شعبہ خواتین ونگ پنجاب کی صدر و رکن پنجاب اسمبلی خدیجہ فاروقی، ضلعی رہنما بیگم رخسانہ الٰہی اور دیگر خواتین رہنمائوں نے لالہ موسیٰ میں نوازشریف کے ریلی میں حادثہ کا شکار ہونے والے بچے کے والدین سے اظہار تعزیت کیا اور فاتحہ خوانی کی۔

اس موقع پر انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لالہ موسیٰ میں بچے کے جاں بحق ہونے پر پرزور مذمت کرتے ہیں، نااہل وزیر اعظم کس منہ سے جی ٹی روڈ پر آئے ہیں ذرا سی شرم ہوتی تو گھر سے باہر نہ نکلتے، جی ٹی روڈ پر نکلنے سے کئی لوگ زخمی ہوئی ہلاکتیں ہوئیں اس کے ذمہ دار نواز شریف خود ہیں، سرکاری مشینری اور حکومتی پیسہ کا استعمال کر کے ریلی نکالنے والے عوام اور عدالتوں سے نا اہل ہو چکے ہیں عوام کو ملکر کر انہیں جیل کی سلاخوں کے پیچھے پھینکنا چاہئے جو لوگ عوام کے بارے میں اچھا نہیں سوچتے انہیں سیاست میں رہنے کا کوئی حق نہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بچے کے لواحقین نہایت ہی اذیت کا شکار ہیں مگر نواز شریف کو رتی برابر فرق نہیں پڑا، میڈیا نے شرم دلائی اور بے عزت کیا تو کہہ دیا کہ میرا ورکر شہید ہوا، آخر اس بچے کا قصور کیا تھا۔ خدیجہ فاروقی نے مزید کہا کہ سسٹم کو بدلنے کے ساتھ ساتھ ان لوگوں کو بھی بدلنا ہو گا عدلیہ اور فوج کے خلاف عوام کو بہکانے والے منہ کی کھائیں گے، نا اہل ہونے کے بعد بھی اتنا پروٹوکول اور حکومتی مشینری سوچ سے بالا تر ہے مگر اللہ تعالیٰ کی لاٹھی بے آواز ہے موجودہ حکمرانوں کی پکڑ قریب ہے، مائوںکی بد دعائیں ہی انہیں آسمان سے زمین پر پھینک رہی ہیں، پہلے ماڈل ٹائون حادثہ جس میں درجنوں گھر اجڑ گئے اب ایک اور ہلاکت ملزمان کو گرفتار کر کے کڑی سے کڑی سز دلائے گی۔

لواحقین کا کہنا تھا کہ ہمیں انصاف فراہم کیا جائے، ہمارا بچہ تو واپس نہیں آسکتا مگر ایسا کرنے والوں کو سزا ملنی چاہئے۔ بچے کی والدہ نے کہا کہ نو ازشریف سے میں اپنا بچہ مانگتی ہوں جو اس کو اپنا ورکر کہہ رہے ہیں لیکن رک کر بھی نہیں دیکھا کہ کیا ہوا ہے۔