وفاقی و صوبائی حکومتیں اورسیکورٹی ادارے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے متحد ہیں

عوام کے تعاون سے دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتیںگے اپوزیشن جماعتیں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے حکومت کے ساتھ ملکر کرداراداکریں وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال کا وزیراعلیٰ بلوچستان کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب

اتوار 13 اگست 2017 16:00

کو ئٹہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اگست2017ء) وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہاہے کہ کوئٹہ میں خودکش حملے میں سیکورٹی اہلکاروں اورشہریوں کی شہادت پر دلی افسوس ہوا۔وفاقی و صوبائی حکومتیں اورسیکورٹی ادارے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے متحد ہیں ۔ عوام کے تعاون سے دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتیںگے ۔ان خیالات کااظہارانہوںنے اتوارکو کوئٹہ میں وزیراعلیٰ نواب ثناء اللہ خان زہری کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر صوبائی وزیرداخلہ سرفرازبگٹی ،سیکرٹری داخلہ ڈاکٹراکبرحریفال اورآئی جی پولیس احسن محبوب بھی موجودتھے ۔وزیرداخلہ نے کہاکہ خودکش حملے کے بعد محمد نوازشریف نے مجھے اوروزیراعلیٰ بلوچستان کوفوری طورپرکوئٹہ پہنچنے کی ہدایت کی۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ 2013ء سے دہشت گرد ی کے خلاف مضبوط ایجنڈ ے کے تحت اقدامات کئے ، دشمن اس طرح کے بزدلانہ حملوں سے ہمارے عزم کو کمزورنہیں کرسکتا بلکہ اس طرح کے ہرواقعے کے بعد ہمارا عزم مزید مضبوط ہوجاتاہے ۔

انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت تمام صوبوں کے ساتھ اپنا تعاون جاری رکھے گی،دہشت گردی ہم سب کا مشترکہ مسئلہ ہے جس کے خلاف جنگ ٹیم ورک کے ذریعے ہی جیت سکتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ کچھ سیاسی عناصر ملک کو اندر سے کمزورکرنے کی کوششوں میں مصروف ہیںحالانکہ یہ وقت ایک دوسرے کونیچا دیکھانے کا نہیںبلکہ دشمنوں کے خلاف یکجہتی دکھانے کاہے ۔ احسن اقبال نے اپوزیشن جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ دہشت گردی کوشکست دینے کے لیے حکومت کے ساتھ ملکر اپناکرداراداکریں ۔

انہوںنے کہاکہ اس وقت پاکستان حالت جنگ میں ہے ہمیں سیاسی اختلافات کوبالائے طاق رکھ کر ملک کے مفادات کے لیے سوچنا ہوگا۔انہوںنے کہاکہ دشمن کی کمر ٹوٹ چکی ہے جس کی وجہ سے وہ بزدلانہ کارروائیوں میں مصروف ہے ۔وزیر داخلہ نے کہا کہ گزشتہ 4 برسوں میں دہشت گردی کے خلاف اہم کامیابیاں ملی ہیں تاہم چند ایک واقعات رونما ہوجاتے ہیں مگر ہمارادشمن یہ نہیں جانتاکہ ہرواقعے کے بعد ہمارا عزم مزید پختہ ہوجاتاہے ۔

پاکستان کی ترقی کے لیے پہلی شرط امن وامان کاقیام ہے ۔انہوںنے کہاکہ سابق وزیراعظم محمدنوازشریف نے سیکورٹی ادارو ں کے ساتھ ملکر مختلف آپریشنوں کے ذریعے دہشت گردوں کوانکے انجام تک پہنچایاہے ۔2013ء میں ہمیں چار چیلجز کاسامنا تھا جن میں ٹارگٹ کلنگ ،رہزنی ،اغواء برائے تاوان اوردہشت گردی شامل تھیں آج تین محاذو ں پرہم فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوچکے ہیں جبکہ دہشت گردی کے خلاف بھی کافی حدتک کامیابی ملی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکہ اوریورپی یونین جیسے سپرپاور ممالک میں بھی دہشت گردی کے واقعات ہوجاتے ہیں ۔احسن اقبال نے کہا کہ وفاقی وصوبائی حکومتیں اورسیکورٹی ادارے بچے کھچے دہشت گردوں کوختم کرنے کے لیے برسرپپکار ہیں ۔دوسرے ممالک میں تربیت حاصل کرنے والے دہشت گر د پاکستان میں کارروائیاں کررہے ہیں جن کے خلاف اتحاد کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ عوام اپنے آس پاس نظررکھیں اورکسی بھی مشکوک چیز یافرد کی اطلاع فوری طورپر سیکورٹی اداروں کودیں تاکہ ہم اپنے پیارے وطن کو امن کاگہوارہ بناسکیں ۔

انہوںنے کہاکہ کوئٹہ میں وفاقی و صوبائی حکومت اورسیکورٹی اداروں کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے ہیں۔وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کوئٹہ میں دہشت گردی کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انھوں نے کہا کہ ماضی کے مقابلے میں امن و امان کی صورتحال میں بہتری آئی ہے تاہم بزدل دشمن چند ایک واقعات میں کامیاب ہوجاتا ہے۔

جہاں کوئی جانے کا کوئی سوچ بھی نہیں سکتاتھا ہم نے وہاں جاکر دہشت گردوں کوغاروں سے نکال کرکارروائی کی ۔سیکورٹی اداروں کے ساتھ ملکر بچے کھچے دہشت گردوں کو بھی کیفرکردار تک پہنچادینگے ۔انہوںنے کہاکہ عوام کوتحفظ فراہم کرناہماری ذمہ داری ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں کمی اورقیام امن کا کریڈٹ سابق وزیراعظم محمد نوازشریف کوجاتاہے ۔

صوبائی وزیرداخلہ بلوچستان سرفرازبگٹی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہمارے سیکورٹی ادارے چوکنا ہیں گزشتہ شب خودکش دھماکے میں فوجی جوانوں سمیت 14 افراد شہید جبکہ 46 زخمی ہوگئے، خودکش حملہ آورکے سراورجسم کے اعضاء کوپنجاب فرانزک لیبارٹری بھجوادیا گیاہے ۔صوبائی وزیرداخلہ نے کہاکہ بارڈ ر مینجمنٹ پرخصوصی توجہ دی جارہی ہے ۔ایک اورسوال جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ہمیںسیکورٹی تھریٹس موجودتھیں اسی لئے ہم نے اپنے طورپر تمام ممکن اقدامات کیئے تھے۔انھوں نے کہا کہ دہشت گردی کے اس واقعہ کی تمام پہلوؤں سے تحقیقات کی جارہی ہیں اورملوث عناصرکو کیفرکردارتک پہنچایاجائے گا۔