صدر مملکت ممنون حسین اور وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی یوم آزادی کے موقع پر تمام اہل وطن کو مبارکباد

رنجشوں اور گلے شکوئوں پر قابو پا کر قومی مفاد میں آئین پاکستان پر متحد ہونے اور اس کی حفاظت و پاسداری کو یقینی بنانے کا عزمِ نو کرناہوگا ،ْقومی مفاد کی بالا دستی اور ایک ناقابل تسخیر دفاع پوری قوم کا مشترکہ مقصد ہے جس کے لیے ہم سب مل کر جدو جہد کریں گے ،ْصدر مملکت اور وزیراعظم کا الگ الگ قوم کے نام پیغام

اتوار 13 اگست 2017 16:30

,اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اگست2017ء) صدر مملکت ممنون حسین اور وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے یوم آزادی کے موقع پر تمام اہل وطن کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ رنجشوں اور گلے شکوئوں پر قابو پا کر قومی مفاد میں آئین پاکستان پر متحد ہونے اور اس کی حفاظت و پاسداری کو یقینی بنانے کا عزمِ نو کرناہوگا ،ْقومی مفاد کی بالا دستی اور ایک ناقابل تسخیر دفاع پوری قوم کا مشترکہ مقصد ہے جس کے لیے ہم سب مل کر جدو جہد کریں گے۔

ملک کے یوم آزادی کی 70ویں سالگرہ کے موقع پر قوم کے نام اپنے پیغام میں صدر مملکت نے کہاکہ آج خوشی اور جوش و جذبے کے وفور میں قومی پرچم سر بلند کرتے، کاروانِ عزم و ہمت کو ہمیشہ رواں دواں رکھنے کا عزم صمیم دہراتے اور تعمیرپاکستان کے عہد کی تجدید کرتے ہوئے مسّرت کے بے پایاں جذبات کے ساتھ ساتھ ہمارے دل و دماغ میں بعض خدشات بھی اپنی موجودگی کا احساس دلاتے ہیں ، آج سے ستّر برس قبل آزادی حاصل کرتے وقت ہمارے بزرگوں نے عزم کیا تھا کہ اپنی جہد مسلسل سے اقوامِ عالم میں نمایاں مقام حاصل کرنے والی یہ قوم اپنے فکروعمل سے ایک ایسے نظام کی نقیب بنے گی جس کے نتیجے میں یہ خطہٴ ارض امن وآشتی کا گہوارہ بنے گا اور ایک ایسا فلاحی معاشرہ وجود میں آئے گا جس کی پیروی کر کے دنیا اپنے دکھوں سے نجات حاصل کرے گی ۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے کہاکہ وطنِ عزیز کو آج جن چیلنجوں کا سامنا ہے، اُن کے پیش نظر ضروری ہے کہ غیرجذباتی طریقے سے مسائل کا جائزہ لے کر ملک میں اعتدال اور معقولیت کو فروغ دیا جائے ایسے میںضروری ہے کہ اپنی رنجشوں اور گلے شکوئوں پر قابو پا کر خالصتاً قومی مفاد میں آئینِ پاکستان پر متحد ہوجائیں اور اس کی حفاظت اور پاسداری کو یقینی بنانے کا عزمِ نو کریں کیونکہ یہی دستاویز ہمیں اپنی ذات سے بلند کر کے قومی مقاصد کی آبیاری کا راستہ دکھائے گی اور انشاء اللہ قومی امنگوں کے ترجمان کی حیثیت سے وطنِ عزیز کی ترقی واستحکام کی ضمانت فراہم کرے گی۔

صدرمملکت نے کہاکہ آج کے دن ہم عہد کر تے ہیں کہ قومی مقاصد کے حصول ،نصب العین کے تعین اور اس میں کامیابی کے لیے اختیار کیے گئے طریقہٴ کار سے کبھی انحراف نہیں کریں گے ، ریاست اور نظامِ ریاست کے استحکام کا راستہ بھی اسی روّیے سے نکلے گا، جمہوری روّیوں میں بلوغت و پختگی بھی اسی سے پیدا ہو گی اور قومی ترقی واستحکام کا راستہ بھی اسی سے ہموار ہو گا۔

صدر مملکت نے کہاکہ آئیی!وطنِ عزیز کی ترقی و خوشحالی کے لیے تمام اختلافات بھلا کر ایک دوسرے کے دست و بازو بن جائیں، اپنے دامن سے نفرتوں اور بدگمانیوں کو جھاڑ کر اخلاص و محبت کو فروغ دیں اور مایوسی کے اندھیروں کو امید کی روشنی میں بدل کر اپنی قوم کا مستقبل محفوظ بنا دیںتاکہ ہم اپنے وطن میں آزادی کی حقیقی خوشیاں منا سکیں۔ ملک کے یوم آزادی کی 70ویں سالگرہ کے موقع پر قوم کے نام اپنے پیغام میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ ستر سال قبل ہمیں جو آزادی ملی تھی وہ آزادی ہمارے آباؤ اجداد کی بے مثال جدو جہد کا ثمر تھی، لاکھوں مسلمانوں نے ہمارے اور ہمارے بچوں کے مستقبل کے لیے قربانیاں دی تھیں، آج اٴْن کی قربانیوں کی وجہ سے ہم لوگ ایک پر امن اور باوقار ملک میں ترقی اور خوشحالی کے راستے پر چل رہے ہیں، ہمارے آباؤ اجداد کی قربانیاں ہم پر اور ہماری آنے والی نسلوں پر قرض ہے اور ملک کو حقیقی معنوں میں ایک آزاد اور خود مختار ملک بناکر ہی ہم یہ قرض چکا سکتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہاکہ ہمارا تعلق قبیلے ،برادری اور نسل کی بنیاد پرمختلف ہوسکتا ہے، ہم مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھ سکتے ہیں، ہمارے سیاسی نظریات مختلف ہوسکتے ہیں،اقتصادی وژن الگ ہوسکتا ہے لیکن قومی مفاد کی بالا دستی اور ایک ناقابل تسخیر دفاع پوری قوم کا مشترکہ مقصد ہے جس کے لیے ہم سب مل کر جدو جہد کریں گے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں قائد اعظم نے جدید جمہوری ریاست کا ایک خواب دیکھا تھا۔

، اِس خواب کی تعبیر میں بے شمار چیلنجز کا سامنا ہے، مسلم لیگ (ن) کی حکومت تمام تر چیلنجز کے باوجود اِس کی تعبیر کو اپنا مشن بنائے ہوئے ہے۔، جمہوری انداز میں ہونے والا حالیہ پر امن انتقالِ اقتدار (پیس فل ڈیموکریٹک ٹرانزیشن)پاکستان میں تیزی سے مضبوط ہوتی ہوئی جمہوری اقدار کی عملی مثال ہے، ہمیں تمام اداروں کو مضبوط کرنا ہے تاکہ وہ آئین اور قانون کی حد میں رہتے ہوئے اپناکرداراداکرسکیں۔

وزیراعظم نے کہاکہ ایک مستحکم معیشت ہی ایک ناقابل تسخیر دفاع کی ضمانت دے سکتی ہے، ایک معتدل معاشرہ ایک مستحکم ریاست کی بنیاد ہوتا ہے جہاں تمام شہریوں کو بنیادی انسانی حقوق میسر ہوتے ہیں اور جہاں ریاست قومی وسائل کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بناتی ہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان دٴْنیا بھر کے تمام ممالک خصوصاً اپنے ہمسایوں کے ساتھ برابری کی بنیاد پر مثبت اور تعمیری تعلقات کی خواہش رکھتا ہے، جنوبی ایشیاء کے عوام نے گذشتہ نصف صدی کے دوران تنازعات کی بڑی قیمت ادا کی ہے۔

جب تک خطے کے تمام ممالک ان تنازعات کوجڑ سے ختم کرنے کے لیے معقول حل تلاش نہیں کرلیتے اٴْس وقت تک خطے کے عوا م کو ترقی و خوشحالی کی منزل سے ہمکنار نہیں کیا جاسکتا ،ہماری حکومت نے بامقصد اور پر امن مذاکرات کا راستہ اختیار کرنے کے لیے ہمیشہ پیش رفت کی ہے لیکن بدقسمتی سے ہندوستان کے توسیع پسندانہ عزائم اس راہ میں رکاوٹ بنے ہیں۔، اقوام عالم کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اِس خطے میں تمام تنازعات خصوصاً کشمیر کے مسئلے کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کے ذریعے نکالنے پر زور دیں اور پائیدار امن کی راہ ہموار کریں۔

وزیراعظم نے کہاکہ اکیسویں صدی میں دٴْنیا کا سب سے بڑا چیلنج دہشت گردی ہے، پاکستان نے عالمی امن کے لیے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں، ہماری مسلح افواج، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عوام نے اِس سلسلے میں بے مثال قربانیوں اور عزم و ہمت کی لازوال داستانیں رقم کی ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری علاقائی مفاد ات سے بالا تر ہوکر نہ صرف اِن قربا نیوں کا اعتراف کرے بلکہ اِس جنگ کو اپنے منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے پاکستان کی بھرپور مدد کرے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کی نوجوان نسل صلاحیتوں سے مالا مال ہے۔ اٴْس میں آگے بڑھنے کا جذبہ موجود ہے۔ آج دٴْنیا بھر میں پاکستان کے نوجوان انفارمیشن ٹیکنالوجی ، انجینئر نگ ، میڈیکل اور مینجمنٹ کے شعبوں میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہے ہیں، میری حکومت کا وژن ہے کہ پاکستان میں ترقی او رخوشحالی کی رفتار کو اور تیز کیا جائے تاکہ سب پروفیشنلز پاکستان میں آکر قومی تعمیر وترقی کے لیے خدمات انجام دے سکیں۔

وزیراعظم نے کہاکہ وہ پاکستان کی نوجوان نسل کو یقین دلاتے ہیں کہ آنے والے کل کاپاکستان قانون کی حکمرانی اور میرٹ کی بالا دستی کے رہنما اٴْصولوں پر عملد رآمد کو یقینی بنائے گا،پاکستان کے یوم آزادی کی 70 ویں سالگرہ پر میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ ہم اِن مقاصد کو حاصل کرکے رہیں گے۔