البانیا میں سینئرامریکی سینیٹروں کی ایرانی اپوزیشن رہ نما سے ملاقات

مجاہدین خلق تنظیم کی صورت حال اور تازہ ترین ایرانی اور علاقائی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیاگیا،بیان

اتوار 13 اگست 2017 16:30

تیرانا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اگست2017ء) امریکی سینیٹ کے سینئر ارکان کے ایک وفد نے البانیا کے دارالحکومت تیرانا میں ایرانی قومی مزاحمتی کونسل کی سربراہ مریم رجوی سے ملاقات کی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ ملاقات ایرانی اپوزیشن کی تنظیم مجاہدینِ خلق کے دفتر میں ہوئی۔پیرس میں کونسل کے سکریٹریٹ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ملاقات کے دوران البانیہ میں مجاہدین خلق تنظیم کی صورت حال اور تازہ ترین ایرانی اور علاقائی پیش رفت کے علاوہ خطے میں جاری بحرانات کے خاتمے کے لیے ممکنہ حل بھی زیر بحث آئے۔

امریکی وفد کی قیادت سینیٹ میں ریپبلکن کانفرنس کے نائب سربراہ روئے بلنٹ نے کی۔ ان کے علاوہ جان کورنن اور تھام ٹیلیس بھی ملاقات میں شریک تھے۔

(جاری ہے)

ملاقات کے دوران مریم رجوی نے ایرانی نظام کے حوالے سے امریکی سینیٹ کے ارکان کے ٹھوس مواقف پر وفد کے ارکان کا شکریہ ادا کیا۔رجوی نے باور کرایا کہ ایرانی نظام کے حامیوں کے پروپیگنڈے کے برخلاف ایران میں حکمران مطلق العنان مذہبی نظام انتہائی کھوکھلا اور کمزور ہو چکا ہے اور اگر اسے بیرونی سپورٹ حاصل نہ ہوتی تو وہ ابھی تک باقی نہ رہتا۔

ایرانی مزاحمتی کونسل کی سربراہ کے خیال میں ایران میں موجودہ نظام کی تبدیلی ناگزیر ہو چکی ہے جس کا متبادل ایک قابل اعتماد جمہوری نظام ہے۔ انہوں نے باور کرایا کہ ایران میں نظام کی تبدیلی اور جمہوریت کے یقینی بنانے کو خطے میں جنگ اور عدم استحکام کے مترادف شمار کرنا محض ایک دھوکہ ہے جو مغربی دارالحکومتوں میں موجود ایرانی لابیوں کے پروپیگنڈوں کے ذریعے پھیلایا جا رہا ہے۔

مریم رجوی نے مطالبہ کیا کہ شام ، عراق اور خطے کے دیگر ممالک سے ایرانی پاسداران انقلاب اور اس کی ایجنٹ ملیشیاؤں کو فوری طور پر نکالا جائے۔ اس کے علاوہ سیاسی بنیاد پر موت کی سزاؤں کے حوالے سے ایرانی نظام کے احتساب کے لیے جلد اقدامات کیے جائیں جن میں 1988 میں تیس ہزار سیاسی قیدیوں کا قتل عام شامل ہے۔ انسانیت کے خلاف اس بڑے اور گھناؤنے جرم کی تحقیقات کی جائیں اور ذمے داران کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔بات چیت کے اختتام پر امریکی سینیٹ کے ارکان نے مجاہدین خلق تنظیم کے متعدد ارکان کے علاوہ ایران میں "اشرف" اور "لِیبرٹی" عسکری کیمپوں میں ملائی نظام کے جرائم کا شکار ہونے والے افراد اور عینی شاہدین سے بھی ملاقات کی۔

متعلقہ عنوان :