کوئٹہ میں فوجی گاڑی پر خود کش حملے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ‘میاں مقصود احمد

14اگست کی تقریبات کے حوالے سے غیر معمولی حفاظتی اقدامات کیے جائیں‘امیر جماعت اسلامی پنجاب

اتوار 13 اگست 2017 18:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اگست2017ء) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کوئٹہ میں فوجی گاڑی پر خود کش حملے کے نتیجے میں پندرہ افراد کی شہادت پر اپنے شدیدردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ ملک میں ہونے والے حالیہ دہشت گردی کے واقعات تشویش ناک ہیں۔معصوم جانوں سے کھیلنے والے کسی بھی قسم کی رعایت کے مستحق نہیں۔

ملک دشمن بیرونی قوتیں سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بناکر ملکی دفاع کو کمزور کرنا چاہتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ سیاسی وعسکری قیادت دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مشترکہ حکمت عملی اپنائے۔دشمن ایک مرتبہ پھر پاکستان کی سا لمیت کے خلاف برسرپیکار ہے۔پاکستان میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات میں بین الاقوامی ہاتھ کو خارج ازامکان قرارنہیں دیاجاسکتا۔

(جاری ہے)

دشمن قوتوں کاگٹھ جوڑ پاکستان کی بقاکے لیے سنگین خطرہ بن چکا ہے۔انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کی عاقبت نااندیش پالیسیوں کی بدولت دہشت گردی کی کارروائیوں کا سدباب ممکن نہیںہوسکا۔ضرورت اس امر کی ہے کہ ملک دشمن عناصر کی سازشوں کوناکام بنانے کے لیے خارجہ پالیسی کو ہنگامی بنیادوں پر از سرنو تشکیل دیا جائے۔بھارت اپنے اوچھے ہتھکنڈوں کے باعث کھل کر سامنے آچکا ہے۔

ہندوستان کو امریکہ اور اسرائیل کی پشت پناہی حاصل ہے۔خطے میں اسلحہ کی دوڑ میں شریک بھارت کا جنگی جنون جنوبی ایشیاکے امن کے لیے سنگین خطرہ ہے۔انہوں نے کہاکہ ملک میں سیاسی عدم استحکام کے باعث دشمن قوتیں اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کے لیے کوشاں ہیں۔بحیثیت قوم ہمیں اتحادویکجہتی کی جتنی ضرورت آج ہے اتنی پہلے کبھی نہ تھی۔پاکستان کی آزادی،خودمختاری اور سلامتی سب کچھ دائو پر لگ چکا ہے۔

عوام کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنانا حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بنیادی ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہاکہ 14اگست کی تقریبات کے تناظر میں سیکیورٹی کے غیر معمولی اقدامات کیے جانے چاہئیں۔دہشت گرد پاکستان میں خوف وہراس کی فضاپیداکرکے اپنے ناپاک عزائم حاصل کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ کل بھوشن کے معاملے کو فوری طورپر منطقی انجام تک پہنچاناہوگا۔وہ پاکستان میں تخریب کاری کی وارداتوں میں ملوث پایاگیا تھا۔پوری قوم کا مطالبہ ہے کہ کل بھوشن کو جلدازجلد پھانسی دی جائے۔