قوم پاکستان کے لیے اور حکمران اپنی ذات اور خاندان کے لیے مر رہے ہیں ، سینیٹر سراج الحق

پاکستان کو بیرونی دشمنوں سے زیادہ اندرونی لٹیروں سے خطرہ ہے ، امیر جماعت اسلامی

منگل 15 اگست 2017 23:09

قوم پاکستان کے لیے اور حکمران اپنی ذات اور خاندان کے لیے مر رہے ہیں ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اگست2017ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ قوم پاکستان کے لیے اور حکمران اپنی ذات اور خاندان کے لیے مر رہے ہیں ۔ پاکستان کو بیرونی دشمنوں سے زیادہ اندرونی لٹیروں سے خطرہ ہے ۔ پاکستان کو اتنا نقصان دشمن نے نہیں پہنچایا جتنا قوم کے ان نام نہاد لیڈروں نے پہنچایا ہے ۔ جماعت اسلامی الیکشن ، جوڈیشل ، تعلیمی و معاشی اصلاحات لائے گی ۔

احتساب کے بغیر انتخابات محض چہرے بدلنے کی ریہرسل ہے ۔ ہم لوٹ کھسوٹ کے اس نظام سے قوم کو نجات دلانا چاہتے ہیں ۔ کرپشن فری پاکستان ہماری منزل ہے ۔ جماعت اسلامی’’ احتساب سب کا ‘‘تحریک جاری رکھے گی ۔سٹیک ہولڈروں کے درمیان مذاکرات کرپٹ سسٹم کے خاتمہ کے لیے ہونے چاہئیں کرپشن کے حق میں نہیں۔

(جاری ہے)

یوم پاکستان پر پاکستان زندہ باد کے نعرے لگانے والے کشمیری شہدا کو سلام پیش کرتے ہیں ۔

کشمیری بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منا رہے ہیں ۔ حکومت پاکستان کو اس کی سرپرستی کرنی چاہیے تھی مگر ہمارے حکمران امریکی خوف سے کشمیری عوام کی جدوجہد سے خود کو الگ تھلگ رکھتے ہیں۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے منصورہ میں ہونے والے کرپشن فری پاکستان تحریک کے جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اجلاس میں سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی لیاقت بلوچ اور نائب امراء حافظ محمد ادریس ، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ، راشد نسیم ، اسد اللہ بھٹو بھی شریک تھے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکمران ملکی بقا و سلامتی سے بڑھ کر اپنی ذات اور خاندانوں کی فکر میں ڈوبے رہتے ہیں جبکہ عام پاکستانی قومی مفاد کی خاطر ہر وقت قربانی کے لیے تیار رہتاہے ۔ غریب پاکستانی ٹیکس اور بجلی و گیس کے بلوں سے قومی خزانہ بھرتاہے اور حکمران اسے لوٹ کر بیرونی بنکوں میں جمع کروادیتے ہیں جس سے غربت اور مہنگائی میں مزید اضافہ ہوتاہے ۔

انہوںنے کہاکہ عوام کو غربت ، جہالت ، بدامنی ، بے روزگاری اور لوڈشیڈنگ کے تحفے دینے والے حکمرانوں نے خود لندن نیویارک اور دبئی میں بڑے بڑے محل بنا رکھے ہیں اور ان کی اولادیں اور کاروبار ملک سے باہر ہیں ۔ یہ پاکستان میں صرف حکمرانی کے لیے آتے ہیں اور جب ایوان اقتدار سے نکلتے ہیں تو سیدھے دبئی یا لندن جا کر بیٹھ جاتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں لوٹ مار اور کرپشن کا بازار گرم کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں ان سب کو پکڑ کر ایک ایک سے حساب لیناچاہیے اور جس نے پاکستان کو جتنا نقصان پہنچایا ہے ، اس کی سزا اسے ملنی چاہیے ۔

انہوںنے کہاکہ ہم پہلے دن سے سب کے احتساب کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔ ہم چاہتے ہیں کہ نہ صرف مشرف اور زرداری حکومتوں کا مکمل آڈٹ ہو ، بلکہ آف شور کمپنیوں کے مالکوں ، قرضے لے کر ہڑپ کرنے والوں اور این آر او کے ڈیٹرجنٹ سے دھل کر مارکیٹ میں آنے والوں کو بھی احتساب کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے ۔ انہوںنے کہاکہ جماعت اسلامی کی کرپشن فری پاکستان تحریک جاری ہے اور ہم بہت جلد سپریم کورٹ سے رجوع کر کے پانامہ لیکس میں شامل دیگر 436 لوگوں کے احتساب کی اپیل کریں گے ۔

ہمارا سپریم کورٹ سے مطالبہ ہے کہ جب تک مال مسروقہ واپس نہیں ملتا ، چور کے پکڑے جانے کا ملک و قوم کو خاص فائدہ نہیں ، اس لیے ضروری ہے کہ لوٹی گئی قومی دولت واپس لانے کے لیے ایک نظام بنایا جائے اور فوری اقدامات کیے جائیں تاکہ مجرموں کو لوٹ کھسوٹ کی دولت دوسری جگہ منتقل کرنے کا موقع نہ مل سکے ۔

متعلقہ عنوان :