Live Updates

پاکستانی اور کشمیری عوام ایک نواز شریف کی نااہلی پر کسی کو کشمیر کا سودا کرنے کی اجازت نہیں دینگے ،

وزیر اعظم آزاد کشمیر بھی سیکورٹی رسک بن چکے ہیں، ان کو فوری نااہل قرار دیا جائے،20سال قبل ڈائیلا گ کی بات پر بینظیربھٹو پر ملک توڑنے کا الزام لگانے والے نواز شریف ملک میں اب خودنئے سماجی معاہدے اور ڈائیلاگ کی بات کررہے ہیں، اگلے چند دنوں میں تحریک انصاف صوبہ میں جماعت اسلامی سے راہیں جدا کرنے والی ہے ، خیبر پختونخوا میں حکومت کے مکمل امن و امان کے قیام کے دعوے جھوٹے ہیں پاکستان پیپلز پارٹی خیبرپختونخوا کے جنرل سیکرٹری فیصل کریم کنڈی کابیان

جمعرات 17 اگست 2017 11:40

ڈیرہ اسما عیل خان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 اگست2017ء) پاکستان پیپلز پارٹی خیبرپختونخوا کے جنرل سیکرٹری اور سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی فیصل کریم خان کنڈی نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستانی اور کشمیری عوام ایک نواز شریف کی نااہلی پر کسی کو کشمیر کا سودا کرنے کی اجازت نہیں دینگے، نواز شریف کی نااہلی کے بعد وزیر اعظم آزاد کشمیر کی جانب سے یہ بیان سامنے آنا کہ اب ہم اس بارے میں سوچیں گے کہ کس کا ساتھ دیں انتہائی قابل مذمت ہے اور اس بیان کے بعد وزیر اعظم آزاد کشمیر سیکورٹی رسک بن چکے ہیں انہیں فوری طور پر نااہل قرار دیا جائے،20سال قبل ڈائیلا گ کی بات پر بینظیربھٹو پر ملک توڑنے کا الزام لگانے والے نواز شریف ملک میں اب خودنئے سماجی معاہدے اور ڈائیلاگ کی بات کررہے ہیں اگلے چند دنوں میں تحریک انصاف صوبہ میں جماعت اسلامی سے راہیں جدا کرنے والی ہے ، خیبر پختونخوا میں حکومت کی جانب سے صوبے میں مکمل امن و امان کے قیام کے دعوے جھوٹے ہیں۔

(جاری ہے)

جمعرات کو اپنے ایک بیان میں فیصل کریم کنڈی نے کہاکہ آج سے بیس سال پہلے محترمہ شہید بے نظیر بھٹو نے پاکستا ن میں جب نئے سماجی معاہدہ اور ڈائیلاگ کی بات کی تھی تو نواز شریف نے کہا تھا کہ پی پی پی اور محترمہ شہید امریکی ایجنڈے کے تحت کام کررہے ہیں اور یہ ملک توڑنے کی سازش ہے مگر آج وہی نواز شریف ملک میںنئے سماجی معاہدے اور ڈائیلاگ کی بات کررہے ہیں، وہ محترمہ کے نقش قدم پر چلنے کی کوشش کرتے ہیں مگر پی پی پی آج نواز شریف کے کسی دھوکے میں آنے والی نہیں ہے کیونکہ میاں صاحب پرجب مشکل وقت آتا ہے توہ دوست تلاش کرتے ہیں اور جب وقت گذر جاتا ہے تو دوستوں کو ہی کچلتے ہیں، آج میاں صاحب کو زوالفقار علی بھٹو کی شہادت سیاسی قتل اور سید یوسف رضا گیلانی کی نااہلی زیادتی لگ رہی ہے مگر یہ سب وہ اس لیئے کہہ رہے ہیں کہ ان تمام کاموں میں وہ خود شریک رہے ہیں ماضی میں یہی میاں صاحب گیلانی کی نااہلی پر شادیانے بجاتے رہے اور بی بی محترمہ شہید کو سیکورٹی رسک قرار دیتے تھے اور آج ان کی اچھائیاں بیان کررہے ہیں، فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ چیئر مین سینیٹ میاں رضا ربانی کی جانب سے ڈائیلاگ کی جو بات کی گئی ہے پاکستان پیپلز پارٹی اس معاملے کو پارٹی کی سطح پر دیکھے گی کیونکہ میاں رضا ربانی چیئر مین سینیٹ بننے کے بعد پی پی پی کا موقف سرکاری طور پر نہیں دے سکتے ، خیبرپختونخواہ میں تحریک انصاف کی حکومت کو انتہائی نااہل ترین حکومت قرار دیتے ہوئے فیصل کریم خان کنڈی نے کہا کہ قومی وطن پارٹی کو ایک بار پھر صوبائی حکومت سے باہر نکال دیا گیا ہے جو صوبائی حکومت کی نااہلی ہے اگلے چند دنوں میں جماعت اسلامی سے صوبہ میں تحریک انصاف سے راہیں جدا کرنے والی ہے ایک جانب جماعت اسلامی صوبہ خیبرپختونخواہ میں تحریک انصاف کی اتحادی ہے تو دوسری جانب وزیر اعظم کے انتخاب کے موقع پر انہوں نے پی ٹی آئی کے مقابلہ میں اپنا امیدوار کھڑا کیا ، صوبائی حکومت کی جانب سے امن امان کا نعرہ لگایا جاتا ہے مگر ڈیرہ میں امن کی صورت حال پر نظر دوڑائی جائے تو نااہلی کھل کر سامنے آرہی ہے، ایک سال پہلے عمران خان نے اسلام آباد میں مجلس وحدت المسلمین کے احتجای دھرنا میں آن دی ریکارڈ کہا تھا کہ مجھے آج یہاں علم ہوا کہ ڈیرہ اسما عیل خان میں بھی اہل تشیع کی ٹارگٹ کلنگ ہو رہی ہے اور میں اس معاملہ کو اب رکوائوں گا مگر ایک سال گذرنے کے بعد بھی صوبائی حکومت اس ضمن میں کچھ نہ کر سکی ڈیرہ میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات تسلسل کے ساتھ جاری ہیں آج ڈیرہ اسماعیل خان ایک بار پھر بدامنی کا شکار ہے ایک مخصوص فرقہ کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ایک طرف شہر میں خوف و ہراس تھا اور لوگوں کے گھروں میں ماتم تھا دوسری جانب جشن آزادی کے نام پر تحریک انصاف کے وزرائ ور ضلعی ناظم جشن منارہے تھے ، اور انہوںنے مظلوم اور غم زدہ خاندانوں کے دکھ میں شریک ہونے کی زحمت بھی ابھی تک گوارا نہیں کی، ایسی صورت حال صوبہ سندھ میں ہوتی ہے تو فورا ایپکس کمیٹی کااجلاس طلب کرلیا جاتا ہے مگر خیبرپختونخواہ اور بلوچستان میں بد امنی کی عروج کے باوجود ایپکس کمیٹی کااجلاس نہ بلا کر کیا پیغام دیا جا رہا ہے یہ سوالیہ نشان ہے۔

سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف نے نااہلی کے بعد اسلام آباد سے لاہور آتے ہوئے ججز کے خلاف جس طرح کے ریمارکس دئے اگر پی پی پی کاکوئی لیڈر ایسی بات کرتا تو اس کے خلاف کارروائی کی جاتی مگر میاں صاحب کے خلاف ان ریمارکس پر کسی قسم کی کارروائی نہیں کی جا رہی اور دلچسپ بات یہ ہے کہ میاں صاحب بار بار ایک ہی سوال کرتے ہیں کہ مجھے کیوں نکالا گیا حالانکہ سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بنچ نے انہیں جس بات پر نااہل قرار دیا اس کا جواب انہیں مل چکا ہے ان خیالات کااظہارا نہوں نے کنڈ ی ماڈل فارمر پر پارٹی کارکنوں کے وفود سے ملاقات کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ ایک نااہل وزیر اعظم جس کو الیکشن کمشن نے پارٹی ی سربراہی کے لیئے بھی نااہل قرار دیا ہے انہیں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے جس نوعیت کا پروٹوکول دیا جا رہا ہے وہ بھی انتہائی قابل مذمت ہے اور سرکاری وسائل کے بے دریغ اور انتہائی غلط استعمال کے زمرے میں آتے ہیں، انہوں نے کہا کہ نواز شریف صاحب نے لاہور جلسہ میں کہا کہ شاید وزیر اعظم آزاد کشمیر کو بھی نااہل قرار دیا جائے تو اس معاملہ پر پی پی پی کا موقف انتہائی واضح ہے کہ نواز شریف کی نااہلی کے بعد وزیر اعظم آزاد کشمیر کی جانب سے یہ بیان سامنے آنا کہ اب ہم اس بارے میں سوچیں گے کہ کس کا ساتھ دیں انتہائی قابل مذمت ہے اور اس بیان کے بعد وزیر اعظم آزاد کشمیر سیکورٹی رسک بن چکے ہیں انہیں فوری طور پر نااہل قرار دیا جائے پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستانی اور کشمیری عوام ایک نواز شریف صاحب کی نااہلی پر کسی کو کشمیر کا سودا کرنے کی اجازت نہیں دینگے ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات