الیکشن سے قبل انتخابی اصلاحات کے نفاذ کو یقینی بنایا جائے،الیکشن ریفارمز کے بغیر انتخابات محض چہرے بدلنے کی ریہرسل ہے ‘سراج الحق

انتخابات میں دولت کے بے دریغ استعمال کورو کنااورانتخابی بے قاعدگیوں کا ذمہ دار براہ راست پریزائیڈنگ آفیسر کو قرار دیا جائے امریکہ کی طرف سے حزب المجاہدین کو دہشت گرد تنظیم قرار دینا دنیا بھر کی آزادی پسند قوموں کی آزادی کو سلب کرنے کے مترادف ہے ‘امیر جماعت اسلامی

جمعرات 17 اگست 2017 21:38

الیکشن سے قبل انتخابی اصلاحات کے نفاذ کو یقینی بنایا جائے،الیکشن ریفارمز ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اگست2017ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ الیکشن سے قبل انتخابی اصلاحات کے نفاذ کو یقینی بنایا جائے،سیاسی قیادت الیکشن اصلاحات کے نفاذ کیلئے مشترکہ لائحہ عمل دے،الیکشن ریفارمز کے بغیر انتخابات محض چہرے بدلنے کی ریہرسل ہے ،انتخابات میں دولت کے بے دریغ استعمال کورو کنااورانتخابی بے قاعدگیوں کا ذمہ دار براہ راست پریزائیڈنگ آفیسر کو قرار دیا جائے ، اربوں روپے خرچ کرکے اور ووٹ خرید کر الیکشن جیتنا سب سے بڑی دھاندلی ہے،الیکشن کمیشن انتخابی اخراجات کی خود نگرانی کرے اور اخراجات کی مقررہ حد سے تجاوز کرنے والوں کی کامیابی کا نوٹیفیکیشن جاری نہ کیا جائے،آئین کی دفعہ باسٹھ تریسٹھ پر پورا نہ اترنے والے امیدواروں کو الیکشن لڑنے کی اجازت نہ دی جائے ،امریکہ کی طرف سے حزب المجاہدین کو دہشت گرد تنظیم قرار دینا دنیا بھر کی آزادی پسند قوموں کی آزادی کو سلب کرنے کے مترادف ہے ،ٹرمپ مودی کی محبت میں تمام اصولوں کو فراموش کرچکا ہے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں اپنی صدارت میں ہونے والے جماعت اسلامی کے مرکزی پارلیمانی بورڈ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اجلاس میں سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی لیاقت بلوچ ،نائب امراء حافظ محمد ادریس ،اسد اللہ بھٹو،راشد نسیم ،میاں محمد اسلم ،ڈاکٹر فرید احمد پراچہ پروفیسر محمد ابراہیم ،ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد اصغر ،امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد ،امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخواہ مشتاق احمد خان و دیگر نے شرکت کی ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پارلیمنٹ کی انتخابی اصلاحات کیلئے تشکیل دی گئی کمیٹی نے کچھ عرصہ قبل انتخابات میں بہتری کیلئے جو تجاویز دی تھیں ابھی تک ان پر عمل درآمد نہیں ہوسکا اور نہ انتخابات میں دھاندلی روکنے کا کوئی فول پروف نظام دیا گیا ہے ۔سیاست کو جاگیر دار وڈیر ے اور سرمایہ دار اپنے گھر کی لونڈی سمجھتے ہیں ،سیاسی پارٹیوں کے اپنے اندر جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں بلکہ اکثر سیاسی جماعتیں خاندانی پراپرٹی بن گئی ہیں ،چند خاندانوں نے سیاست اورجمہوریت کویرغمال بنا رکھا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اپنی نگرانی میں سیاسی جماعتوں کے اندر انتخابات کروائے تاکہ سیاسی جماعتوں سے موروثیت کو ختم کیا جاسکے ۔ الیکشن میں اربوں روپے خرچ کرکے اور ووٹ خرید کر اسمبلیوں میں پہنچنے والے عوام کی بجائے اپنی خدمت میں لگ جاتے ہیں اور پھر الیکشن پر خرچ کی گئی رقم کا کئی گنا وصول کرتے ہیں ،کرپشن اور بددیانتی کرنے والے انتخابی نظام کی کمزوریوں کا فائدہ اٹھا کراسمبلیوں میں پہنچ جاتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ انتخابی سسٹم میں عام آدمی الیکشن میں حصہ لینے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ الیکشن ریفارمز کے بغیر انتخابات ایکسرسائز فار نتھنگ کے سوا کچھ نہیں ۔اس لئے ضروری ہے کہ فوری طور انتخابی اصلاحات کے نفاذ کو یقینی بنایا جائے اور انتخابات کے اعلان کا انتظار نہ کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ بار ہا ایسا ہوا ہے کہ انتخابات سے قبل انتخابی اصلاحات کے وعدے اور دعوے کئے گئے مگر جب انتخابات کا ڈول ڈالا گیا وہی خرابیاں اور خامیاں سامنے آئیں جن کو دور کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا تھا ۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو اس طرف فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حزب المجاہدین کشمیریوں کی مقامی تنظیم ہے اور گزشتہ کافی عرصے سے بھارت سے آزادی کے لیے جدوجہد کر رہی ہے ۔ امریکہ کی طرف سے اسے دہشتگرد تنظیم قرار دے کر اس پر پابندی لگانا عالمی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ دنیا بھر میں آزادی کی تحریکیں چل رہی ہیں ، حزب المجاہدین پر محض بھارت کی خوشنودی کے لیے پابندی لگانا قرین انصاف نہیں ہے ۔