احتساب عدالت میں پیشی سے انکار کرکے نواز شریف اور ان کے بیٹوں نے فرعونیت کی بدترین مثال قائم کی ، سراج الحق

قانون حکمرانوں پر لاگو نہیں ہوسکتا ، وہ عوام پر کیسے مسلط کیا جاسکتاہے، اگر امیروں اور وی آئی پیز کا محاسبہ نہیں ہوسکتاتو پھر کسی غریب کو بھی عدالتوں میں طلب نہیں کیا جاسکتا، امیر جماعت اسلامی

اتوار 20 اگست 2017 18:51

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اگست2017ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ احتساب عدالت میں پیش ہونے سے انکار کر کے نوازشریف اور ان کے بیٹوں نے فرعونیت کی بدترین مثال قائم کی ہے ۔ جو قانون حکمرانوں پر لاگو نہیں ہوسکتا ، وہ عوام پر کیسے مسلط کیا جاسکتاہے ۔ اگر امیروں اور وی آئی پیز کا محاسبہ نہیں ہوسکتاتو پھر کسی غریب کو بھی عدالتوں میں طلب نہیں کیا جاسکتا ۔

جس نظام میں عوام کو حکمرانوں سے ان کے ذرائع آمدنی پوچھنے کا حق نہ ہو ، ہم ظلم و جبر کے اس نظام کے باغی ہیں ۔ نوازشریف جن عدالتوں پر برس اور دھمکیاں دے رہے ہیں اگر وہ عدالتیں ان کے حق میں فیصلہ دیتیں تو ان کا رویہ مختلف ہوتا۔ جی ٹی روڈ پر آ کر عدالتوں کو دھمکیاں دینا اور آئین ختم کرنے کے نعرے لگانا جمہوریت نہیں ۔

(جاری ہے)

ڈائیلاگ کرپشن بچانے کے لیے نہیں کرپشن کے خاتمہ ، عوام کو زندگی گزارنے کی سہولتیں دینے اور ظلم و جبر اور شخصی آمریت کے خاتمہ کے لیے ہونے چاہئیں ۔

21 اگست کو اسلام آباد میں کرپشن فری پاکستان تحریک کے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کروں گا ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے مسانی کوئٹہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی صوبہ بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی ، شبیر احمد خان، ملی یکجہتی کونسل کے صوبائی امیر اخونزادہ عبدالمتین ، مولانا عبدالکبیر شاکر، ،جمیل احمد مشوانی اور دیگر مقامی زعما بھی موجود تھے ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ پاکستان کی سیاست کو چند خاندانوں نے یرغمال بنارکھاہے ان خاندانوں کو عالمی اسٹیبلشمنٹ کی سرپرستی حاصل ہے اور یہ غریب عوام کی عزت اور پیسے کو اپنے لیے حلال سمجھتے ہیں ۔ ان کے اثاثوں اور کارخانوں میں ہونے والے بے تحاشا اضافہ کے بارے میں کوئی پوچھ لے تو یہ سیخ پا ہو جاتے ہیں ۔ جب ہم احتساب کی بات کرتے ہیں تو یہ چیخنے چلانے لگتے ہیں کہ جمہوریت کو خطرہ ہے ۔

انہوںنے کہاکہ جمہوریت کو احتساب سے نہیں کرپشن اور لوٹ مار کے نظام سے خطرہ ہے جو حکمرانوں نے مسلط کر رکھاہے ۔ انہوںنے کہاکہ کرپشن اور پاکستان ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے ۔ نظریاتی کرپشن کی وجہ سے پاکستان دولخت ہوا اور مشرقی پاکستان بنگلہ دیش بنا ۔ لا الہ الا اللہ کی بنیاد پر بننے والے پاکستان کو قومیتوں ، مسلکوں اور علاقوں کی بنیاد پر تقسیم کیا جارہاہے اور اسی کرپشن کا نتیجہ ہے کہ ملک میں سودی نظام ، طبقاتی نظام تعلیم ہے اور غریب بنیادی ضروریات زندگی سے محروم ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ ہم پہلے دن سے سب کے احتساب کا مطالبہ کررہے ہیں وہ سیاسی اور غیر سیاسی ہو یا کوئی جرنیل ، جج یا بیوروکریٹ سب پر احتساب کا قانون لاگو ہوناچاہیے ۔ انہوںنے کہاکہ کسی فرد کو یہ حق نہیں دیا جاسکتا کہ وہ اپنی مرضی کا قانون بنائے اگر کوئی صادق اور امین نہیں بن سکتا تو اسے اسمبلی کا رکن اور وزیر بننے کا بھی حق نہیں ۔ وفاقی وزاء کہتے ہیں کہ باسٹھ تریسٹھ آئین میں تجاوزات ہیں ۔

کل کو یہ پورے آئین کو لپیٹ دینے کا مطالبہ کریں گے ۔ انہوں نے کہاکہ کوئی بھی صاحب اختیار آئین سے بالاتر نہیں ۔ جو لوگ سمجھتے ہیں کہ نوازشریف کی نااہلی کے بعد رات گئی بات گئی والا معاملہ ہوگیاہے ، انہیں بتانا چاہتاہوں کہ احتساب کی یہ تحریک آخری چور اور لٹیرے کے پکڑے جانے تک جاری رہے گی اور وہ وقت دور نہیں جب عوام کا ہاتھ کرپٹ مافیا کے گریبانوں تک پہنچے گا ۔

ہم بنکوں سے قرضے لے کر ہڑپ کرنے ، آف شور کمپنیاں بنانے اور پانامہ لیکس میں موجود دیگر 436 ملزموں کے احتساب کی جنگ عدالتوں ، ایوانوں اور ملک کے گلی کوچوں میں لڑیںگے ۔ پاکستان کو ہر طرح کی کرپشن سے پاک کرنے اور اپنی آئندہ نسلوں کو محفوظ اور خوشحال پاکستان دینے کے لیے 21اگست کو اسلام آباد میں کرپشن فری پاکستان تحریک کے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کروں گا