ایف بی آر میں اسحاق ڈار کے خلاف بہت سی فائلز کو ڈیلیٹ کیے جانے کا انکشاف

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 8 ستمبر 2017 14:10

ایف بی آر میں اسحاق ڈار کے خلاف بہت سی فائلز کو ڈیلیٹ کیے جانے کا انکشاف
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 08 ستمبر 2017ء) : نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے رﺅوف کلاسرا نے انکشاف کیا کہ ایف بی آر میں بہت سے فائلز کو اندرکھاتے ہی ڈیلیٹ کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار صاحب ایک بڑی مچھلی ہیں۔ڈار صاحب کو چاہئیے کہ وہ استعفیٰ دیں اور اپنے گھر جائیں ۔ میری اطلاع کے مطابق ایف بی آر میں بہت سی فائلز میں ردو بدل ہو رہا ہے ۔

اور یہ سب لوگ ریکارڈ تبدیل کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ اسحاق ڈار کے خلاف جو کیس فائل ہوا وہ بہت دلچسپ ہے۔ ان کے خلاف جو ریفرنس دوبارہ کھولا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اس میں کہا گیا کہ آپ کے پاس یہ پیسے کہاں سے آئے؟ 1992ء میں تو آپ کے ساتھ چند لاکھ روپے تھے، اس کے بعد ایک دم سے آپ کے پاس 90 کروڑ روپے کہاں سے آگئے؟ جس پر انہوں نے نیب کو ایک سرٹیفیکیٹ پیش کیا تھا۔

نیب والے بھی مجرم ہیں۔ سب سے بڑا مجرم نیب کا چئیرمین ہے۔ اور سپریم کورٹ کے ججز بھی اس کو چھو نہیں سکے۔ سپریم کورٹ سے دو لوگ بہت آرام سے بچے ہیں اور وہ ہیں اسحاق ڈار اور قمر زمان۔ نیب نے چالاکی کی ہے کہ انہوں نے کہا کہ ہم خود ریفرنس دیکھیں گے ہم سوچ رہے ہیں کہ ریفرنس دوبارہ کھولیں لیکن انہوں نے 6 ہفتوں کے بعد بھی کوئی کارروائی نہیں کی۔ رؤوف کلاسرا نے مزید کیا کہا آپ بھی ملاحظہ

متعلقہ عنوان :