ڈی ایچ کیو ہسپتال میں 10 روپے کی پرچی پر توں تکرار، فائرنگ کے نتیجہ میں ایک نوجوان جاں بحق، تین شدید زخمی ہو گئے

جمعہ 8 ستمبر 2017 20:37

ایبٹ آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 ستمبر2017ء) ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال میں 10 روپے کی پرچی پر توں تکرار کے بعد فائرنگ کے نتیجہ میں ایک نوجوان جاں بحق اور تین شدید زخمی ہو گئے، ملزمان سرعام اسلحہ لہراتے ہوئے فرار ہو گئے، پوسٹ مارٹم لیٹ ہونے پر ورثاء مشتعل ہو گئے اور ایم ایس کے دفتر میں توڑ پھوڑ کی، پولیس کی بھاری نفری طلب کر لی گئی، ہسپتال احاطہ میں حالات کشیدہ رہے، پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کر لی، ملزم اور اس کے ساتھی کے خلاف مقدمہ درج کر کے گرفتاری کیلئے چھاپے مارے گئے۔

بعد ازاں نعش پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاء کے حوالہ کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق سلہڈ کے رہائشی عاصم ولد انور خان اپنی گاڑی پارک کر رہے تھے کہ 10 روپے کی پرچی پر ٹھیکیدار قیصر ساکنہ بیرن گلی سے توں تکرار ہو گئی، اسی دوران ٹھیکیدار قیصر اور اس کے ساتھی نے فائرنگ شروع کر دی جس سے نملی میرا کا رہائشی 21 سالہ رفاقت جو ہسپتال میں اپنی اہلیہ کا چیک اپ کروانے آیا ہوا تھا، گولیوں کی زد میں آ کر موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا جبکہ فائرنگ سے عاصم ولد انور خان، اظہر ولد میر افضل ساکنہ بانڈہ سپاں اور منظور ولد قاضی شہزاد شدید زخمی ہو گئے جنہیں ایوب میڈیکل کمپلیکس منتقل کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ملزمان ارتکاب جرم کرنے کے بعد سرعام اسلحہ لہراتے ہوئے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ نملی میرا کے رہائشی رفاقت کی ہلاکت کی خبر سنتے ہی ورثاء ہسپتال پہنچ گئے۔ ڈاکٹر کی عدم موجودگی کے باعث پوسٹ مارٹم دو گھنٹے سے زائد لیٹ ہو گیا جس پر رفاقت کے ورثاء مشتعل ہو گئے اور انہوں نے ایم ایس آفس اور ہسپتال میں توڑ پھوڑ شروع کر دی جس کے باعث حالات کشیدہ ہو گئے اور ہسپتال انتظامیہ نے تھانہ کینٹ سے پولیس کی بھاری نفری منگوا لی۔

پولس نے حالات کو کنٹرول کرنے کے بعد نعش کا پوسٹ مارٹم کروا کر نعش ورثاء کے حوالہ کر دی۔ ہسپتال سے سی سی وی ٹی وی کی فوٹج حاصل کر لی اور مقدمہ درج کر کے ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارنا شروع کر دیئے۔ جاں بحق ہونے والے رفاقت کی ایک سال قبل شادی ہوئی تھی۔

متعلقہ عنوان :