صدرسردار مسعود خان کا چین کی طرف سے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستانی کوششوں کے اعتراف کا خیر مقدم

ہفتہ 9 ستمبر 2017 15:14

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 ستمبر2017ء) صدر آزاد جموں وکشمیر سردار مسعود خان نے عوامی جمہوریہ چین کی طرف سے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستانی کوششوں کے اعتراف کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ بدلتی علاقائی اور بین الاقوامی صورتحال میں چین کے دو ٹوک موقف سے برکس اعلامیے و بنیاد بنا کر بھارتی میڈیا کا پروپیگنڈہ غلط ثابت ہو گیا ہے۔

ایک بیان میں صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ پاکستان اسلامی دنیا کی واحد ایٹمی طاقت ، 21روڑ آبادی پر مشتمل خطہ کا ایک اہم ملک ہے۔ جسے دنیا کا بلاک، تنظیم یا عالمی طاقت نظر انداز نہیں کر سکتی۔ ہمیں کسی ے خائف ہونے یا احساس کمتری میں مبتلا ہونے کی ضرورت نہیں ۔ انہوںنے کہا کہ بھارت سیاسی و معاشی اثرو رسوخ اور اقتصادی مفادات کے بل بوتے میں پاکستان کو تنہا کرنے کی کوششوں میں ناکام ہو چکا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اب پاکستان کو دنیا سے ڈور مور کا مطالبہ کرنا چاہیے۔ کیونکہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان نے صف اول کا ملک ہونے کے باعث انسانی جانوں اور مالی وسائل ، انفراسٹرکچر کی تباہی کی صورت میں جتنی قربانیاں دی ہیں کسی اور ملک کا اس سے کوئی موازنہ نہیں ہے۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری تحریک داخلی ہے اسے دہشتگردی سے جوڑنا درست نہیں ۔

پاکستان کے دوست ممالک کو اس امر کا ادراک ہونا چاہیے کہ تحریک تقریباً ایک صدی پرانی ہے۔ بلکہ نائن الیون کے بعد حریت قائدین نے تحریک کے عسکری پہلو کو چھوڑ کر خالصتاً سیاسی بنیادوں پر استوار کر لیا تھا۔ اب اگر کشمیریوں کی جانب سے اکا دکا واقعہ پیش آتا ہے تو وہ صرف رد عمل یا دفاع میں ہوتا ہے۔ بحیثیت مجموعی کشمیریوں کی تحریک پر امن ہے۔

گزشتہ ڈیڑھ دو سال میں قابض بھارتی افواج نے ہزاروں کشمیریوں کو قتل اور سیکڑوں کو پیلٹ گن سے نابینا بنا دیا۔ اس کے جواب میں کتنے بھارتی فوجی مارے گئے یا اندھے ہوئے ۔ اعدادو شمار سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ یہ یکطرفہ جنگ ہے۔ جو قابض بھارتی افواج نے نہتے کشمیریوں پر مسلط کر رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے تمام تر حربوں کے باوجود کشمیریوں کی تحریک زندہ ہے۔

اور مقصد کے حصول تک جاری رہے گی ۔ صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ بھارت پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ اس لیے ہمیں دشمن کی چالوں کو سمجھتے ہوئے اپنی صفوں میں اتحاد و اتفاق پیدا کرنے اور ملک میں سیاسی استحکام کے لیے کوششیں کرنا ہونگی۔ قوم متحد ہو تو دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرات نہیں کر سکتی۔

متعلقہ عنوان :