چین ،نئے ایٹمی سلامتی قوانین کی منظوری

نئے نظام سے تابکاری جیسے مسائل، ایٹمی حادثات ، خطرات کو روکنے یا کم کرنے میں مدد ملے گی،چینی سرکاری میڈیا

اتوار 10 ستمبر 2017 19:50

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 ستمبر2017ء) چینی پارلیمنٹ نے نئے ایٹمی سلامتی قوانین کی منظوری دے دی،قوانین کا مقصد ایٹمی توانائی کے شعبے میں ریگولیٹری کو بہتر بنانا ہے،نئے نظام سے تابکاری جیسے مسائل، ایٹمی حادثات ، خطرات کو روکنے یا اس سے کم کرنے میں مدد ملے گی، چینی سرکاری خبر رساں ادارہ کی رپورٹ کے مطابق چین کی پارلیمنٹ نے نئے ایٹمی سلامتی قوانین کی منظوری دے دی ہے۔

نئے قوانین سے ایٹمی توانائی کے شعبے میں ریگولیٹری کو بہتر بنایا جا سکے گا۔ حکام کے مطابق کیوں کہ چین میں نئے ایٹمی منصوبوں پر غور و غوض جاری ہے اس لئے یہ ضروری تھا کہ پہلے کچھ ایسے قوانین وضع کر لئے جائیں جن کی مدد سے تابکاری جیسے مسائل، ایٹمی حادثات ، خطرات کو روکنے یا اس سے کم کرنے میں مدد لی جا سکے ۔

(جاری ہے)

حکام کا کہنا ہے کہ یہ قوانین ریگولیٹر، نیشنل نیوکلیر سیفٹی ایڈمنسٹریشن (این این ایس ای) کو مزید طاقت فراہم کرے گے۔

ناین این ایس اے کے نائب سربراہ گیور چینجران نے کہا ہے کہ یہ قوانین ہماری حفاظتی نقطہ نظر کو تقویت دیتے ہیں۔ اور ایک ذمہ دار ملک کے ہونے کا ثبوت ہیں کہ چین اپنے ماحول اور عوام کی حفاظت کے لئے اعلیٰ معیار کے اصول وضع کرتا ہے۔ جوہری توانائی کی ترقی اور ایٹمی ٹیکنالوجی کے استعمال سے زیادہ اعلی حفاظتی معیاروں کا استعمال کرنے کے ہمارے مضبوط عزم کو بھی ظاہر کرتا ہے۔

گیور نے کہا کہ نئیقوانین کے تحت چین کی ایٹمی حفاظت کے نظام کو مضبوط بنانے پر توجہ مرکوزرکھی جائے گی۔ "انتظامی میکانیزم" اور "ریگولیٹری کے ڈھانچی" کو ریگولیٹرز اور کاروباری اداروں کے درمیان حفاظت کے ذمہ داریاں واضح کرنے کے لئے بنائے گی ہے۔سرکاری حکام نے بار بار کہا ہے کہ چین کی ایٹمی صنعت نے 25 سالوں میں ایک بڑے حادثہ یا سنگین تابکاری واقعہ ہ نہیں ہوا ہے کیونکہ اس نے پہلے ریڈٹر کو گرڈ سے منسلک کیا اس کو کوئلہ سے کہیں زیادہ محفوظ بنا دیا۔چین کو بھی اس کی فضلہ پروسیسنگ کی صلاحیت کو بڑھانے کی ضرورت ہے اور سینکڑوں نئے تکنیکی ماہرین اور سیکورٹی عملے کو تربیت دینے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :