مفتی عبید اللہ عفیف کی زیر صدارت جمعیت اہلحدیث پاکستان کا ہنگامی اجلاس

مولانا کو بازیاب نہ کروانا حکومت و سیکورٹی اداروں کی مکمل ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، مولانا علی محمد ابو تراب کی پراسرار گمشدگی پر غورو خوض کیا گیا

پیر 11 ستمبر 2017 20:58

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 ستمبر2017ء) جمعیت اہلحدیث پاکستان کا ہنگامی اجلاس مفتی عبید اللہ عفیف کی زیر صدارت مرکز اہلحدیث میں منعقد ہوا جس میں نائب امیر مولانا علی محمد ابو تراب کی پراسرار گمشدگی پر غورو خوض کیا گیا اور لائحہ عمل مرتب کیا گیا ۔ اجلاس سے مرکزی ناظم اعلیٰ حافظ ابتسام الہٰی ظہیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 72گھنٹے گزرنے کے باوجود مولانا کو بازیاب نہ کروانا حکومت و سیکورٹی اداروں کی مکمل ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

حکومت و سیکورٹی ادارے عوام الناس کا تحفظ نہیں کر سکتے تو فوری طور پر اپنی ناکامیوں کا اعتراف کرتے ہوئے فوری مستعفی ہو جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر مولانا علی محمد ابو تراب کو کسی ملکی ایجنسی یا ادارے نے اٹھایا ہے اور اگر مولانا پر کسی قسم پر الزامات پر مبنی ثبوت ہیں تو انہیں سامنے لائیں اور مولانا کو میڈیا کے سامنے پیش کر کے باقاعدہ گرفتاری ظاہر کر کے عدالتوں میں پیش کر کے صفائی کا موقع دیں ورنہ ہم ملک گیر احتجاجی تحریک کا اعلان کریں گے ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں جماعت کے سینیٹر ساجد میر اور وفاقی وزیر مواصلات حافظ عبد الکریم کو فوری طور پر مستعفی ہونے کا کہا گیا ۔ اجلاس سے مرکزی رہنما مولانا اختر محمدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مولانا علی محمد ابو تراب ان کے بیٹے ، ڈرائیوراور گارڈ کی عدم بازیابی کئی سوالات کو جنم دے رہی ہے ۔ حکومت و سیکورٹی ادارے اپنی ذمہ داری پوری کریں ۔ چیف آرگنائزر مولانا محمد یوسف سلفی نے کہا کہ اہلحدیث پر امن ، جمہوریت پسند اور عوامی لوگ ہیں ۔

ہم ملک کے خلاف کسی قسم کی منفی سرگرمیوں میں شام ہونے کے بجائے شہادت کو ترجیح دیں گے لیکن آج ہمارے رہنما مولانا علی محمد ابو تراب اور ان کے رفقائے کار کو اغواء ہوئے تین دن گزر گئے ہیں ہمارے صبر کا امتحان نہ لیا جائے ۔ وزیر داخلہ بلوچستان مولانا کے بارے میں معلومات فوری طور پر ہمیں دیں یا اپنی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے مستعفی ہوجا ئیں۔ اجلاس سے حافظ احتشام الہی ظہیر، حافظ محتسم الہیٰ ظہیر، مولانا ابو بکر قدوسی، مولانا معاویہ سلیم ، حافظ محمد حنیف سلفی، مولانا بلال احمد سلفی ودیگر علمائے اہلحدیث و رہنمائوں نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :